کافی ‘ڈائٹ مشروبات ‘اچھے یا بر ُے ؟

تیزابی مشروبات کے نقصانات سامنے آئے تو مشروب ساز اداروں نے عوام کے لئے ڈائٹ مشروبات متعارف کرادیئے ۔ اسمارٹ رہنے کے خواہشمندوں نے بے دریغ ڈائٹ مشروبات استعمال کرنے شروع کردیئے اور آج دنیا بھر میں ڈائٹ مشروبات ہر عمر کے افراد میں مقبول ہیں‘جب کہ ایک جدید تحقیق کہتی ہے کہ ڈائٹ مشروبات پینے سے ذہنی دباﺅ میں اضافہ ہوتا ہے۔

امریکہ میں ہونے والی تحقیق میں 2½لاکھ افراد پر کئے گئے تجربے سے ثابت ہوا کہ مصنوعی طریقوں سے میٹھے بنائے گئے مشروبات پینے والوں میں ذہنی دباﺅ یا ڈپریشن کی بیماری عام تھی۔اس تحقیق سے متعلق رپورٹ کو سال رواں میں امریکن اکیڈمی آف نیورولوجی کی سالانہ میٹنگ میں پیش کیا جائے گا ۔

اس کے برعکس ایک دوسری جدید تحقیق کے مطابق کافی پینے سے ڈپریشن کے خطرات کم ہوجاتے ہیں۔10 سال تک جاری رہنے والی یہ تحقیق بتاتی ہے کہ جو افراد دن میں 4بار کافی پیتے ہیں ان میں ڈپریشن کے امکانات 10 فیصد کم ہوتے ہیںلیکن جو افراد دن بھر میں ڈائٹ مشروبات کے 4کین پیتے ہیں اُن میں ڈپریشن کے امکانات 25فیصد زیادہ ہوتے ہیں۔

شمالی کیرولینا میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ کے محقق ڈاکٹر ہونگلی چین کا کہنا ہے’ ’ہماری تحقیق اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ ڈائٹ مشروب کی مقدار کم کرنے یا اُن کی جگہ پھیکی کافی پینے سے ڈپریشن کے خطرات کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔“البتہ اُن کا کہنا ہے ”امریکہ میں رہنے والے 50‘60‘70 اور80 برس کے لوگوں پر کی گئی تحقیق کے نتائج نئی نسل سے جدا ہوسکتے ہیں کیوں کہ وہاں زیادہ عمر کے لوگ پھیکی کافی کو ترجیح دیتے ہیں۔“

تاہم مصنوعی طریقے سے میٹھے کئے گئے مشروبات یعنی آرٹی فیشل سوئٹنرز والے مشروبات کے بارے میں برٹش ڈائٹک ایسوسی ایشن کے گینر بسل کا کہنا ہے۔”مشروبات کو میٹھا بنانے والی اشیاءکو مصنوعی کہا جاتا ہے اور مصنوعی لفظ سنتے ہی لوگ شک کرنے لگتے ہیں۔ اسی وجہ سے ایسی اشیاءپر پہلے تجربہ کر کے اور یہ یقین دہانی کرانے کے بعد کہ ان کا کھانا پوری طرح محفوظ ہے‘ بازار میں لایا جاتاہے اور بازار میں اس طرح کی جو اشیاءموجود ہیں ان کا ریکارڈ حفاظت کے اعتبار سے بہت صحیح رہا ہے۔البتہ کسی بھی چیز کی زیادتی اسے نقصان دہ بناسکتی ہے۔“

ان کا مزید کہنا ہے ۔” زیادہ مقدار میں ڈائٹ مشروبات کے استعمال کے بعد کچھ افراد کو ڈپریشن ہوجاتا ہے اور ایسے لوگ ڈائٹ مشروبات کے بارے میں منفی رائے اختیار کر لیتے ہیں خاص طور سے سوڈے کے بارے میں جس سے برطانیہ سے زیادہ امریکہ میں لوگ بے حد نفرت کرتے ہیں۔

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

Shazia Anwar
About the Author: Shazia Anwar Read More Articles by Shazia Anwar: 201 Articles with 309035 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.