نواز شریف کے انڈیا کے ساتھ اچھے
تعلقات اچھی بات ہے اور اسکا نتیجہ اس صورت میں برآمد ہونا چاہئے کہ ۔۔۔۔۔۔
1 ۔ انڈیا فوری طور پر صوبہ خیبر اور بلوچستان میں مداخلت بند کر دے ۔۔۔۔۔
2- پاکستانی دریاوؤں پر ڈیموں کی تعمیر روک دے ۔۔۔۔۔۔
3- کشمیر میں انڈیا اپنے کیے گئے معاہدے پر عمل کرے یعنی انکو حق خود
ارادیت دے ۔۔۔۔۔۔۔
4- تجارت اگر ہو تو پاکستان کو اس میں خسارہ نہیں ہونا چاہئے کیونکہ نواز
شریف صاحب بذات خود بہت بڑے تاجر ہیں اس لئے اس معاملے میں انکو انڈیا کی
جانب سے مات نہیں ہونی چاہئے یاد رہے کہ اب تک پاکستان انڈیا کے ساتھ تجارت
میں 40 ارب روپے سے زائد کا خسارہ اٹھا چکا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
5- پاکستان کے راستے ایران گیس پائپ لائن اپنے ملک لے کر جانے کے لیے راضی
ہو جائے یہ نوازشریف صاحب کی سفارت کاری اور سیاست کا کمال ہوگا جبکہ مشرف
جیسا ایک ٖغیر سیاسی شخص اس میں کامیابی کے قریب تھا ۔۔۔۔!
ان میں پہلی تین باتیں انڈیا کا احسان نہیں ہونگی بلکہ یہ انڈیا کی زیادتی
ہے جس کو صرف روکنا ہے اور آخری دو باتوں میں انڈیا ، پاکستان دونوں کا
فائدہ ہے تب انڈیا کے ساتھ اچھے تعلقات کے ایک نئے دور کا آغاز ہو سکتا ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔!!
اگر مندرجہ بالا مقاصد میں سے کوئی بھی حاصل نہ کیا گیا تب تو باقی صرف
ٹیبل ٹاکس رہ جائنگی اور وقت کا ضیاع ہوگا جس میں انڈیا کا کوئی نقصان نہیں
البتہ پاکستان کے معاملے میں اسکی پوزیشن مضبوط ہوتی چلی جائے گی اور
پاکستان کا نقصان بڑھتا رہے گا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔! |