علامات قیامت قسط نمبر ۴

قیامت کی نشانیاں جن کے بارے میں رسول ﷺ نے آگاہ کیا تھا وہ یہ ہیں صحیحین کی روایت ہے کہ رسول اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا ’جب علم اٹھالیا جائے گا ،علماء اس دنیا سے اٹھ جائیں گے ،بدکاری (فحاشی )کثرت سے ہونے لگے ،لوگوں میں شرم وحیا اور غیرت کم ہوجائیگی،عورتوں کی تعداد بڑھ جائے گی ،شراب نوشی عام ہوجائی گی ،جھوٹے اورجاہلوں کی پیدائش ہوگی،امانت تلف (ختم )کی جانے لگی گی،حکومت کا کام نااہل لوگوں کے سپرد ہوگا،اس وقت قیامت کا انتظار کرنا مال و دولت کی فراوانی قرب قیامت کی ایک نشانی ہوگی،اسی طرح عرب کی ریگستانی زمین سر سبز ہوجائے گی ،عمارتوں اور آبادی کاسلسلہ بڑھ جائے گا ،دریائے فرات سے خزانہ برآمد ہوگا‘‘

حضرت ابو ھریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم ﷺ نے فرمایا جب دریائے فرات سے خزانہ نکلے گا پھر لوگ اس پر قبضہ کرنے کیلئے جنگ کریں گے اور ننانوے فیصد لوگ اس جھگڑے میں ختم ہوجائیں گے(صحیح مسلم)قیامت کی نشانیوں میں سے یہ بھی ہے کہ زمین کے اندر خزانے نکلیں گے مال و دولت کی فراوانی کے باوجود برکت نہیں ہوگی ۔حرص بڑھے گی لوگ نیکی کے کاموں کو چھوڑدیں گے فحاشی اور شراب نوشی عام ہوجائے گی قتل و غارت گری عام ہوجائے گی ،انسانی قدریں پامال ہونگی ،زمانہ تیزی رفتاری کے ساتھ ہوگا،سال مہینے کے برابر مہینہ ہفتے کے برابر ہفتہ دن کے برابر اور دن گھنٹہ کے برابر ہوجائے گا (جامع ترمذی)

یعنی زمانے کی تیز رفتاری قیامت کی علامتوں میں سے ہے جسے ہم ترقی سمجھ کر غافل ہورہے ہیں ۔درحقیقت یہ علامات قیامت میں سے ہیں ابھی آگے مزید تیز رفتاری ہونی ہے سیٹیلائٹ ہو الیکٹرانک میڈیا یا سائنسی ایجادات ہوں درحقیقت یہ علامات قیامت میں سے ہیں ۔نبی آخر زماں ﷺٗ نے فرمایا جب امانت پامال ہوگی زکوۃ کو تاوان سمجھا جائے گا علم کو کسی اور غرض سے سیکھا جائے گا ،ماں کی نافرمانی اور بیوی کی اطاعت ہوگی،دوستوں سے قربت اور باپ سے نفرت ہوگی،مسجد میں شور وغل ہوگا ،قوم کی سرداری فاسق شخص کرنے لگیں گے ،گانے بجانے کا رواج اور سا زو باجوں کا دور دورا ہوگا امت کے گذشتہ نیک لوگوں کو برا بھلا کہا جانے لگے گا (ان پر عدم اعتماد کیا جانے لگے گا)تو اس وقت سرخ تیز رفتار آندھی اور پھر زلزلہ پھر صورتوں کا مسخ ہونا اور اسی طرح پے درپے فتنے وقوع پذیر ہونگے جیسے موتیوں کی لڑی کا دھاگہ ٹوٹ جائے،اس کے دانے پے درپے گرنے لگیں (جامع ترمذی)ہر مسلمان کو ان علامات کو پڑھنے کے بعد سوچنا چاہیے کہ ہم قیامت کے کتنے قریب ہیں کیا ہم ان علامات کو اپنی آنکھوں سے نہیں دیکھ رہے ہیں ؟اور پھر بھی اس بڑے دن کے حساب سے نہیں ڈرتے ہیں ہم سب مسلمانوں کو چاہیے کہ اپنے اپنے گناہوں کی معافی اللہ پاک سے مانگیں اور اپنی آخرت کی فکر کریں جو نہ ختم ہونے والی ہے -
Muhammad Ali Checha
About the Author: Muhammad Ali Checha Read More Articles by Muhammad Ali Checha: 25 Articles with 95000 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.