دودھ ایک لطیف اور زود ہضم غذا ہے جس میں
حیاتین‘ چربی‘ کاربوہائیڈریٹس یعنی نشاستہ دار غذا اور نمک جیسے قیمتی
اجزاءہوتے ہیں۔ دودھ گائے‘ بھینس بکری اور اُونٹ سے حاصل کیا جاتا ہے۔ ہر
طرح کے دودھ کے علیحدہ فوائد ہوتے ہیں ‘بطور خاص ہڈیوں کی مضبوطی کے لئے
دودھ سے بہتر کوئی چیز نہیں۔
بھینس کا دودھ
بھینس کا دودھ خون پیدا کرنے کے حوالے سے معروف ہے ‘اس لئے خون کی کمی کا
شکار افراد کو بھینس کا دودھ پینا چاہئے تاہم کمزور معدے کے مریضوں کو
بھینس کا دودھ نہیں پینا چاہئے کیوں کہ اسے ہضم کرنے میں دشواری ہوتی
ہے۔دماغی کام کرنے والوں کے لئے بھی بھینس کا دودھ مفید نہیں ہوتا۔بھینس کا
دودھ کیوں کہ بلغم پیدا کرتا ہے اس لئے خاص طور پر بلغمی مزاج والے حضرات
بھینس کے دودھ میں الائچی‘ چھوہارے یا سونٹھ اُبال کر پئیں ۔بھینس کا دودھ
کیوں کہ دیر سے ہضم ہوتا ہے اس لئے اسے یا صبح پئیں یا پھر شام میں ‘اس کے
ساتھ یہ احتیاط بھی ضروری ہے کہ اس کو بہت زیادہ جوش دے کر استعمال نہ کریں۔
گائے کا دودھ
گائے کا دودھ بھینس کے دودھ سے بہت بہتر ہوتا ہے کیونکہ گائے کے دودھ میں
ایسے اجزاءکی مقدار اوسطاً زیادہ پائی جاتی ہے جو جسم میں جذب ہوکر ُچستی
اور پھرتی پیدا کرتی ہے۔گائے کا دودھ زود ہضم اور کثیرالغذا ہے۔ گائے کا
دودھ پینے سے چہرے کی رنگت میں نکھار پیدا ہوتا ہے۔ یہ دماغ کو طاقت دیتا
ہے اور بھو ُلنے کے مریض کے لئے بہترین ہے۔گائے کے دودھ میں نمکیات کم مگر
پنیر اور روغنی اجزاءزیادہ ہوتے ہیں۔ قد بڑھانے کے عمل میں درکار حیاتین
میں ایک کیمیائی مادہ لائی سین ہوتا ہے جوگائے کے دودھ میں سب سے زیادہ
پایا جاتا ہے ۔اس کی مقدار دودھ کے اندر 7.61 فیصد ہوتی ہے۔ گائے کا دودھ
جسم میں یورک ایسڈ بننے کے عمل کو روکتا ہے۔دماغی کام کرنے والوں کے لئے
روزانہ کم از کم گائے کے دودھ کے 2گلاس پینے چاہئے۔ اس میں موجو وٹامن اے
اور ڈی بینائی کو تیز کرتے ہیں ۔ گائے کے دودھ سے جو گھی نکالا جاتا ہے اس
میںآئیوڈین ہوتی ہے جو بھینس کے دودھ میں ابھی تک دریافت نہیں ہوئی۔گرتے
بالوں کو روکنے کے لئے گائے کا دودھ اُبال کر ٹھنڈا کرکے 5منٹ تک سر پر
مالش کریں اور 20منٹ کے بعد سردھولیں۔جدید تحقیق بال‘ ناخن‘ دانت اور
آنکھوں کو بہتر حالت میں رکھنے کے لئے روزانہ گائے کے دودھ کے ایک گلاس
پینے کی ہدایت دیتی ہے۔
بکری کا دودھ
بکری کا دودھ رنگت کے نکھار کے حوالے سے معروف ہے۔ بکری کا دودھ پینے سے
جسم کی جلد ملائم اور خوبصورت ہوجاتی ہے اور خاص طور پر عورتوں کے لئے یہ
قدرتی تحفہ ہے۔ بکری کا دودھ چہرے کی جھائیوں اور مہاسوں کو دور کرنے کے
لئے مفید ہے۔ خون کی خرابیوں کو د ُور کرنے کے لئے بکری کا دودھ اول نمبر
پر ہے۔ اس میں فولاد کی اچھی خاصی مقدار ہوتی ہے‘یہ دمہ کے مرض میں بالخصوص
فائدہ دیتا ہے‘ پیٹ کی جملہ خرابیوں کو د ُورکرتا ہے اوراسہال کو روکتا ہے۔
اگر گلے کی خرابی یا حلق میں ورم ہو تو دودھ کو تھوڑی دیر گلے میں روک کر
پینا بے حد مفید ہے ۔
اُونٹ کا دودھ
ماہرین کے نزدیک اونٹ کا مدافعتی نظام جانوروں میں سب سے زیادہ مضبوط ہوتا
ہے۔ اونٹنی کے دودھ کے استعمال سے انسان کے مدافعتی نظام پر بھی نہایت اچھے
اثرات مرتب ہوتے ہیں اور اس میں بیماری کے مقابلے کی قوت آتی ہے۔ کینسر کے
مریضوں کے لئے یہ قوت نہایت اہم کردار ادا کرتی ہے اور علاج میں معاون بھی
ثابت ہوتی ہے۔
|