ن لیگ جوکرنے آئی ہے اِسے وہی کرنے دو

 ن لیگ جوکرنے آئی ہے اِسے وہی کرنے دو ...؟کیاچھوڑدیں اِسے..!!
PIAکو بیچ دیا بیچ دیا ن لیگ نے پی آئی اے کو بیچ دیا...!!کیانوماہ کی حکومت میں نوازنے نوازیوں کو نوازکرکام چلایا ہے...؟

عوام کوتبدیلی اوراِس کی ترقی وخوشحالی کاخواب دِکھاکر ووٹوں کی بھیک مانگنے والی جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) نے قومی اداروں کو فروخت کرکے مُلک وقوم کو اغیارکی غلامی میں دینے کا اٹل فیصلہ کرلیا ہے،اور حکومت نے ترجیحی بنیادوں پر اپنے اِس منصوبے کی تکمیل کی ابتداءکردی ہے،آج اِس سلسلے میں حکومت کے قائم کردہ نجکاری کمیشن کے بورڈ آف ڈائریکٹرزنے ابتدائی طورپرتین قومی اداروں جن میں پی آئی اے ،ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس اورنیشنل پاورکنسٹر کشن کمپنی شامل ہیں اِنہیں فوری طورپر نجی تحویل میں دینے کی منظوری دے دی ہے۔

ایسے میں یہاں یہ سوالات پیداہوتے ہیں کہ کیاآئی ایم ایف کے قمیتی مشوروں سے پی آئی اے سمیت تین قومی اداروں کی نج کاری کا عمل شروع کرنے کی منظوری اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے مُلک کی معیشت سنبھال جائے گی...؟کیااِن قومی اداروں پی آئی اے ،ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس اورنیشنل پاورکنسٹر کشن کمپنی کو نجی ملکیت میں جانے سے مُلک سے غربت ختم ہوجائے گی..؟اور کیا سود خورآئی ایم ایف ، ورلڈ بینک جیسے اداروں کے کہنے پر قومی اداروں کو بیچ ڈالنے سے مُلک میں حقیقی معنوں میں ترقی وخوشحالی کے بندباب کھل جائیں گے ...؟اور کیانوازحکومت کا اپنے مفادات کے خاطرقومی اداروں کونجی تحویل میں دیئے جانے سے مُلک کے ہر غریب کے آنگن میں خوشیاں رقص کرنے لگیں گیں...؟ تو اِس کا مجھ ناچیزکے پاس بس صرف ایک یہی جواب ہے کہ نہیں.. نہیں...نہیں..نہیں...!!ایساکچھ نہیں ہوگاجِسے سوچ کر حکومت ایساکررہی ہے،حکومت کے اِس فعلِ شنیع سے مُلک میں غربت ، بے روزگاری، کرپشن ، لوٹ مار، بھوک وافلاس اور تنگدستی اور بڑھے گی،اور ایسے بڑھے گی کہ کسی سے سنبھلے بھی نہیں سنبھلے گی ،ہاں البتہ ...!اِس سے اگر کسی کو فائدہ ہوگاتو وہ صرف حکومت اور کاروباری دماغ کے حامل ہمارے وزیراعظم میاں نوازشریف ہیں، جنہیں حکومت میں رہتے ہوئے بھی اور حکومت کے بعد بھی ڈھیروں فائدے ملیں گے۔

اَب ایسے میں مجھے یہ بھی کہنے دیجئے کہ خبردار...!آج کے بعداَب اگر کسی نے ن لیگ حکومت کے کسی بھی معاملے میں مداخلت کی یا اپنی فضول کی ٹانگیں آڑائیں تو اچھانہیں ہوگا...؟چھوڑدواِسے، مُلک پر اقتدارکی اُوٹ سے ن لیگ جس طرح سے قابض ہوئی ہے...؟اِس کے لچھن تو انتخابات سے قبل اوراول روز اقتدارسنبھالتے ہی سب کو دِکھائی دینے لگے تھے، مگر افسوس ہے کہ تب ہمارے اہلِ دانش خاموش تھے ،اورابھی یہ خاموشی کا روزہ رکھے ہوئے ہیں ، اِن کی ایسی حالتِ زاردیکھ کر ایسالگتاہے کہ جیسے اِنہوں نے ن لیگ کی آٹھ ، نو ماہ کی صفر سے بھی نیچی کارکردگی پردانستہ چپ سادھ رکھی ہے، اِس کی کیا وجہ ہے..؟یہ توآپ بھی جانتے ہیں اور میں بھی مگرہم بول یوں نہیں سکتے ہیں کہ ہماری سُنے گابھی کون ..؟اور جنہیں ہم سُناناچاہتے ہیں..؟وہ تو بیچارے پہلے ہی ن لیگ کے سربراہ نوازشریف کے نوازے ہوئے ہیں، یعنی جب کوئی کسی کو نوازدے تونوازے گئے کو ہر حالت میں اپنی زبان، اپنی آنکھ، اپنے کان،اپنی عقل و سوچ اور سمجھ کے دریچوں اور ہاتھ کو بھی بندرکھناہوتاہے،کیونکہ اِسی کاموں کے لئے تو اِسے نوازہ گیاہوتاہے، اور جب نوازے والاخود نام کا بھی نوازہوتوپھراِسے نوازکا کام نوازنے والے اندازسے کرکے انوازدیناہی اچھاہوتاہے، ورنہ نوازنے والااپنے نوازے گئے کا کیا حشرکرتاہے، اِس کا بیان کرنابھی نوازکی نوازی سے ہی ممکن ہوتاہے۔

بہرحال ...! آج آہستہ آہستہ نوازکے نوازے گئے لوگوں نے اپنے اپنے سراُٹھاکر اِنہیں تاننے کی کوشش کرنی شروع کردی ہے، اور نواز کی نوازی کو ایک طرف کرکے نواز کے سامنے اپنی کمزورآوازوں اور اپنے لڑکھڑاتے قدموں کے ساتھ پاو ¿ںجمانے کی سعی کرنے کی ابتدابھی کردی ہے، اِنہیں ایساکرنے کا وقت تو بہت پہلے تھاکہ اہلِ دانش یہ سب کچھ پہلے کرلیتے اور نوازشریف کے کاروباری عزائم کو قوم کے سامنے کھول کھول کر بیان کردیتے تو اِس کا نتیجہ کم ازکم ایسانہیں ہوتاجیساکہ آج ہے ،مگراَب تو جیسے پانی بھی سر سے اُونچابلکہ بہت ہی اُونچاہوچکاہے،اَب ن لیگ کے سربراہ اوربزنس مائنڈڈ وزیراعظم میاں محمد نوازشریف کے کاروباری عزائم کے آگے قوم اور مُلک اپنی اپنی بقاءو سالمیت کی آخری سانسیں لے رہے ہیں، ایسے میں اہلِ دانش اور اہلِ سیاست کا اپنی کمزورہی سہی مگر نوازشریف کے قومی اداروں کی نجی تحویل میں فروخت اور ملکیت میں دیئے جانے والے کاروباری عزائم کے آگے سینہ پھولاکر کھڑاہونابھی اُمیدافزاہوسکتاہے، بشرطیکہ..!یہ ہسب لو گ بکاو ¿ مال نہ بنیںاوریہ لوگ محب الوطنی کا ثبوتدیتے ہوئے نوازشریف کے کاروباری عزائم کے سامنے سیسہ پلائی ہوئی دیواربن کر کھڑے رہیں، اور اپنی اپنی پوری قوت سے قومی اداروںپی آئی اے ،ہیوی الیکٹریکل کمپلیکس اورنیشنل پاورکنسٹر کشن کمپنی سمیت مستقبل قریب میں دیگر منافع بخش قومی اداروں کی نجی تحویل میں دیئے جانے کے خلاف بھرپُرمذمت کریں تومُلک اور قوم اغیارکی غلامی میں جانے سے بچ سکتے ہیں ورنہ قوم یہ جان لے کہ غلامی کا طوق اِس کے گلے میں پڑنے کا منتظرہے اور یہ کام ن لیگ کی حکومت بزنس مائنڈڈ ہمارے وزیراعظم میاں محمدنوازشریف اپنے کاروباری فائدوں کے خاطر کرکے جائیں گے۔
Muhammad Azim Azam Azam
About the Author: Muhammad Azim Azam Azam Read More Articles by Muhammad Azim Azam Azam: 1230 Articles with 972399 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.