مینار پا کستان پر تاریخ کا ایک شا ندار جلسہ

ہفتے کی شام شدید بارش اور طوفا نی ہواوں میں مینار پا کستان پر تحریک انصاف کے جلسے سے عمران خان خطاب کر رہے تھے کہ ”میں بڑے فیصلے کرنے سے نہین ڈرتا مجھے کسی کا خوف نہین اس لئے بے دھڑک فیصلے کرتا ہوں جسمانی طا قت سے کہیں زیادہ اخلاقی طا قت مضبوط ہو تی ہے لیکن اس سے کہیں زیادہ بڑی ایمان کی طا قت ہے۔،، تحریک انصاف کا یہ جلسہ سیا سی نا قدین کی نظر میں ایک کا میاب جلسہ رہا جو اس قدر طوفانی ہوا اور با رش کے با وجود عوام کی شر کت کو کم نہ کر سکا عوام کی بڑی تعداد پورے جوش وخروش سے آخر تک مو جود رہی ۔ عمران خان نے اپنی پارٹی کی جانب سے اقتدار میں آنے کے بعد قرضے معاف نہ کرانے ، جا ئیدا یں با ہر نہ رکھنے کا وعدہ بھی کیا، عوام کو سستا انصاف ، روزگا ر، اورطببی سہو لتون کی بات کی ان کے لہجے میں عزم و سچائی کی جھلک بھی نظر آئی ۔ دنیا میں کچھ لو گ ایسے بھی ہیں جو دوسروں کے لیے جینا پسند کرتے ہیں جن کی خوا ہش ہو تی ہے کہ ان کی ساری زندگی مخلو ق خدا کی خدمت اور فا ئدے میں بسر ہو یہ اعزاز بھی بہت کم لو گوں کو نصیب میں آتاہے کہ اکیلے منزل کی جانب چلیں اور پیچھے ایک کا رواں شامل سفر ہو جا ئے عمران خان ایک ایسے ہی محب وطن پا کستانی لیڈر ہیں جنھوں نے صرف اپنی زبان سے ہی نہیں بلکہ اپنے قول وفعل سے بھی پا کستا نی عوام کے دلوں کو فتح کیا وہ کر کٹ کے میدان سے سیا ست کے خا ر زار راستوں تک بڑی ثا بت قدمی سے سفر طے کر رہے ہیں وہ ایک مضبوط ارادے کے مالک ہیں انھوں نے جو سوچا وہ کیا جو کہا اس پر عمل کیا کر کٹ سے ریٹا ئر منٹ سے پہلے پا کستان کو ورلڈ کپ کا فاتح بنا نے کا خواب دیکھا اسے شرمندہ تعبیر کیا ۔1992 ءمیں عالمی کر کٹ سے ریٹا ئر منٹ کے بعدسما جی کا موں میں حصہ لینا شروع کیااپنی والدہ کے نام سے کینسر کاا یک بڑا جدید ہسپتال ٹر سٹ کے ذریعے قا ئم کیا پاکستانی عوام کے بھروسے اور اپنے ارادوں کے بل پر ایک شاندار درسگا ہ (نمل )کے نام سے قائم کی جو معیار کے اعتبار سے پاکستان کے بڑے سے بڑ ے تعلیمی ادارے سے کم نہیں خودعمران خان کی تعلیمی گراف پر نظر ڈالیں تو ہما ری اکثر یتی سیا سی لیڈرز ان کے مقابل میں عشر وعشیر بھی نہیں آج بھی آپ برےڈ فورڈ یو نیورسٹی چا نسلر کے طور پر خدمات انجا م دے رہے ہیں۔عمران خان نے پا کستانی سیا ست میں قدم رکھاتو ایک روشن، تر قی یا فتہ پا کستان کا خواب دیکھا ہے ایک ایسا پا کستان جہاں امن، عدل وانصاف کا دوردورہ ہو اسی لئے آزاد عدلیہ ، ججز کی بحالی میں فعال کر دار ادا کیا اور وکلا ءتحریک کے ہم قدم رہے وہ مزاج کے اعتبا ر سے پا کستا ن کے دیگر سیا ست دانوں سے مختلف ہیں وہ ان سیا ست دنواں میں شامل نہیں جو وزار ت کو کئی ایکڑ زمینوں، شوگر ملوں ، نئے ما ڈلز کی گا ڑیوں اور محل نما حویلیوں کے لا لچ میں پا رلیمینٹ میں قدم رکھتے ہیں قائد اعظم نے فر ما یا تھا ”کہ قوموں کی ترقی میں آدھی جنگ اچھے لیڈر کے انتخاب سے جیتی جا سکتی ہے یہ ملک اس وقت تک تر قی نہیں کر سکتاجب تک ہما را لیڈرایما ن دار نہ ہو خلو ص نیت ، صداقت شعاری اور سچائی کے بغیر یہ ممکن نہیں “

25 اپریل 1996ءمیں تحریک انصاف کے نام سے ایک سیا سی جماعت کی بنیا د رکھی تحریک انصاف اپنے قیام کے بعد کئی نشیب وفراز سے گزری 1997 ءکے انتخابات مین بری طرح ناکام اور پھر 2002ءکے الیکشن میں بھی صرف ایک سیٹ حا صل کر سکیلیکن 30 ستمبر2011 تحریک انصاف کے لئے ایک یاد گار دن تھا جب مینار پا کستان پر لا کھون کے اجتماع نے اس جلسے میں بھر پور شرکت جس سے پارٹی کی مقبولیت ثا بت بلکہ لاکھوں نو جوانوں نے اس پار ٹی میں شمولیت اختیار کی قومی اسمبلی کے چھ اراکین نے اسمبلی کی رکنیت کو خیر آباد کہ کر تحریک انصاف مین شامل ہو ئے اپنی اصو ل پر ستی ، سچا ئی اور جدو جہد کی بناءپر پا کستان کی ایک نما یاں سیا سی حیثیت کے ساتھ تحریک انصاف نما یاںمقام بنا نے میں کا میا ب ہو ئی اب اس کا شمار پا کستان کی تین بڑی جما عتوں میں کیا جا رہا ہے خاص طور پر جب عوام تما م سیا سی پا رٹیوں کو آزما چکے ہیں سیاست دانوں کے جھو ٹے وعد ے وعیدسن سن کر سخت بیزار ہیں پاکستان اپنے قیام کے چھ عشروں کے بعد بھی سیا سی لیڈروں کی کا ر گزاری صفر رہی ہے مہنگا ئی آسما ن سے با تیں کرر ہی ہے بجلی کی لوڈ شیڈنگ نے بے روز گا ری میںا ضافہ کیا ہے پورا پا کستان دہشت گر دوں کے ہا تھوں یر غما ل بنا ہو ا ہے سیاست دانوں نے پاکستان کو سوائے کمزور کر نے اسے مفت کا مال سمجھ کر سوائے لو ٹنے کے کچھ بھی نہیں کیا آج ہما ری پہچا ن ایک کشکول یا فتہ بھکاری قوم کے سوا کچھ نہیں عوام ایسے کر پشن یا فتہ حکمرانوں سے نجات کا راستہ ڈھو نڈھ رہے ہیں اور تبدیلی کی خواہش رکھتے ہیں ۔
عمران خان نے سیاسی تبدیلی کی جانب قدم بڑ ھا دیا ہے ان کی کو شش ہو گی کہ ایک عام آدمی اسمبلی تک پھنچ سکے مگر یہ کہنا قبل از وقت ہو گا کیون کہ ان کی پا رٹیمیں سیاست کے کئی پرانے کھلا ڑی بھی شامل ہیںہو سکتا ہے الیکٹ ہو نے کے بعد پرانے سیاسی کھلا ڑیوں کے اسل چہرے سا منے آئیں عوام جان پا ئیں کہ انھوں نے پرانا مال نئی پیکنگ کا انتخاب کیا ہے اور یہ بھی ہو سکتا ہے وہ سیاسی لیڈرعوام کے معیار پر کھرا اترے اب یہ آنے وا لا وقت بتا ئے گا ۔جلسے کی شاندار کا میابی اس با ت کی دلیل ہے کہ تحریک انصاف کا میابی سے عوام میں اپنے لیے جگہ بنا رہی ہے عمران خان پوری یک سوئی سے اپنیے حریفوں کے مد مقا بل ہیں اور آئندہ الیکشن میں قوی امید ہے کہ تحریک انصاف تیس سیٹیں ضرور جیتے گی ۔ ۔
Ainee Niazi
About the Author: Ainee Niazi Read More Articles by Ainee Niazi: 150 Articles with 148235 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.