جب اینٹ تیسری منزل پر پهنچی

گزرے وقت کا قصه هے که ایک بادشاه اپنے وزیر کے ساتھ سیر سپاٹے کر رها تھا، اچانک اس کی نظر ایک مزدور پر پڑی جو زمین سے اینٹ پھینکتا اور وه اینٹ هوا میں قلابازیاں کھاتی هوئی تیسری منزل پر پهنچتی.

بادشاه نے حیران هو کر وزیر سے کہا کیا وجه هے که اس کی زمین پر کھڑے هو کر پھینکی هوئی اینٹ تیسری منزل پر پهنچتی هے، کیا یه اتنا طاقتور هے؟؟

وزیر نے بادشاه سے عرض کیا که: حضور اس میں طاقت کے ساتھ ساتھ ایک اور عمل کارفرما هے،اگر جان کی امان پاؤں تو عرض کروں؟

بادشاه نے کہا: کہوں کیا کہنا چاهتے هو؟

وزیر نے کہا: بادشاه سلامت، ضرور اس کی گھریلو زندگی بهت هی اچھی گزر رهی هے،اسے گھر کی طرف سے کوئی پریشانی لاحق نهیں اسی وجه سے اس کی اینٹ تیسری منزل پر پهنچتی هے.

بادشاه نے کہا که تحقیق کی جائے.

وزیر نے کہا جی حضور.

دوسرے روز وزیر نے چند افراد کو تحقیق کر لگا دیا.

ایک هفتے کے بعد ان افراد نے جو رپورٹ پیش کی وه اس طرح تھی.

"اس مزدور کی بیوی شام هوتے هی اپنے شوهر کے انتظار میں بیٹھی رهتی هے، وه جیسے هی گھر میں قدم رکھتا هے. اس کی بیوی نہانے کے لیے فورا پانی کی بالٹی اور نئے کپڑے رکھتی هے، مزدور جیسے هی نہانے سے فارغ هوتا هے،یه اس کے لیے کھانا لگادیتی هے، کھانا کمال احتیاط سے پکاتی هے نمک اور مرچی کا خاص خیال رکھتی هے،کھانے سے فارغ هونے کے بعد لیٹنے کے لیے بستر لگاتی هے، سونے سے پہلے اپنے شوهر کو پینے کے لیے دودھ دیتی هے.کسی پریشانی کا ذکر نهیں کرتی اور صبر سے کام لیتی هے."

جب یه رپورٹ بادشاه کے سامنے پیش هوئی تو وه مزید حیران هوا اس نے وزیر کو کہا که ان کے درمیان کچھ رنجش پیدا کردو پھر دیکھیں کیا نتیجه نکلا هے.

چنانچه وزیر نے ایسا هی کیا.

وزیر نے کسی طریقے سے اس کی بیوی کے کانوں میں یه خبر پہنچا دی که تمهارے شوهر کے چند دوسری عورتوں سے ناجائز تعلقات هیں. بس پھر کیا تھا.

شام کو مزدور جوں هی گھر پهنچا تو کیا دیکھتا که نه تو نهانے کے لیے پانی کی بالٹی هے، نه هی کھانے کا انتظام هے، نه هی سونے کے لیے بستر. اس نے بیوی سے وجه پوچھی تو وه لڑنے کو دوڑی، مزدور نے بهت صفائی پیش کی لیکن بیوی تھی که میں نه مانو.غرض چند دن یه قصه یوں هی چلتا رها.

ایک دن وزیر نے بادشاه کو کہا که بادشاه سلامت هم سیر پر چلتے هیں اور اس مزدور کی حالت دیکھتے هیں.

بادشاه وزیر سمیت سیر پر نکلا اور اسی مزدور کے پاس پهنچے تو کیا دیکھتے هیں که مزدور لاکھ کوشش کرتا هے لیکن اینٹ پهلی منزل سے اوپر جاتی هی نهیں هے.

بادشاده وزیر کی فهم وفراست کو مان گیا اور اسے یقین هوگیا که اینٹ کو تیسری منزل پر طاقت نے نهیں بلکه گھریلو خوشگوار زندگی نے پہنچایا هے.قصه مختصر که مزدور کی بیوی کو بتایا گیا که یه سب تمهارے ساتھ ڈرامه کیا گیا تھا، جب اسے حقیقت معلوم هوئی تو وه خوش هوئی اور پھر وهی شوهر کی خدمت،اور وهی اینٹ تیسری منزل پر.

حقیقت یهی هے که جو شخص گھریلو پریشانوں سے دور هے اور جن کے گھر میں خوشحالی هے ترقی انهیں کے قدم چومتی هے.لهذا همیں بھی چاهیے که اپنے گھر کا موحول خوشگوار رکھیں-

Abdul Rehman
About the Author: Abdul Rehman Read More Articles by Abdul Rehman: 216 Articles with 257562 views I like to focus my energy on collecting experiences as opposed to 'things

The friend in my adversity I shall always cherish most. I can better trus
.. View More