صرف دس روپے سے ہر بیماری ختم

(مدثرفرقان ‘ کراچی)

محترم قارئین! میں یہاں اپنا تجربہ بیان کررہا ہوں انشاء اللہ بہت سوں کو فائدہ ہوگا۔ یہ ایک چھوٹا سا حربہ ہے اگر کسی شخص کو چاہے وہ مرد ہو یا عورت ہر جنس کوئی بھی تکلیف جسمانی ہو مثال کے طور پر زخم‘ درد‘ خارش‘ پھوڑا یا کوئی بھی پرابلم ہو وہ شخص ہر روز صبح کے وقت اپنے جسم کے متاثرہ مقام پر کم از کم دس روپے متاثرہ مقام پر تین مرتبہ پھیرے پھر وہ پیسے غریب غرباء وفقیر وغیرہ کو دےد یں‘ شرط یہ ہے کہ وہ دس روپے جو اپنے جسم کے متاثرہ مقام سے مس ہوں وہ نشانی لگا کر علیحدہ رکھیں تاکہ وہ دس روپے بقیہ پیسوں سے مل نہ جائے۔ روز یہ کام صبح کے وقت کرنا ہے‘ ساتھ میں ڈاکٹر علاج بھی کرتا رہے‘ انشاء اللہ وہ بیماری جسم سے ایسے بھاگ جائے گی جیسے وہ جسم میں موجود ہی نہیں تھی۔یہ عمل تب تک کرنا ہے جب تک آپ پوری طرح تندرست نہیں ہوجاتے۔ ایک اور پیغام میں مسلمانوں کو دینا چاہتا ہوں کہ آج کل افراتفری کا دور ہے‘ جو حالات ہیں وہ کسی سے چھپے ہوئے نہیں ہر کسی کو جان کا خطرہ ہے‘ کوئی بھی محفوظ نہیں۔ حدیث قدسی ہے کہ ’’صدقہ ردبلا ہے‘‘ ہر مسلمان سے التجا ہے کہ صبح ہر گھر کا ہر فرد اپنی جان کا صدقہ نکالیں کم از کم دس روپے۔

میرا ذاتی تجربہ: میں صبح ہر روز غسل کرنے کے بعد وضو کرنے کے بعد اپنے کمرے میں آکر دس روپے اپنے پورے جسم سے مس کرکے یعنی سر سے پاؤں تک وہ دس روپے الگ رکھتا ہوں ناشتے کے بعد کام پر جاتے ہوئے رستے میں کوئی محتاج فقیر کو دے دیتا ہوں۔

میری پڑھنے والوں سے التجا ہے کہ ہر وقت باوضو رہیں اور یہ دس روپے کے صدقے والا عمل کرتے رہیں انشاء اللہ ان کی ہر بیماری پریشانی ختم ہوجائے گی۔

یہ عمل دل کی بیماری سے لے کر گینگرین تک کے زخم کو کھاجاتا ہے۔ بس یقین کے ساتھ یہ عمل کیجئے۔ دل کے مریض اپنے دل کے اوپر سے دس روپے گھما لیں جس شخص کو جو بیماری ہو وہ اپنی بیماری کے حساب سے دس روپے گھما لیں۔ اپنے جسم کے متاثرہ حصے پر تب تک دس روپے لگا کر صدقہ دیں جب تک آپ کی بیماری ٹھیک نہیں ہوجاتی۔

Source عبقری Feb, 2013

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

Mariam Bari
About the Author: Mariam Bari Read More Articles by Mariam Bari : 51 Articles with 115651 views Do the best & leave the rest to Almighty ALLAH... View More