عربی ---- جزر
فارسی --- زروک و گزر
سندھی --- گجر
انگریزی --- Carrot
گاجر ایک ایسی سبزی ہے جو پھلوں میں بھی شمار ہوتی ہے۔ گاجر پکانے، کچی
کھانے اور اچار بنانے میں عام استعمال ہوتی ہے۔ آج کل اس کا جوس نکال کر
پیا جاتا ہے۔ اس کی کانجی بھی بنائی جاتی ہے۔ جو کہ عام طور پر کالے رنگ کی
گاجروں سے بنتی ہے۔ اس کی تین اقسام ہیں۔ سفید، سرک اور شربتی(کالا)۔ گاجر
کاحلوا بھی بنایا جاتا ہے۔ اس کے اجزاءمیں نشاستہ ،فولاد، پروٹین، گلو کوز
اور وٹامن اے، پی، ایچ اور ای شامل ہیں۔ اس کا مزاج گرم تر ہوتا ہے۔ کچھ
اطباءنے اسے معتدل قرار دیا ہے لیکن گرم تر مزاج صحیح ہے۔ اس کی حسب ذیل
خصوصیات اور فوائد ہیں۔
(1) مفرح اور مقوی اعضائے رئیسہ ہے۔
(2) گاجر جگر کے سدے کھولتی ہے اور جسم کو طاقت دینے میں لاثانی سبزی ہے۔
(3) مادہ تولید کو گاڑھا کرتی ہے اور اس سے پیشاب کھل کر آتا ہے۔
(4) مثانہ و گردہ کی پتھری گاجر کے جوس سے ٹوٹ کر خارج ہو جاتی ہے۔
(5) گاجر کا حلوا جسم کو طاقت دیتا ہے۔ دل کے امراض میں مفید ہے۔ روزانہ
گاجر کے جوس کا ایک گلاس پینے سے دل کا عارضہ نہیں ہوتا۔
(6) گاجر میں تمام سبزیوں سے زیادہ غذائیت ہوتی ہے۔
(7) گاجر کھانے سے بینائی میں اضافہ ہوتا ہے ۔
(8) گاجر کا حلوہ کھانے سے قوت باہ میں اضافہ ہوتا ہے۔
(9) گاجر کے بیج بھی بے حد مقوی اعصاب ہوتے ہیں اور مدر بول و حیض کے لئے
اس کی خوراک ایک ماشہ سفوف ہمراہ پانی یا دودھ صبح نہار منہ لینی ہوتی ہے۔
(10) گاجر کا مربہ سونے یا چاندی کے ورق کے ہمراہ کھانا، بے حد فرحت بخش
اور مقوی ہوتا ہے۔
(11) گاجر کے جوس کا ایک گلاس ہمراہ چند گری بادام ہر صبح پیا جائے تو بے
حد طاقت دیتا ہے۔ اگر سردی زیادہ ہو تو تھوڑا گرم کر کے پیا جائے۔
(12) اس سے کانجی بنائی جاتی ہے جو نمکین اور مزے دار مشروب ہے۔ کانجی بھوک
بڑھاتی ہے اور گرمی کی شدت کو دور کرتی ہے اور کھانا ہضم کرتی ہے۔ یوں
سمجھئے کہ گرمیوں کا بہترین تحفہ ہے۔ اگر میسر آجائے تو۔
(13) گاجر کا حلوہ عام طور پر زرد گلابی گاجروں سے بنایا جاتا ہے۔ یہ حلوہ
ایک سے ڈیڑھ چھٹانک سے زیادہ نہیں کھانا چائیے۔ کیونکہ پھر وہ دوا نہیں
رہتا اور غذا بن جاتا ہے۔
(14) گاجر کا حلوہ دماغی، جسمانی اور مردانہ طاقت کے لئے بے حد مفید ہوتا
ہے۔
(15)گاجر کا اچار بھی مرچ، نمک اور رائی ملا کر بنایا جاتا ہے۔ معدہ کو
طاقت دیتا ہے اور جگر و تلی کے امراض دور کرنے میں بہترین ہوتا ہے۔ کھانا
کھاتے وقت اس کا تھوڑا استعمال بہت مفید ہوتا ہے۔
(16) گاجر کا مربہ دل، دماغ، اور قوت مردی کو طاقت دینے میں بے مثال ہے۔
جسمانی کمزوری کو دور کرتا ہے۔
(17) اگر گاجر کے بیج ایک تولہ اور گڑ آدھ تولہ آدھ سیر پانی میں جوش دے
کربطور جوشاندہ حیض نہ آنے والی عورت کو پلائے جائیں تو عرصہ سے رکا ہوا
حیض کھل جاتا ہے۔ دوران حیض درد کی صورت میں بھی یہ جوشاندہ بے حد مفید
ہوتا ہے۔
(18) جس عورت کو بچے کی پیدائش کے وقت تکلیف ہو رہی ہو اور بچہ پیدا نہ ہو
رہا ہو۔ تو گاجر کے بیج کی دھونی اس طرح دیں کہ دھواں رحم کے اندر چلا
جائے۔آسانی سے بچہ پیدا ہو جائے گا۔
(19) یرقان والوں کے لئے ،گاجر کا جوس مصری ملا کر آدھا گلاس ایک ہفتہ تک
پلانا یقینا فائدہ دیتا ہے۔
(20) گاجر جسم میں خون بڑھاتی ہے اور جسم میں طاقت پیدا کرتی ہے۔
(21) گاجر چہرے کا رنگ نکھارتی ہے اورحسن پیدا کرتی ہیں۔
(22) اس کے کھانے سے پیٹ کے کیڑے مر جاتے ہیں۔
(23) پیشاب کی جلن اور سوزاک جیسے موذی مرض سے شفا ہوتی ہے۔
(24) دودھ دینے والے مویشی گاجریں کھانے سے دودھ زیادہ دیتے ہیں۔
(25) گاجریں جسم کے سدے کھولتی ہیں اور لاغری ختم کرتی ہیں۔
(26) کھانسی اور سینے کے درد میں گاجر بہترین چیز ہے۔
(27) گاجریں وہم کو دور کرتی ہیں۔ دماغی پریشانی ختم کرتی ہیں اور روح کو
تازگی بخشتی ہیں۔
(28) دل کے امراض اور خفقان کے لئے گاجر کو بھوبھل میں دبا کر نرم کیا
جائے۔ اور پھر اسے چیر کر رات کو شبنم میں رکھ دیں اور صبح کو روح کیوڑہ
اور چینی ملا کر کھائی جائے۔ بے حد مفید ہے۔
احتیاط
گاجر دیر ہضم ہے۔ پیٹ میں درد پیدا کرتی ہے۔ اسے ہمیشہ چینی نمک اور گرم
مصالحہ لگا کر کھانا چائیے۔ اسے مناسب مقدار میں ہی کھانا چائیے۔ گاجر اور
مولی وہ سبزیاں ہیں جسے کھانے سے پہلے دھو لینا چائیے اور خشک کر کے کھانی
چائیے ورنہ یہ کھانسی پیدا کر سکتی ہیں۔ مقدار سے زیادہ کھانے سے یہ پیٹ
میں ہوا پیدا کرتی ہے۔ |