قارئین! آپ کیلئے قیمتی موتی چن کر لاتا ہوں اور چھپاتا
نہیں‘ آپ بھی سخی بنیں اور ضرور لکھیں (ایڈیٹر حکیم محمد طارق محمود مجذوبی
چغتائی)
قلعہ ڈر اور برصغیر کے ان تاریخی مقامات میںسے ہے جن کے بارے میں یقینی
حقائق ہیں‘ یہ صدیوں پرانا قلعہ آج بھی اپنی شان و شوکت میں ویسے ہے جیسے
صدیوں پہلے تھا کچھ احباب کاتقاضہ تھا کہ قلعہ ڈارو دیکھنا ہے بندہ نے مخلص
دوست ملک جان محمد زاہد سے عرض کی انہوں نے ہم سفر ہونے کا وعدہ کیا دوران
سفر ملک صاحب نے ایک انوکھی بات بتا کر چونکا دیا کہ اس صحرا کے رہنے والوں
کا چونکہ گزر بارش کے پانی سے ہوتا ہے کہ تالابوں کی شکل میں جمع ہوتا اور
مجبوراً انہیں یہی پانی پینا پڑتا ہے۔ اس کی وجہ سے ان کی ذہانت‘ یادداشت‘
عقل و فراست عام لوگوں سے کہیں زیادہ ہوتی ہے اس کا زندہ ثبوت یہ ہے کہ
یہاں کے طالب علم جس کلاس میں ہوں فرسٹ آتے ہیں کہ یہ بارشی علاقے کا طالب
علم ہے یعنی صحرا کا باشندہ ہے وہ بغیر شرط کے اسے داخلہ دیتے ہیں کیونکہ
وہ اتنا ذہین اور فطین ہوتا ہے۔ قارئین یہ حقیقت ہے اور بہت بڑی حقیقت ہے
کہ جس کا بار بار تجربہ خود میرا ہے کہ بارش کا پانی اتنی اہم شفا ہے کہ
جہاں جسمانی بیماریوں کیلئے شفاءہے وہاں روحانی بیماریوں کیلئے بھی شفاءہے
روحانی بیماریوں کیلئے ایک اہم ترین عمل جس کی ہر کرنے والے کو اجازت ہے ۔
روحانی عمل
اول آخر درودشریف 800بار تسمیہ پڑھ کر ایک بار یا روزانہ دم کریں۔ جتنا
زیادہ دم کرینگے اتنا زیادہ فائدہ ہوگا۔
اس عمل کے کرنے والے اتنے زیادہ لوگ اور انہیں ایسی ایسی خطرناک بیماریوں
سے فائدہ ہوا کہ گمان سے باہر ہے۔ ہیپاٹائٹس‘ کینسر‘ دائمی نزلہ و زکام
عرصہ دراز کی بے خوابی‘ پیٹ اور آنتوں کے امراض مردوں اور عورتوں کے نسوانی
امراض الغرض جس نے جس مقصد کیلئے استعمال کیا اسی مقصد کیلئے فائدہ ہوا اور
سوفیصد ہوا۔
معتبر کتابوں میں لکھا ہے کہ پوری دنیا میں تین پانی ایسے ہیں جن سے
شفاءسوفیصد ہے۔ ایک زم زم کا پانی‘ دوسرا وضو سے بچا ہوا پانی‘ تیسرا بارش
کا پانی۔
جس پانی میں اتنی شفاءہو کیسے یقین نہ ہو کہ وہ پانی شفاءنہیں بن سکتا۔
واقعی وہی شفاءہے یادداشت کیلئے عقل فہم اور فراست پڑھانے کیلئے وہ پانی
اتنا شفاءبخش ہے۔
ایک شخص اپنے گھر بھر کی بیماریوں کی داستان لے کر آیا 9 بچے اور دو میاں
بیوی گیارہ آدمیوں کی کہانی سنتے سنتے بڑا وقت ہوگیا جب وہ چپ ہوا تو میں
نے اسے عرض کیا کہ بارش ہو تو بڑے بڑے تھال چھت پر رکھ دیں پھر وہ بارش کا
پانی باریک کپڑے سے چھان کر خشک سفید رنگ (سفید بوتل ہو چاہے شیشہ یا
پلاسٹک یہ لازم ہے) کی بوتل میں بھر کر رکھ چھوڑیں بس دن رات سارا گھر یہی
پانی پیئے اگر اور زیادہ شفا پانی ہے تو مذکورہ بالا عمل اس پر پڑھ لیں۔
انہوں نے ایسا ہی کیا اور دنوں میں شفاءیابی کی خوشخبری سنائی۔ وہ چونکہ
ٹیچر تھے ایک مڈل سکول میں پڑھاتے تھے اس لیے انہوں نے اور لوگوں کو بتانا
شروع کیا ان کے تجربے کے مطابق 300 سے زائد گھرانوں کو میں نے بارش کے پانی
پر لگایا پھر انہوں نے اور لوگوں کو بتایا نامعلوم کتنے لوگوں نے اس سے
شفاءحاصل کی۔
الغرض قارئین!
آپ یہ عمل ضرور کریں منرل واٹر میں وہ نہیں ہے جو ساری کائنات کی برکات
وٹامنز اور منرل اس پانی میں ہیں۔ عرصہ ہوا ایک کتاب میں پڑھا تھا کہ ایک
انگریز سائنس دان صرف اور صرف بارش کا پانی پیتا تھا اس کے بقول فطری زندگی
اور طویل العمری کا راز بارش کے پانی میں ہے میں نے زندگی میں بیماری کو
کبھی اپنے قریب آتے نہیں دیکھا اس کا راز بارش کا پانی ہے۔ آج میری عمر 87
سال ہے اور میں بظاہر 40 سال کا نظر آتا ہوں اس کی وجہ بارش کا پانی ہے
کبھی کبھی اگر مجھے پانی زیادہ میسر ہو تو میں اس سے غسل بھی کرتا ہوں اور
ڈراپر میں ڈال کر اسے آنکھوں میں بھی ڈالتا ہوں۔ نامعلوم کتنے لوگ ہیں
جنہیں میں اس شفاءیابی کی طرف متوجہ کرتا ہوں اور ان کا شکریہ وصول کرتا
ہوں۔
آخر میں قارئین آپ بھی اس طرح کے تجربات مشاہدات جو بظاہر عام چیز ہو ضرور
تحریر کریں آپ کی تحریروں کا منتظر رہوں گا۔
عبقری مارچ 2011 سے اقتباس |