11مئی کا دن آ یا اور تہلکہ خیز نتائج کے ساتھ گزر گیا اس
دن کا نہ صرف پوری پاکستانی عوام بلکہ پوری دنیا کو بڑی شدت سے انتظار تھا
کیو نکہ اس دن پاکستانی عوام نے ایک مثبت فیصلہ کرنا تھا ایسا فیصلہ جس نے
ملکی تقدیر کو بدلنا تھا ملک کو بحرانوں کے سیلاب سے نکال کر ترقی کی راہوں
پر گامزن کرنا تھا،معیشت کو استحکام بخشنا تھا ملکی سرحدوں کو مضبو ط کر نا
تھاآ خر انتظار کی گھڑیاں ختم کر کے گیارہ مئی کا دن حیران کن تبدیلیوں کے
ساتھ رو نما ہوا، بڑے بڑے برج الٹے خاص طور پر غلام احمد بلور کا برج ریلوے
کا نظام ٹھپ کرنے پر الٹا،راجہ پرویز اشرف کو بھی ملک کو اندھیروں میں
دکھیلنے کی سخت سزا ملی ، اور ساتھ ہی یہ دن ایک پیغام دے کر گیا ان لو گوں
کو جو یہ دعوے کرتے تھے کہ وہ پاکستان میں پر امن انتخابا ت نہیں ہو نے دیں
گے ،پر امن انتخابات کے راستے میں بہت سی رکاوٹیں ڈالی جا ئیں گی،جس پر
انتخابات کے انعقاد نے پاکستانی عوام کی دلیری کو ثابت کر دیا ۔دوسری طرف
ملکی تا ریخ میں پہلی مرتبہ پاکستان کی 60%سے زائد عوام نے اپنا حق ِ رائے
دہی استعمال کر کے دنیا کویہ پیغام دیا کہ ہم دہشت گر د نہیں جمہوریت پسند
لو گ ہیں امن کے سفیر ہیں یہا ں انتہا پسندوں کے لئے کو ئی جگہ موجود نہیں
ہے اور ملکی معتبری کا دفا ع کیا ہے جو کہ نہایت خوش آ ئندہ با ت ہے اس امر
نے ثابت کر دیا کہ ہماری بنیا د امن ،اور جمہو ریت ہے آ زادانہ ،منصفانہ
اور غیر جانبدارانہ انتخابات کے لئے الیکشن کمیشن آ ف پاکستان کی سر توڑ کو
ششیں قا بلِ ستا ئش ہیں تا ہم کچھ علاقے ایسے ہیں جہاں سے مثبت نتا ئج نہ
مل سکے پھر بھی مجمو عی صورت ِ حال تو قعات سے قدرے بہتر ہے ۔۔!
ملک دہشت گردی اور دیگر مسا ئل کی جنگ میں برُی طرح پھنسا ہواہے ان سب حا
لا ت میں شفاف ،آزاد منصفانہ اور غیر جانبدار انتخابات کے انعقاد میں
الیکشن کمیشن کے بعد پاک فوج نے بنیادی کر دار ادا کیا جو کہ نمایاں طور پر
واضح ہے کیو نکہ اس وقت فو ج کو کراچی سمیت پورے ملک میں دہشت گر دی کا
سامنا ہے ۔!
نئی حکو مت سے بھوک افلاس اور غربت کی ماری عوام نے ملکی ترقی اور استحکام
کے لئے ہزاروں امیدیں وابستہ کر کے انہیں حلقہ اقتدار میں لانے کا فیصلہ
کیا ہے یقیناعوام نے سو چ و چار کے بعد ہی ان لو گو ں کے لئے ووٹ کاسٹ کیے
ہو نگے جو صحیح معنوں میں ملکی ترقی کے خواہاں ہیں ،جبکہ ان انتخابات کو
اگر خونی انتخابات کہا جا ئے تو بے جا نہ ہو گا کیونکہ انتخابا ت کے مقررہ
دن تک روزانہ ایسی دہشتگر دانہ کاروائی دیکھنے کو ملتی ،جس سے اندازہ لگا
یا جا تا کہ غیر جانبدارانہ انتخابات کے خلاف ایک منظم سازش کے تحت یہ سب
کچھ کیا جا رہا ہے اور اس بے سود سازش کی زد میں سیاسی پارٹیوں کوبہت سی قر
بانیاں بھی دینی پڑیں جس میں اے این پی سر فہرست ہے جس نے سخت سے سخت حالات
میں بھی کسی قسم کی لچک کا مظا ہرہ نہ کیا اور ڈٹ کر مقا بلہ کیا ۔۔۔۔۔!
نئی منتخب ہو نے والی حکومت کو بہت سے سنگین چیلنجز کا سامنا ہے اور عوامی
مسائل کو حل کرنا ضروری ہے سب سے سنجیدہ مسئلہ جو ملکی معیشت کو دیمک کی
طرح کھا ئے جا رہا ہے وہ بجلی کا بد ترین بحران ہے اس بحران نے ملک کی
معیشت کو بہت پیچھے لا کھڑا کیا ہے لو ڈشیڈنگ کی وجہ سے صنعتیں بندہو نے سے
صرف پنجاب میں تقریبا50لاکھ غریب افراد بے روزگار ہیں اور ورلڈ بنک کے جاری
کردہ اعدادو شمار کے مطابق گزشتہ 3 برس کے دوران پاکستان میں غربت کی شرح
29.92فیصدسے بڑھ کر 35.5فیصد تک پہنچ چکی ہے اور پاکستان کا شما ر اب ان
43ممالک میں کیا جا رہا ہے جہاں بھو ک افلاس اور غربت اپنے عروج پر ہے لو
دشیڈنگ نے نہ صرف صنعتوں کی کمر توڑ ڈالی بلکہ غریب عوام بھی فاقوں پر آ
گئی ہے دوسرا بڑا مسئلہ دہشت گردی ہے جس نے پورے ملک کو آگ کی طرح اپنی
لپیٹ میں لیا ہوا ہے جس کی وجہ سے پوری دنیا میں گرین پا سپورٹ کی عزت
مجروح ہو رہی ہے ملکی سا لمیت خطرے میں ہے اس کے علاوہ معیشت کی تباہی نے
بھی ملک کو بہت نقصان پہنچا یا ہے معیشت کی عدم مضبوطی کی بھی اصل وجہ لو ڈ
شیڈنگ کی وجہ سے انڈسٹریوں کی بندش ہے ۔۔۔!
تعلیمی میدان میں پچھلے کئی برسوں سے ترقی نہ ہونے کی وجہ سے ،ملک میں شرح
خواندگی صرف 60 فیصد ہے جبکہ ترکی کی شرح خوندگی 93فیصد ہے جسے آ ئندہ
برسوں میں 100فیصد تک لے جا نے کی بھر پور کو شش کی جا رہی ہے اور دیگر مما
لک بھی تعلیمی میدان میں سبقت لے گئے ہیں ۔۔۔۔!پاکستا ن کی ترقی نہ کرنے کی
ایک بڑی وجہ جہالت ہے جہالت کے اندھیروں سے نکالنے کے لئے نو منتخب حکومت
کو نظام تعلیم کے لئے زیادہ سے زیا دہ بجٹ مختص کرنا ہو گا ۔۔۔! |