کابوس کو انگریزی میں نائٹ میئر اور اردو میں خواب میں
ڈرنا یا خواب میں گلا گھٹنا سے موسوم کرتے ہیں۔ اس مرض میں مریض کو نیند
میں خوفناک خواب آتے ہیں اور اس کو محسوس ہوتا ہے کہ کوئی چیز اس کے سینے
پر بیٹھ کر اس کا گلا گھونٹ رہی ہے۔
عزیز کو عجیب عارضہ لاحق ہوا۔ و ہ نصف شب کے قریب خوفناک خواب دیکھتا۔ اسے
محسوس ہوتا کہ کوئی بھاری اور خوفناک انسانی شکل اس کے سینے پر سوار ہے۔ اس
کا گلا دبا رہا ہے اور سانس رک گیا ہے اور خوف کی وجہ سے وہ بول بھی نہیں
سکتا۔ اس حالت میں بیدار ہوتا تو اس پر خوف طاری ہوتا جسم میں دہشت کی وجہ
سے کپکپی ہوتی۔ رات وہ اکیلا ہونے سے ڈرتا۔ عزیز کے خاندان کے افراد بیحد
پریشان ہوئے کیونکہ عزیز دلیر جوان تھا۔ بعض عزیزوں کا خیال تھا کہ آسیب یا
جن کا سایہ ہے مگر معالجوں نے اسے مرض قرار دیا۔
ایک حاذق معالج نے کابوس تشخیص کیا۔ علاج کیا گیا اور عزیز صحت یاب ہوگیا۔
کابوس کو انگریزی میں نائٹ میئر اور اردو میں خواب میں ڈرنا یا خواب میں
گلا گھٹنا سے موسوم کرتے ہیں۔ اس مرض میں مریض کو نیند میں خوفناک خواب آتے
ہیں اور اس کو محسوس ہوتا ہے کہ کوئی چیز اس کے سینے پر بیٹھ کر اس کا گلا
گھونٹ رہی ہے۔ کبھی بیداری کی حالت میں بھی یہی کیفیت محسوس ہوتی ہے۔ مریض
اسے جن یا آسیب کا نتیجہ قرار دیتا ہے حالانکہ یہ ایک مرض ہے جن یا آسیب کا
اس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
مریض کی قوت خیال کسی فرضی جن یا آسیب کی تخلیق کرتی ہے۔ علاج کرنے سے مریض
صحت یاب ہوجاتا ہے۔
اسباب
یہ مرض معدہ اور دماغ کی کمزوری سے ہوتا ہے۔ غلیظ بخارات معدے سے دماغ کا
رخ کرتے ہیں اور دماغ کمزور ہوجاتا ہے۔ بعض اوقات زیادہ سردی‘ رنج و الم
پریشانی سے بھی یہ مرض نمودار ہوتا ہے۔ پیٹ کے کیڑے بھی اس مرض کا سبب بنتے
ہیں۔ زندگی کے بعض ناخوشگوار واقعات تحت الشعور یا لاشعور میں پوشیدہ
ہوجاتے ہیں۔ یہ واقعات خواب کی حالت میں ابھر کر شعور میں آتے ہیں اور اس
طرح انسان کو خوفزدہ کرتے ہیں۔
علاج
اس مرض میں مریض کو غم و فکر سے آزاد رکھیں ہوا دار کمرے میں سلائیں۔ مریض
کو دائیں یا بائیں پہلو پر سونا چاہیے۔
قبض اور بدہضمی نہ ہونے دیں۔ شام کا کھانا سونے سے تین چار گھنٹے پہلے
کھلائیں۔ رات کا کھانا ہلکا ہو اور بھوک سے کم کھائیں۔ مریض کے پاخانہ کا
معائنہ کسی لیبارٹری سے کرائیں۔ اس میں کیڑے ہوں تو ان کا علاج کرائیں۔ اس
مرض کا باقاعدہ علاج تو کسی حاذق معالج سے کرانا چاہیے۔ اس مرض میں
ماءالجبن مفید ہے۔ تقویت دماغ کیلئے خمیرہ گائوزبان عنبری چھ ماشہ۔ سوتے
وقت ہریڑ کا مربہ ایک عدد کھائیں۔ معدہ کی اصلاح کیلئے جوہر شفاءمدینہ
کھائیں۔ سکون افزاءچند ماہ استعمال کریں۔ساتھ روحانی پھکی کا استعمال بھی
باقاعدگی سے جاری رکھیں۔
غذا اور پرہیز
اس مرض میں غذا اور پرہیز کی جانب خاص توجہ کرنی چاہیے۔ غذا میں چپاتی‘
بکری کے گوشت کا شوربا‘ ارھریا مونگ کی دال‘ مرغ‘ تیتر اور بٹیر کا بھنا
ہوا گوشت‘ پودینہ کی چٹنی‘ ادرک کا مربہ‘ شلغم‘ چقندر یا پالک وغیرہ ہیں۔
مریض کو آلو‘ گوبھی‘ بینگن‘ مٹر‘ اروی‘ ماش کی دال تلی ہوئی غذائیں‘ گائے
کا گوشت‘ پوری‘ کچوری‘ حلوہ اور مٹھائی سے پرہیز کرائیں۔
عبقری سے اقتباس |