نئے آرمی چیف کا تقرر مستحسن فیصلہ

لیفٹیننٹ جنرل راحیل شریف کو پاکستان آرمی کا نیا سربراہ مقررکردیا گیا ہے انھیں لیفٹیننٹ جنرل سے جنرل کے عہدے پر ترقی دی گئی ہے آرٹیکل 3کے تحت وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کی سفارش پر صدر پاکستان ممنون حسین نے دونوں کی تقرری کی منظوری دی وہ نشان حیدر پانے والے میجر شبیر شریف کے چھوٹے بھائی اور نشان حیدر پانے والے میجر عزیز بھٹی کے بھانجے ہیں راحیل شریف گوجرانوالہ کے کور کمانڈر رہ چکے ہیں فوجی حلقوں میں سیاست سے بیزار اور انتہائی پیشہ ور سپاہی کے طور پر جانے جاتے ہیں شاید یہی سب سے بڑی وجہ ہے کہ ملکی سطح پر اتنے اہم عہدے کے لئے ان کا تقرر کیا گیا
واضح رہے کہ پاکستان کے پہلے 2 آرمی چیف انگریز تھے پاک فوج کے پہلے سربراہ برطانیہ کے سر فرینک والٹر مسروی اگست 1947ء سے فروری 1948ء تک اس عہدے پر فائز رہے ان کے بعد جنرل ڈگلس ڈیوی گریسی فروری 1948ء سے اپریل 1951ء تک تعینات رہے ان کے بعد آنے والے کئی فوجی سربراہوں نے نہ صرف فوج بلکہ حکومت کی باگ ڈور بھی طویل عرصے تک سنبھالی تیسرے آرمی چیف فیلڈ مارشل محمد ایوب خان 17 جنوری 1951ء سے 26 اکتوبر 1958ء تک اس عہدے پر تعینات رہے چوتھے آرمی چیف جنرل محمد موسیٰ نے 27 اکتوبر 1958ء سے 17 ستمبر 1966ء تک فوجی سربراہ کی ذمہ داریاں سنبھالے رکھیں ان کا دورانیہ 8 سال رہاجنرل محمد یحییٰ خان 18 ستمبر 1966ء سے 20 دسمبر 1971ء تک ملک کے 5 ویں آرمی چیف رہے جنرل گل حسن قومی تاریخ کے سب سے مختصر مدت کیلئے فوجی سربراہ بننے والی شخصیت ہیں۔ انھوں نے 22 جنوری 1972ء کو چھٹے آرمی چیف کا عہدہ سنبھالا اور 2 مارچ 1972ء تک آرمی چیف رہے 7 ویں آرمی چیف جنرل ٹکا خان 3 مارچ 1972ء سے یکم مارچ 1976ء تک اس عہدے پر رہے اس کے بعد جنرل ضیا الحق یکم مارچ 1976ء سے17 اگست 1988ء تک ساڑھے 12 سال کے طویل عرصے تک 8 ویں آرمی چیف کے طور پر اس منصب پر رہے جنرل آصف نواز جنجوعہ اپنے دفتر میں طبی طور پر انتقال کر گئے تھے،جنرل عبدالوحید کاکڑ اپنی مدت پوری کر کے ریٹائرڈ ہوئے جنرل جہانگیر کرامت کو اس وقت کی حکومت نے استعفا دینے پر مجبور کردیا تھا پرویز مشرف نے 12 اکتوبر 1999ء کو بطور ملک میں فوجی قانون نافذ کرنے کے بعد وزیراعظم کو جبراً معزول کر دیا اور پھر 20 جون 2001ء کو ایک صدارتی استصوابِ رائے کے ذریعے صدر کا عہدہ اختیار کیا مشرف نے 18 اگست 2008ء کو قوم سے خطاب کے دوران اپنے استعفیٰ کا اعلان کیا جنرل اشفاق پرویز کیانی نومبر 2007 سے آرمی چیف کے عہدے پر فائزتھے -

بّری فوج کے نامزد سربراہ لیفٹیننٹ جنرل راحیل شریف پاکستانی فوج کو درپیش اندرونی چیلنجوں کے لیے تیار کرنے کے لیے سالوں پر محیط کوششوں کے حوالے سے جانے جاتے ہیں لیفٹیننٹ جنرل راحیل شریف اپنے فوجی کریئر میں ایک ایسے افسر کے طور پر شہرت رکھتے ہیں جنہوں نے گذشتہ کئی برسوں میں فوج کو جدید خطوط پر تربیت دینے اور اسے ملکی سرحدوں کے اندر درمیانے درجے کی لڑائیوں اور دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لیے تیار کرنے کے لیے وقف کیے جنرل راحیل نے گذشتہ چند برس فوجی صدر دفاتر میں فوج کے تربیتی شعبے کے سربراہ کے طور پر گزارے ہیں اس دوران ان کی کارکردگی کو بہت اعلیٰ درجے کی قرار دیا جاتا ہے جنرل راحیل نے تقرری کی اس قلیل مدت میں پاکستانی فوج کے تقریباً تمام اہم تربیتی کورسز کو از سر نو مرتب کر کے انھیں جدید ضروریات سے ہم آہنگ کیا خاص طور پر سرحدوں کے اندر امن کے قیام اور دہشت گردی کے خلاف کارروائیوں کے لیے فوج کو تیار کرنے کے لیے جنرل راحیل شریف کے تیار کردہ تربیتی مینولز خاصے پسند کیے گئے اور فوجی قیادت نے ان کتابچوں کو اعلیٰ معیار کا حامل قرار دیاپاکستان کے اندر اور باہر فوج کو ’لو انٹنسٹی کنفلکٹ کے لیے تیار کرنے پر ان کے تحریر کردہ مقالوں کو خاصی پذیرائی ملی اس سے پہلے جنرل راحیل شریف پاکستانی فوج کی بہت پسندیدہ تصور کی جانے والی پوسٹنگ کمانڈنٹ پاکستان ملٹری اکیڈمی تعینات رہے ۔جنرل راحیل شریف کا کریئراکتوبر 1976 میں فرنٹیئر فورس رجمنٹ کی 6 بٹالین میں کمیشن حاصل کیاگلگت میں انفنٹری بریگیڈ اور بعد میں بطور پاکستان ملٹری اکیڈمی کے ایجوٹنٹ فرائص انجام دیے جرمنی سے کمپنی کمانڈر کورس کیا،رائل کالج آف ڈیفنس سٹڈیز برطانیہ سے گریجویشن،کمانڈ اینڈ سٹاف کالج کینیڈا سے گریجویشن،لائن آف کنٹرول اور سیالکوٹ سرحد پر فرائص سرانجام دیے،30 کور اور 12 کور کے چیف آف سٹاف رہے،انفنٹری ڈویڑن کے جنرل آفیسر کمانڈنگ،پاکستان ملٹری اکیڈمی کے کمانڈنٹ،کور کمانڈر گوجرانوالہ بھی رہے۔ فوجی روایات اور قواعد کی رو سے وزیراعظم پاکستان کسی بھی لیفٹیننٹ جنرل کو بری فوج کے سربراہ کے طور پر تعینات کر سکتے ہیں مستقبل کے چیلنجوں کو سمجھنے اور ان کے لیے فوجی ردعمل کو بطریقِ احسن استعمال کرنے کی صلاحیت کے باعث موجودہ حالات میں جنرل راحیل کی تقرری خاصی اہم اب دیکھنا یہ ہے کہ موجودہ مشکل اور چیلنجنگ حالات میں چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل کس طرح کی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں ۔
rajatahir mahmood
About the Author: rajatahir mahmood Read More Articles by rajatahir mahmood : 304 Articles with 206970 views raja tahir mahmood news reporter and artila writer in urdu news papers in pakistan .. View More