بدعنوانی

 قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی گلگت ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بدعنوانی کا حقیقی قصہ

قراقرم انٹرنشنل کے وائس چانسلر نے متعدد مرتبہ اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ یونیورسٹی کے لئے ٹیچنگ فیکلٹلی میں کسی طرح سے میرٹ کو نظر انداز نہیں کیا جائے گا لیکن گزشتہ مہینے لیکچرارز کے تقرری کےلیے لیے جانے والے تحریری امتحان میں میرٹ کی جس طرح سے دھجیاں اڑائی گئی ہیں وہ قابل شرم ہیں حکام بالا کو اس پر توجہ دینا چاہئے۔ اس حوالے سے مندرجہ نکات قابلِ ذکر ہیں۔

١۔ اسلامیات کےلئے کپیوٹر لٹریسی کا ٹیسٹ لیا گیا لیکن دوران ٹیسٹ بڑی دیدہ دلیری کے ساتھ اپنے پسندیدہ طلباﺀ کو مدد فراہم کی گئی ہے۔ جس کے ثبوت ہمارے ہاس ہیں۔

٢۔ کمپیوٹر ٹیسٹ میں انپییج پروگرام کے بارے میں کوئی سوال نہیں پوچھا گیا تھا جبکہ اسلامیات کے لیکچرار کا کیئریر میں سب سے زیادہ واسطہ انپیج سے پڑتا ہے۔

٣۔ دوسری طرف دوران امتحان یہ اعلان کیا گیا کہ حکامِ بالا سے یہ حکم آیا ہے کہ اسلامیات کے درخواست گزاروں سے انگریزی لیٹریسی کا ٹیست نہیں لیا جائے۔ جب پروگرام پہلے سے طے تھا تو پھر آخری وقت میں اس کو کیوں کینسل کیا گیا ہے۔ اس کے پیچھے کیا وجوہات تھی؟ جبکہ کپیوٹر لیٹریسی میں تو اردو انپیج کا سوال ہی نہیں دیا گیا ہے۔

٤۔ اسلامیات کا جو سوال نامہ بنایا گیا تھا وہ انتہائی غیر معیاری تھا۔ بازاروں میں ملنے والے سوال و جواب والی کتب سے اگر کوئی ایک ہفتہ تیاری کرے تو پاس ہوجائے علاوہ ازیں بہت سارے سوالات غلط بھی تھے۔

جیسے کہ ایک سوال تھا کہ ہجرت حبشہ کس ہجری کو ہوا؟

اس کے علاوہ بھی بہت سارے تحفظات ہیں لہذا حکام بالا سے گزارش کرتے ہیں کہ اس امتحان کو کینسل کرکے دوبارہ میرٹ پر اس امتحان کا انعقاد کیا جائے۔

استاد شعبہ علوم اسلامی، جامعہ کراچی
sajjad Ali Astori
About the Author: sajjad Ali Astori Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.