کیری ‘گرمیوں کی دشمن

آم کے پیڑ پر بو ُر آنے سے گرمیوں کی آمد کا علم ہوجاتا ہے اور جیسے ہی سورج اپنی تپش میں اضافہ کرتا ہے آم کے پیڑ کیریوں سے لد جاتے ہیں۔ کیری یا کچے آموں کا تذکرہ آتے ہی منہ میں پانی بھر آتا ہے اور تیاریاں شروع ہوجاتی ہیں مربے‘ اچار اور چٹنی بنانے کی ۔

یہ موسم گرما کا مزیدار پھل ہے۔لوگ گرمیوں میں اسے شوق سے کھاتے ہیں اور اس سے اچار بھی بنایا جاتا ہے اور اس کا مربہ بھی بنایا جاتا ہے۔کچے آم دیکھ کر منہ میں پانی بھر آتا ہے‘یہ گرم خاصیت کا حامل ہوتا ہے۔

کیر ی عام طور پر ہرے رنگ کی ہوتی ہے تاہم یہ جامنی اور لال رنگوں میں بھی دستیاب ہے۔اس کے درمیان میں ایک گٹھلی ہوتی ہے ۔جو کیری آہستہ آہستہ پکتے ہوئے آم بنتی ہے وہ نہایت مزے دار ہوتی ہے۔

کیری کھانے کا اپنا مزہ تو ہے ہی ‘اس کے طبی فوائد بھی بہت زیادہ ہیں۔ طبی ماہرین کے مطابق آم کی نسبت کیری میں وٹامن سی‘ بی ون اور بی ٹو زیادہ پایاجاتا ہے۔ کیری میں شدید گرمی کے اثرات اور لو ُسے بچانے کی قدرتی صلاحیت ہوتی ہے۔یہ نظام ہضم کو فعال بنانے کے ساتھ جسم سے فاضل مادے خارج کرنے میں معاون ہوتی ہے۔

کیری آنتوں کی خرابی کی شکایت رفع کرتی ہے ۔ ایک کیری کو باریک کاٹ کر اسے شہد اور آم کے ساتھ کھانے سے موسم گرما میں اسہال‘ پیچش‘ صبح کے وقت کی کمزوری اور قبض کے امراض سے نجات رہتی ہے۔

شد ید گرمی اور لو ُکے تھپیڑوں سے بچنے کے لئے کچے آم کو آگ پربھو ُن کر اس کا نرم گودُاچینی اورپانی میں ملا کر شربت کے طور پر استعمال کرنے سے گرمی کے اثرات کم ہو جاتے ہیں۔ کیری پر نمک لگا کر کھانے سے پیاس کی شدت کم ہو جاتی ہے اورپسینے کی وجہ سے جسم میں ہونے والی نمک کی کمی بھی پو ُری ہو جاتی ہے ۔

کیری میں موجود وٹامن سی خون کی نالیوں کو زیادہ لچکدار بناتا ہے اورخون کے خلیات کی تشکیل میں بھی مدد گار ہوتی ہے ۔یہ غذا میں موجود فولاد کو جسم میں جذب کرنے میں بھی معاونت کرتی ہے ۔کیری میں تپ دق اورخون کی کمی سے بچاﺅ کے لئے جسم کی مزاحمتی صلاحیت کو مزید طاقت ور بنانے کی قوت بھی پائی جاتی ہے۔ کیری میں موجود تر ُش تیزابی مادے آنتوں کے زخموں کو مندمل کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
گرمی کے موسم میں کیری کا شربت بنانے کے لئے 2پیالی پانی میں 4پیالی چینی ملا کر چاشنی بنائیں۔چاشنی کو ٹھنڈا کر کے چھان لیں ۔2پیالی اُبلی ہوئی کیری کا گو ُدا بلینڈر میں یکجان کرکے تیار چاشنی میں ملادیں۔ اسے صاف اور خشک ہوتل میں بھر کر رکھیں۔ایک حصہ ّ شربت میں 3حصے پانی ا ور برف ملاکر پیش کریں۔

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

Shazia Anwar
About the Author: Shazia Anwar Read More Articles by Shazia Anwar: 201 Articles with 307584 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.