امریکہ میں تعلیم: ویزا میں تاخیر کی صورت میں کیا کیا جائے

 امریکہ میں تعلیم حاصل کرنے کے خواہشمند طلبہ یہ جانتے ہیں کہ ویزا کے لیے درخواست دینا ایڈمیشن کے بعد اگلا قدم ہوتا ہے۔ لیکن اگر ویزا حاصل کرنے میں طلبہ تاخیر کردیں، یا اگر کسی وجہ ان کے ویزا کی پروسسنگ میں دیر ہو جائے، تو اس صورت میں کیا کیا جائے؟

امریکن یونیورسٹی کی صنم بکر کہتی ہیں کہ اس صورت میں طالب علم کو فوراً اپنی یونیورسٹی سے رابطہ کرنا چاہیے۔

ان کا کہنا ہے کہ اگر کسی بھی وجہ سے ویزا کے حوالے سے کوئی مشکل پیش آئے، سمسٹر شروع ہونے والا ہو، اور طالب علم یہ نہ جانتا ہو کہ اسے ویزا کب ملے گا، تو اس صورت میں فوراً یونیورسٹی سے رابطہ کرنا چاہیے۔ انہیں تاخیر کے بارے میں مطلع کرنا چاہیے۔

صنم بکر کہتی ہیں کہ وہ نئے طلبہ کو ویزا کے مراحل کے بارے میں معلومات ضرور بھیجتی ہیں، لیکن طلبہ کو ویزا کالج سے نہیں، یو ایس ڈیپارٹمنٹ آف سٹیٹ سے ملتا ہے، اور طلبہ کو اس ادارے کی ویب سائٹ سے جدید ترین معلومات حاصل کرنی چاہیے۔

ان کا کہنا ہے کہ سٹیٹ ڈپارٹمنٹ سٹوڈنٹ ویزا کی پروسسنگ بہت اچھے طریقے سے کرتا ہے۔ اس کے علاوہ طلبہ اس ادارے کی ویب سائٹ سے یہ بھی معلوم کر سکتے ہیں کہ ان کے علاقے میں واقع امریکی سفارت خانہ ویزا پروسس کرنے میں کتنے دن لگاتا ہے۔

اگر کوئی طالب علم بروقت ویزا کی درخواست نہیں دے پاتا، یا اگر ویزا ملنے میں دیر ہوجائے، تو ممکن ہے کہ طالب علم سمسٹر شروع ہونے سے پہلے کیمپس نہ پہنچ پائے۔ اس صورت میں یونیورسٹی کیا امداد فراہم کر سکتی ہے؟

صنم بکر کہتی ہیں کہ ہم طلبہ کے آئی 20 پر تاریخ بدل سکتے ہیں۔ اگر وقت ہو تو ہم یہ نئی دستاویز طالب علم کو بھیج سکتے ہیں۔ اگر وقت نہ ہو۔ مثال کے طور پہ اگر سمسٹر شروع ہونے والا ہو، تو ہم طالب علم کو ایک خط بھیج سکتے ہیں، جو وہ امریکہ میں داخل ہوتے وقت امیگریشن افسر کو پیش کر سکتا ہے۔ یہ اقدامات اس صورت میں کیے جاتے ہیں جب طالب علم یہ جانتا ہو کہ اسے ویزا کب ملے گا۔ اگر وہ یہ نہ جانتا ہو کہ اس کا ویزا کب تک پروسس ہو گا، تو اس صورت میں اسے چاہیے کہ وہ اپنے داخلے کے لیے اگلے سمسٹر کا انتظار کرے۔

صنم بکر نے بتایا کہ پاکستان کے ہمراہ چند اور ممالک سے آنے والے طلبہ کو ویزا حاصل کرنے میں رکاوٹ کا سامنا ہو سکتا ہے۔ اس صورت میں یونیورسٹی کو کوئی اختیار حاصل نہیں۔ لیکن یونیورسٹی باقاعدگی سے اپنی پالیسیوں کا جائزہ لیتی رہتی ہے تاکہ طلبہ کو ممکنہ رکاوٹوں سے خبر دار کیا جاسکے۔

ان کا کہنا ہے کہ طلبہ تک معلومات پہنچانا بہت ضروری ہے۔ اس کے ساتھ ہم ان طلبہ کے لیے ایڈمشن پروسس کو بھی جلدی آگے بڑھانے کی کوشش کر سکتے ہیں، یہ جانتے ہوئے کہ ان کے ویزا پروسس ہونے میں دیر لگ سکتی ہے۔

کچھ باتوں پر نہ تو طلبہ کو اور نہ ہی کیمپس کو کوئی اختیار حاصل ہے، لیکن صنم بکر کہتی ہیں کہ مختلف ذرائع سے جدید ترین معلومات حاصل کرنے، اور کیمپس پر بیرون ملک طلبہ کے لیے قائم کیے گئے دفاتر سے رابطہ قائم رکھنے سے بہت سی مشکلات کو وجود میں آنے سے روکا جا سکتا ہے۔
Muhammad Faraz Baig
About the Author: Muhammad Faraz Baig Read More Articles by Muhammad Faraz Baig: 2 Articles with 2620 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.