حضرت با یزید بسطامی رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ مجھے
جتنے بھی مراتب حاصل ہوئے سب والدہ کی اطاعت سے حاصل ہوئے-
ایک مرتبہ میری والدہ نے رات کو پانی مانگا لیکن اتفاق سے اس رات گھر میں
پانی نہیں تھا ۔ چنانچہ میں گھڑا لے کر نہر سے پانی لایا - میری آمد و رفت
کی تاخیر کی واضح سے والدہ کو نیند آ گئی ۔
اور میں رات بھر پانی لیے کھڑا رہا - حتی ٰ کہ شدید سردی کی وجہ سے وہ پانی
پیالے میں منجمد ہوگیا ۔ اور جب والدہ کی بیداری کے بعد میں نے انھیں پانی
پیش کیا تو انھوں نے فرمایا تم نے پانی رکھ دیا ہوتا-
اتنی دیر کھڑے رہنے کی کیا ضرورت تھی - میں نے عرض کیا محض اس خوف سے کھڑا
رہا کہ مبادا آپ کہیں بیدار ہو کر پانی نہ پی پائیں اور آپ کو تکلیف پہنچے
- یہ سن کر انھوں نے مجھے دعائیں دیں
اسی طرح ایک رات والدہ نے فرمایا کہ دروازے کا ایک پٹ کھول دو -
لیکن میں رات بھر اس پریشانی میں کھڑا رہا کہ نہ معلوم داہنا پٹ کھولوں یا
بایاں - کیونکہ اگر ان کی مرضی کے خلاف پٹ کھل گیا تو حکم عدولی میں شمار
ہوگا -
چانچہ انھیں خدمتوں کی برکت سے یہ مراتب مجھے حاصل ہوئے -
از شیخ فرید الدین عطار تذکرہ اولیاء صفحہ ٩٦ |