شب براء ت اور اعلیٰ حضرت کا پیغام اہل سنت کے نام
اعلیٰ حضرت امام اہل سنت مولانا شاہ احمد رضا خان صاحب رضی اللہ عنہ نے
اپنے ایک مکتوب میں تحریر فرمایا ہے :
شب برات قریب ہے اس رات تمام بندوں کے اعمال حضرتِ عزت میں پیش ہوتے ہیں،
مولیٰ عز وجل بطفیل حضور پر نور شافع یوم النشور علیہ افضل الصلوٰۃ والسلام
مسلمانوں کے ذنوب (گناہ) معاف فرماتا ہے مگر چند ان میں وہ دو مسلمان جو
باہمی دنیوی وجہ سے رنجش رکھتے ہیں فرماتا ہے ان کو رہنے دو جب تک آپس میں
صلح نہ کر لیں۔ لہٰذا ہل سنت کو چاہیے کہ حتی الوسع قبل غروب آفتاب ۱۴
شعبان باہم ایک دوسرے سے صفائی کر لیں،ایک دوسرے کے حقوق ادا کر دیں یا
معاف کرا لیں کہ باذنہ تعالیٰ حقوق العباد سے صحائف اعمال خالی ہوکر بارگاہ
عزت میں پیش ہوں، حقوق مولیٰ تعالیٰ کے لیے توبۂ صادقہ کافی ہے
اَلتَّآئِبُ مِنَ الذَّنْبِ کَمَنْ لََا ذَنْبَ لَہٗ ایسی حالت میں باذنہ
تعالیٰ ضرور اس شب میں امید مغفرت تامہ ہے بشرط صحت عقیدہ وَھُوَ
الْغَفُوْرُ الرَّحِیْمُ یہ سخت مصالحتِ اخوان ومعافی حقوق بحمدہ تعالیٰ ،
یہاں سالہائے دراز سے جاری ہے امید ہے کہ آپ بھی وہاں کے مسلمانوں میں
اِجرا کرکے مَنْ سَنَّ فِیْ الْاِسْلَامِ سُنَّۃً حَسَنَۃً فَلَہٗ
اَجْرُھَا وَاَجْرُ مَنْ عَمِلَ بِھَا اِلٰی یَوْمِ الْقِیٰمَۃِ لَاَ
یُنْقَصُ مِنْ اُجُوْرِھِمْ شَیْئًا کے مصداق ہوں، یعنی جو اسلام میں اچھی
راہ نکالے اس کے لیے اس کا ثواب ہے اور قیامت تک جو اس پر عمل کرے ان سب کا
ثواب ہمیشہ اس کے نامۂ اعمال میں لکھا جائے بغیر اس کے کہ ان کے ثوابوں
میں کچھ کمی آئے، اور اس فقیر ناکارہ کے لیے عفو و عافیت دارین کی دعا
فرمائیں، فقیر آپ کے لیے دعا کرے گا اور کرتا رہے گا۔ سب مسلمانوں کو
سمجھا دیا جائے کہ وہاں نہ خالی زبان دیکھی جاتی ہے، نہ نفاق پسند ہے، صلح
و معافی سب سچے دل سے ہو۔
٭٭٭ |