جس طرح انسان کیلئے اچھی شکل و صورت اور رنگ و روپ ضروری
ہے بالکل اسی طرح خوبصورت اور گھنے بال بھی کسی کا سرمایہ ہوسکتے ہیں خصوصاً
خواتین کو تو اپنے بالوں سے بے پناہ پیار ہوتا ہے۔ یہ ٹھیک ہے کہ خواتین
اپنے بالوں کی صحت و تندرستی اور خوبصورتی کیلئے ہزار ہاجتن کرتی ہیں اور
نہ جانے کتنے ہی ٹوٹکے اور نسخے استعمال کرتی ہیں جن میں سے کچھ کارآمد
ثابت ہوتے ہیں اور کچھ نہیں کیونکہ انہیں تو یہ علم ہی نہیں ہوتا کہ مختلف
نوعیت کے کیمیکلز اور ہیئرڈائی جو کہ شیمپو اور بال دھونے کی دیگر اشیاءمیں
شامل ہوتے ہیں کیا قیامت ڈھارہے ہوتے ہیں۔ بالوں کو صحتمند اور خوبصورت
بنانے کے چکر میں بہت ساری خواتین نقصان اٹھاتی ہیں جن کے بال بے رونق اور
چمک دمک سے عاری ہوتے ہیں۔
بازار میں دستیاب مختلف قسم کے شیمپو استعمال کرنے کے بعد جب ہیئر ڈرائر سے
بالوں کو خشک کیا جاتا ہے تو ان میں وقتی طور پر چمک ضرور پیدا ہوجاتی ہے
اور وہ کچھ دیر کو بہت بھلے معلوم ہوتے ہیں لیکن وقت کے ساتھ ہی یہ بات
واضح ہوجاتی ہے کہ ان اشیاءکا استعمال بالوں کو وقتی فائدہ اور طویل المدتی
نقصان پہنچا رہا ہے۔ اب چونکہ بڑے اور معروف اداروں کے شیمپوز اور کنڈیشنر
قدرے مہنگے پڑتے ہیں لہٰذا ان سے اجتناب کیا جاتا ہے اور یہ سوچے سمجھے
بغیر کہ آگے چل کر ان شیمپوز کی وجہ سے بال جھڑسکتے ہیں‘ سر میں خشکی پیدا
ہوسکتی ہے بلکہ بہت سارے مسائل جنم لیتے ہیں۔ بالوں کی صحتمندی کیلئے اچھی
جسمانی صحت بھی انتہائی ضروری ہے جو صرف متوازن غذا سے ہی ممکن ہے۔ اس کے
ساتھ ہی بالوں کی مناسب صفائی ستھرائی بھی انہیں چمکدار اور خوبصورت بناتی
ہے بلکہ یہ بات اپنے ذہن کے کسی گوشے میں بٹھالیں کہ بالوں کی رونق کیلئے
ان کا صاف ہونا انتہائی ضروری ہے۔ بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ بالوں میں
تیل چپڑلیا جائے تو اس طرح انہیں موسم کی سختی سے محفوظ کیا جاسکتا ہے لیکن
یہ تاثر بھی یکسر غلط ہے کیونکہ آپ کے بالوں میں ہر وقت تیل لگا رہنے سے ان
پر گرد اور دھول مٹی جم جاتی ہے جس سے بال بھدے محسوس ہونے لگتے ہیں جبکہ
گرد اور سر کی جلد کے مردہ خلیات کے یکجا ہونے سے خشکی پیدا ہوجاتی ہے۔
ہمارے کہنے کا یہ مقصد نہیں کہ سر میں تیل نہ لگایا جائے بلکہ تیل ضرور
لگائیں کیونکہ یہ بھی بالوں کیلئے ضروری ہے لیکن سر میں تیل کا مساج کرنے
کے بعد تولیہ پانی میں بھگونے کے بعد اچھی طرح نچوڑ کر سر پر لپیٹ لیں تاکہ
بال گرد سے ممکنہ حد تک محفوظ رہ سکیں اور تیل بھی جلد کے مسامات میں اچھی
طرح جذب ہوجائے اگر دن کے اوقات میں مصروفیت کی وجہ سے ایسا کرنا ممکن نہ
ہو تو رات کو سوتے وقت سر پر تیل کا مساج کرنے کے بعد صبح اٹھ کر بالوں کو
کسی معیاری صابن یا شیمپو سے دھولیں۔ بالوں پر برش کرنے سے خشکی کے ذرات
اور کمزور بال جھڑ جاتے ہیں جبکہ دوران خون میں بھی اضافہ ہوتا ہے جس کی
وجہ سے بالوں کی جڑوں کو تقویت ملتی ہے۔ صفائی کے ساتھ ساتھ انہیں قدرتی
اشیاءسے بھی فائدہ پہنچائیں کیونکہ قدرتی اشیاءبے ضرر ہوتی ہیں۔
بالوں کی حفاظت کیلئے ان مشوروں کو نظر انداز نہ کریں
٭بادام کا تیل اورگھیگوار برابر مقدار میں لے کر اس میں وٹامن سی کا کیپسول
گھول کر ملالیں اور اس آمیزے سے بالوں میں ہلکے ہلکے مساج کریں اور پھر چار
گھنٹے تک لگا رہنے دیں اب بالوں کو دھو کر اچھی طرح خشک کرلیں۔ ٭ایلوویرا
کاٹ کر پیس لیں اور تھوڑا سا پانی ملا کر چھان لیں اب اسے کسی تیل میں ملا
کر بالوں میں لگائیں اور ایک گھنٹے بعد بال دھولیں۔٭آدھا پائو ثابت دھنیا‘
آدھا پائو دانہ میتھی‘ آدھا پائو سونف اور پچاس گرام کھوپرا لے کر اچھی طرح
پیس لیں اور آدھا کلو سرسوں کے تیل میں ملا کر اسے تین گھنٹے تک ہلکی آنچ
پر پکائیں اور چھان کر تیل ٹھنڈا کرلیں۔ اس تیل کا ہفتے میں ایک بار مساج
بالوں میں انتہائی مفید ثابت ہوگا۔٭مہندی کے پتے پیس کر دو کھانے کے چمچ
جتنی مقدار میں لیں اور ذرا سا دہی‘ ایک عدد انڈا اور لیموں کے چند قطرے اس
میں ملا کر بالوں میں آدھے گھنٹے تک لگانے کے بعد اچھی طرح دھولیں۔
٭ دانہ میتھی پچاس گرام لے کر پانی میں بھگودیں جب دو سے تین دن میں
کونپلیں پھوٹنے لگیں تو اسے پیس لیں اور ایک پائو دہی میں تین کھانے کے چمچ
میتھی کا آمیزہ شامل کرکے آدھا گھنٹے بالوں میں لگانے کے بعد سر دھولیں۔
٭بادام اور دھنیے کا تیل برابر مقدار میں لے کر بالوں میں لگائیں اور 15
منٹ مساج کریں اور پھر چند قطرے زیتون کا تیل شامل کرکے مزید دس منٹ تک
مساج کرنے کے بعد یونہی چھوڑ دیں اور دو گھنٹے کے بعد بال دھولیں۔٭ آدھا
کلو چھلکوں والی ماش کی دال کو پانی میں بھگونے کے بعد سکھالیں۔ اب اس میں
بیری کے پتے ہم وزن ملا کر پیس لیں۔ ہفتے میں دو مرتبہ اس آمیزے کو تیل میں
ملا کر بالوں میںلگائیں اور دس منٹ تک مساج کریں دوگھنٹے کے بعد بال
دھولیں۔
اگر آپ نے مختلف طریقے استعمال کرکے اپنے بالوں کو بہت سارے مسائل سے دوچار
کردیا ہے ۔ اگر آپ نے مختلف کیمیکل استعمال کرکے بالوں کو سیدھا کروایا ہے
جس کے منفی اثرات کی وجہ سے آپ کے بال گرنا شروع ہوگئے۔ اب آپ کیلئے بہترین
مشورہ یہ ہے کہ کسی ایک طریقہ علاج پر کاربند رہ کر اسے کم از کم ایک ماہ
تک جاری رکھیں۔ آدھا کپ نیم گرم بادام کا تیل اور آدھا کپ شہد یکجا کرکے
کھوپڑی پر اس کا مساج کریں اور گرم پانی میں بھگویا ہوا تولیہ نچوڑ کر اسے
سر کے گرد لپیٹ لیں۔ یہ عمل تسلسل کے ساتھ دو مرتبہ کیا جائے اس طرح گرم
پانی کی بھاپ سے تیل آپ کے سر میں جذب ہوجائے گا۔ آدھے گھنٹے کے بعد شیمپو
کرکے بالوں کو دھوئیں تو آپ کو خودبخود احساس ہوگا کہ نہ صرف ان میں نرمی
پیدا ہوئی ہے بلکہ وہ آسانی سے سلجھائے بھی جاسکتے ہیں۔ بہتر نتائج کیلئے
یہ طریقہ ہفتے میں کم از کم تین مرتبہ اختیار کریں۔ بالوں میں آپ مہندی
ضرور لگائیں مگر بال دھونے کے بعد تیل لگانا نہ بھولیں جس سے آپ کے بال خشک
نہیں ہونگے۔
ماہنامہ عبقری سے اقتباس |