-1کسی وقت کا کھانا نہ چھوڑئے:اگر آپ چھ گھنٹے کچھ نہیں
کھاتے تو خون میں شکر کم ہوجاتی ہے۔ دماغ کو گلوکوز پہنچنا ضروری ہے لہٰذا
خون کی رگیں سکڑ کر گلوکوز نچوڑ کر دماغ کو پہنچاتی ہیں۔
-2دردِ سر پیدا کرنے والی غذاﺅں سے بچئے: امونیا اور امینو ایسڈز والی
غذائیں یا مشروبات ان سے بچیں۔ (مثلاً پنیر، مغزیات، شراب، رس دار پھل (کینو،
مالٹا وغیرہ) اور گردے، کلیجی وغیرہ)
-3بقدر ضرورت فولاد اور حیاتین ”ب،، استعمال کیجئے:خون میں پایا جانے والا
فولاد اوکسیجن کو منتقل کرتا ہے۔ جب فولاد کم ہو تو اوکسیجن کم ہوجاتی ہے
اور خون کی رگیں پھیل جاتی ہیں۔ لہٰذا آپ ایسی غذا استعمال کریں جس میں
فولاد اور حیاتین ب دونوں ہوں۔
-4صحت مند طرزِ حیات اپنائیے: پوری نیند سونے سے دردِ سر کم ہی ہوتا ہے۔
ہفتے میں 20 سے 30 منٹ کی تین چار بار ورزش جس سے جسم کے اندر زیادہ آکسیجن
پہنچے، مفید ہوتی ہے ۔سگریٹ پینے سے آکسیجن کم ہوجاتی ہے اور رگیں پھیل
جاتی ہیںاس سے دردِ سر ہوجاتا ہے۔
-5گھنٹوں اپنی میز پر نہ بیٹھے رہئیے:انسانی جسم کئی گھنٹوں تک ایک ہی وضع
پر نہیں رہ سکتا۔ کئی گھنٹوں تک بلاحرکت رہنے سے عضلات کی طرف خون کا بہاﺅ
کم ہوجاتا ہے اس لئے دن میں کئی بار جسم کی وضع بدلنی ضروری ہے۔ بیٹھتے وقت
صحیح انداز یہ ہے کہ کمر سیدھی رہے، پیر مضبوطی سے فرش پر جمے ہوئے ہوں، سر
آگے جھکانے کے بجائے سیدھا رکھا جائے۔
6 ۔کیمیائی اجزاءدردِ سر پیدا کرنیوالے کیمیائی اجزاءسے بچئے:پینٹ، حل کرنے
والی چیزیں، پیٹرول کا دھواں، سخت قسم کی خوشبوئیں یہ سب چیزیں دردِ سر
شروع کرسکتی ہیں جن سے خون کی رگیں، بعض صورتوں میں غیر معمولی طور پر سکڑ
جاتی ہیں اور دفعتاً پھیل جاتی ہیں۔ اگر آپ ان سے بچ نہیں سکتے تو اپنی جگہ
کو ہوادار رکھئے۔
-7دھوپ سے بچئے: دیر تک سورج کی طرف مسلسل دیکھنے سے چہرے کے عضلات میں
تناﺅ آجاتا ہے اور اس سے سخت قسم کا دردِ سر ہوسکتا ہے۔اس سے بھی زیادہ
حیرت انگیز معلومات کیلئے عبقری کی فائل پڑھنا نہ بھولیں!
بشکریہ عبقری میگزین |