مفکراسلام علامہ قمرالزماں اعظمی کااسم گرامی جب نطق سے
ہم آغوش ہوتاہے تومَن کی دنیامسرتوں سے نہال ہوجاتی ہے ۔آج برصغیرکاشایدہی
کوئی پڑھا لکھاشخص ہوجس کے کان اس اسم گرامی سے آشنانہ ہوں۔پوری دنیاکے
مختلف ممالک کواپنی پُرفکراورپُرمعنی خطابت سے مسحورکرنے والے علامہ اعظمی
ان قابل فخر فرزندا ن اسلام میں سے ہیں جن کے نقوش خطابت پرچل کرنہ جانے
کتنوں نے اسلام کاعلم بلندکیااورتذکیروتذکیہ اوردعوت وتبلیغ کرکے اُمت
مسلمہ کوسیراب کیا۔
علامہ اعظمی کی خدمات کااگراحاطہ کیاجائے توایک ضخیم کتاب درکارہوگی ۔ان کی
خدمات کاہرزاویہ روشن ترہے اوران کے ہرہراقدام سے اَن گنت لوگو ں کو ایک
نئی تحریک ،ایک نئی امنگ ،ایک نیاجوش اورایک نیاولولہ ملتاہے ۔اقبال نے
مردمومن کی جوصفات بیان کی ہیں وہ سب علامہ اعظمی کی شخصیت کی انگوٹھی میں
نگینے کی طرح جڑی ہوئی ہیں۔ان کی شخصیت کاہرپہلوحددرجہ تہ داراورتابناک
ہے۔وہ صرف مشورے اورمنصوبے بنانے کے قائل نہیں ہیں بلکہ واقعہ یہ ہے کہ وہ
ان پرعمل بھی کرتے ہیں اور دوسرو ں کواس کی تحریک بھی دیتے ہیں۔آج کے
اکثرخطباجذبات کے بہاؤمیں بہہ کرقوم کی رہنمائی کرتے ہیں مگرعلامہ اعظمی وہ
ہیں جوجذباتیت سے بہت دورہٹ کرنہایت سنجیدگی اورمتانت کے ساتھ اپنے خطاب کی
بنت کاری کرتے ہیں اورقوم کو صحیح حقائق کاآئینہ دکھاتے ہیں۔ان کی تقریروں
میں ان کاسوزِدروں اوردردِدل لہریں لیتے ہوئے صاف محسوس ہوتاہے اوراخلاص کی
سوندھی سوندھی خوشبوپھوٹتی ہے اسی لیے یہ دل سے نکل کردلوں کی گہرائیوں میں
پیوست ہوجاتی ہیں ۔ ان کاخطاب سننے کے بعدہردردمندسامع اسی میں غوطہ زن
رہتاہے ۔ہزارو ں سامعین ہیں کہ حضرت موصوف کاخطاب سننے کے بعدان کے دل بھی
اسلام کی دردمندی سے بھرگئے اورانہوں نے کچھ کرگزرنے کے لیے خودکوآمادہ
کرلیا۔اس سیاق میں ہمارایہ کہنابالکل حق بجانب ہے کہ وہ ہرسطح پرمکمل
اورکامیاب ہیں اورانہیں خوبیوں نے انہیں مفکر اسلام وخطیب اعظم بنادیاہے۔
علامہ اعظمی کی بہت ساری خوبیاں ایسی ہیں جومابہ الامتیازہیں اوران کی وجہ
سے وہ اپنے معاصرین میں اپنی ایک الگ شناخت اورمنفردشان رکھتے ہیں۔ ان کی
شخصیت خودایک انجمن ہے اورایک معتبر ومستندحوالہ ۔دنیاکاشایدہی کوئی ملک
ایساہوکہ جہاں انہوں نے تبلیغ ودعوت کے خیمے نہ گاڑے ہوں اور مسلک اہل سنت
یعنی مسلک اعلیٰ حضرت کے فروغ واستحکام کے لیے اپنی بے پناہ مساعی صرف نہ
کی ہوں۔ان کی دعوتی جددجہد،اصلاحی تحریکات اورتبلیغی مساعی کی ایک طویل
ترین فہرست ہے جس سے اچھی طرح وہی واقف ہیں جوا ن کی ذات میں پوری طرح اترے
ہوئے ہیں۔
اتنی عظیم المرتبت اورہشت پہلوشخصیت کی خدمت میں ہم اعزازپیش کرتے ہوئے
نہایت فخرمحسوس کرتے ہیں اوراپنے اس عظیم مبلغ اورقائدکے لیے دعاگو ہیں کہ
اﷲ انہیں عمرخضرعطافرمائے کہ بلاشبہہ علامہ اعظمی دورحاضرکے ان چندمنتخب
مبلغین اورقائدین میں سے ہیں جن کے دعوت وخطاب پردنیانہایت شوق سے گوش
برآوازہوتی ہے اورایوان باطل کے کنگرے ٹوٹ ٹوٹ کرگرنے لگتے ہیں۔بلامبالغہ
علامہ اعظمی صحیح معنوں میں داعی بھی ہیں،صحیح معنوں میں قائدبھی اوراسلام
کی ایک نہایت طاقت ور ترین آوازبھی ۔اﷲ کرے یہ آوازکبھی مدھم نہ ہو۔اس
دعاکے ساتھ
تم سلامت رہوہزاربرس
ہربرس کے ہوں دن پچاس ہزار |