چقندر قبض کشا سبزی ہے۔ ورم دور کرتی اور گیس تحلیل کرتی
ہے۔ جسم کو غذائیت بخشتی ہے۔ عام طور پر خواتین چقندر کو ابال کر اس کا
پانی پھینک دیتی ہیں تاکہ اس کا کھاراپن دور ہوجائے اس طرح سالن تو مزے کا
بنتا ہے مگر غذائیت کم ہوجاتی ہے۔
حضرت سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم
کے دروازے پر ہر جمعہ ایک بوڑھی خاتون چقندر اور جو کی دیگ تیار کرکے لاتی
تھیں۔ اس کو خوب گھوٹ کر ہریسے کی مانند کرلیتیں۔ جمعہ کی نماز پڑھ کر لوگ
ان کے پاس جاتے، سلام کرتے اور خوشی خوشی چقندر اور جو کا پکوان کھاتے تھے۔
(بخاری، مسلم)
بواسیر، جوڑوں کے درد، سردرد اور پرانی قبض کیلئے بھی چقندر بہت مفید ہے۔
ایک درمیانہ چقندر پتوں سمیت کاٹ کر ڈیڑھ دو کپ پانی میں ابال اور چھان کر
ایک پیالی نہار منہ پینے سے فائدہ ہوتا ہے۔ صرف چقندر کاٹ کر ابال کر اس کا
پانی پیالی بھر پینا بھی مفید ہے۔ اس سے پرانی قبض دور ہوجاتی ہے اور
بواسیر کی شدت میں کمی آجاتی ہے۔
بال خورہ کیلئے
چقندر کے پتے، ڈنٹھل اور ایک چقندر کاٹ کر پانی میں خوب جوش دیجئے اور اس
سے بال دھوئیے جوئیں آئندہ نہیں ہوں گی ایک ماہ مسلسل بالوں میں یہی عمل
دہرائیے۔
خشکی کیلئے
ایک چقندر پتوں سمیت پانی میں ابال کر سر پر خوب ملیے آدھے گھنٹے بعد سر
دھولیجئے ہفتہ میں دوبار یہ عمل کریں اس سے خشکی دور ہوجائے گی۔
چقندر کا تیل
دو بڑے چقندر لے کر انہیں کاٹ لیجئے گول قتلے کرکے ایک کلو سرسوں کے تیل
میں خوب جلائیں جب قتلے سیاہ ہوجائیں تو اتار کر ٹھنڈا کرکے چھان لیجئے۔ یہ
تیل سر میں روزانہ لگائیں اس سے بال مضبوط اور گھنے ہوں گے۔
سردرد کیلئے
چقندر کا عرق نکال کر ناک میں ٹپکانے سے سرکا درد اور بعض دفعہ دانت کا درد
بھی ٹھیک ہوجاتا ہے۔ اس کے علاوہ دماغ بھاری رہتا اور کنپٹی میں جکڑن ہو،
سر میں درد ہو تو ایک درمیانی چقندر لیجئے اور ہلکا سا چھیل کر قتلے کرکے
اور نرم نرم پتے کاٹ کر ایک گلاس پانی میں ابالیے۔ تین چار جوش آنے پر اتار
لیجئے۔ حسب ذائقہ چینی نمک ملا کر قتلے کھائیے اور پانی پی لیجئے چند روز
میں فائدہ ہوگا۔
سیاہ دانوں اور چھائیوں کیلئے
چقندر کو پانی میں ابال کر اس پانی سے منہ دھوئیے یا منہ پر روئی سے یہ
پانی لگا کر پانچ منٹ بعد دھونے سے فائدہ ہوتا ہے۔ اس کے مسلسل استعمال سے
داغ دور ہوجاتے ہیں۔
گھٹیا کے ورم کیلئے
جوڑوں میں درد ہو یا وہ سوج گئے ہوں تو ایک کلو چقندر کے قتلے کرکے پانچ
کلو پانی میں ابالیے۔ خوب ابل جائیں تو اس پانی سے متاثر حصہ بار بار دھونے
سے درد اور ورم دور ہوجاتا ہے۔
جوڑوں کے درد کیلئے تیل
چقندر لے کر دھو لیجئے۔ پتوں سمیت ان کا ایک کلو پانی نکالیے اسی طرح ارنڈ
کے پتوں کا پانی آدھ کلو نکال لیجئے اب تلوںکا تیل ڈیڑھ کلو لیجئے اور اس
میں یہ پانی ملا کر ہلکی آنچ پر پکائیں جب پانی خشک ہوجائے تو اتار کر
کپڑوں سے چھان کر رکھئے جوڑوں پرمالش کرنے سے ورم آہستہ آہستہ تحلیل ہوجاتا
ہے اور درد کو آرام آتا ہے۔
پسلی کے درد میں بھی اس تیل کی مالش آرام دیتی ہے۔ کان میں دانہ پھنسی ہو،
درد رہتا ہے تو اس تیل کے دو چار قطرے کان میں ڈالنے سے آرام آجاتا ہے دن
میں تین بار ڈالیے۔
توانائی بخش سالن
آدھا کلو گوشت میں ایک کلو چقندر کاٹ کر نرم پتوں سمیت پکائیے۔ گوشت بھون
کر چقندر ڈال دیجئے۔ پک جانے پر ہرا دھنیا، گرم مصالحہ ڈال دیجئے، توانائی
بخش سالن تیار ہے۔
بشکریہ عبقری میگزین |