بڑھے ہوئے وزن کا کم کرنا تو ایک بین الاقوامی مسئلہ ہے
ہی ‘مگر وزن میں اضافہ کرنا بھی دنیا بھر کے لئے ایک دلچسپ موضوع ہے کیوں
کہ ضرورت سے کم وزن شخصیت کے تاثر کو بگاڑنے کا سبب بن جاتا ہے۔ اسی لئے
دبلے پن کا شکار افراد وزن میں اضافے کے لئے کوششیں کرتے نظر آتے ہیں ۔
ایسے میں دیکھا گیا ہے کہ یا تو انہیں اپنی کوشش میں ناکامی کا سامنا کرنا
پڑتا ہے یا پھر وہ ضرورت سے زیادہ وزن بڑھالیتے ہیں جب کہ ان کی خواہش
متناسب وزن کا مالک بننے کی ہوتی ہے۔
اگر کسی شخص کا وزن پہلے متناسب تھا لیکن پھر اُن کا وزن ذہنی پریشانی یا
پھر کھانے کے معمولات میں کمی بیشی کی وجہ سے کم ہوا ہے تو زیادہ پریشان
ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ خوراک کو معمول پر لاکر ایک بار پھر پر ُکشش شخصیت
کا مالک بناجاسکتا ہے لیکن قدرتی طور پر دبلے پن کے شکار افراد کو باقاعدہ
منصوبہ بندی کرکے اس مسئلے سے نجات حاصل کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ وزن میں
اضافہ کرنا کوئی آسان کام نہیں ہے۔اس کے لئے صبر اور تحمل سے کام لینے کی
ضرورت ہے کیوں کہ وزن میںصرف اضافہ نہیں بلکہ صحت مند اضافہ ضروری ہے ‘وزن
کو متناسب انداز میں بڑھنا چاہئے ‘کہیں ایسا نہ ہوکہ جسم چربی کا پہاڑ بن
کر رہ جائے ۔
دبلے پتلے لوگوں کو دیکھ کر یہ مشورہ دیا جاتا ہے کہ ”کھایا کرو“جب کہ دبلے
افراد کو صرف ”کھانا“ نہیں بلکہ “متوازن کھانا“کھانا چاہئے ۔ایک متوازن غذا
میں30سے 50 فیصدپروٹین‘ 20 سے 50فیصد کاربوہائیڈریٹس اور 20سے 40فیصد چربی
ہونی چاہئے ‘ لہٰذا خوراک کو اسی اعتبار سے ترتیب دیا جانا چاہئے۔
ایک ہفتے میں روزانہ 1900حراروں کے استعمال سے وزن میں ½کلو کا اضافہ ہو
سکتا ہے۔ضروری ہے کہ ایک ہفتے کی خوراک کے حراروں کا جائزہ لیتے ہوئے اس
میں حسب ضرورت 300 سے500حراروں تک بتدریج اضافے کی منصوبہ بندی کی جائے۔ دن
میں 3سے زیادہ مرتبہ بھرپور انداز میں کھانا کھانے سے بہترین نتائج آسکتے
ہیں‘اس کے ساتھ دن میں 4سے6مرتبہ کوئی ایک تازہ پھل ضرور کھانا چاہئے۔ اگر
کھانے کی مقدار نہیں بڑھائی جاسکتی تو دن بھر میں کئی چھوٹے کھانے کھالینے
چاہئے۔
وزن بڑھانے کے لئے اضافی حرارے لینے کے ساتھ ساتھ غذا کی مقدار بڑھانی بھی
ضروری ہے۔ کھانے کی چیزوں میں غذائیت کا خاص خیال رکھنا چاہئے۔ غذائیت سے
بھرے پھل اور سبزیاں ‘ گری دار میوے‘ بیج‘ زیتون اور مگرناشپاتی(avocado)‘
دودھ سے بنی ہوئی مصنوعات‘ گوشت‘ سمندری غذا اور مرغی کھائے جانے چاہئے
۔ذائقے اور مہک میں اضافے کے لئے جڑی بوٹیاں اور مصالحوں کا استعمال
کیاجاسکتا ہے۔
کھانے میں پروٹین ‘ کاربوہائیڈریٹ اور چربی کی صحیح مقدار توازن کے ساتھ
کھانی چاہئے مثلاً گوشت‘ مرغی‘ مچھلی ‘ سمندری غذا‘ ٹوفو ‘ رنگین سبزیاں ‘
آلو میٹھی مکئی‘ چاول‘ پاستہ ‘مکھن ‘ پنیر اور نشاستے سے بھرپور غذائیں۔
غذا میں غیر صحت مند حرارے مثلاً فرنچ فرائز‘مرغی کے نگٹس اور فش اسٹکس سے
گریز ضروری ہے ‘ یہ آپ کے وزن کو بڑھاتو دیں گی لیکن صحت کو نقصان پہنچاتے
ہوئے۔ وزن میں اضافے کے خواہش مندوں کے لئے مونگ پھلی کا مکھن لگا ہوا پورے
اناج والا ایک سلائس ‘اضافی پنیر والا ایک آملیٹ ‘بادام کا مکھن اور ایک
سیب ‘شہد اور دہی مثالی ناشتہ ہے۔اس کے علاوہ کھانے کے لئے نشاستہ دار
سبزیاں مثلاً آلو اور مکئی کا انتخاب کیا جانا چاہئے۔غذائیت سے بھرپور
مشروب مثلاً دودھ‘پھلوں یا سبزیوں کا خالص رس کے سا تھ کم از کم 2لیٹر پانی
کا استعمال ضروری ہے۔
بہت سے لوگ غذائی سپلیمنٹ لیتے ہیں جو وقتی طور پر تو کارآمد ثابت ہوتے ہیں
لیکن یہ مہنگے سپلیمنٹ مسئلے کا حل نہیں ہیں۔
ایک عام خیال ہے کہ ورزش کا عمل کم وزن کے حامل افراد کے لئے سب سے بہترین
ہے۔ ورزش کے ذریعے جسم کے پٹھے مضبوط ہوتے ہیں اور جسم نسبتاً چوڑا نظر
آتاہے ۔موٹے افراد کی نسبت دبلے افراد کو اعتدال میں رہ کر مخصوص ورزش کرنی
چاہئے تاہم ایروبک کی ورزشیں دبلے افراد کے لئے نہیں ہیں۔
یاد رہے کہ وزن کا حصول اگر قدرتی طریقے سے ہو تو زیادہ بہتر ہے کیوں کہ اس
انداز میں بڑھا ہوا وزن مستقبل میں کسی قسم کی پریشانی کا باعث نہیں ہوتا۔ |