طبی ماہرین مختلف بیماریوں
سے محفوظ رہنے کے لئے خوراک اور ورزش پر انحصار کرنے کا مشورہ دیتے ہیں ۔
اس ضمن میں دنیا بھر میں جاری تحقیقات کا سلسلہ بتاتا ہے کہ عام طور پر مضر
صحت سمجھی جانے والی ”کافی “کااستعمال کئی بیماریوں سے محفوظ رکھنے کا سبب
بن سکتا ہے۔ ان تحقیقات کی وجہ سے کافی پینے والوں کو اپنی اس عادت کے پختہ
ہونے اور جڑ ُے رہنے کا ایک نیا اور دلچسپ بہانہ مل گیا ہے۔
مثال کے طور پر ورلڈ سرطان ریسرچ فنڈ کی رپورٹ کہتی ہے کہ کافی کے استعمال
سے رحم(uterus) کے سرطان کامرض لاحق ہونے کے خطرے کو کم کیا جا سکتا ہے۔رحم
کے سرطان کے بارے میں 2007 کے بعد کی جانے والی پہلی عالمی تحقیق میں
ایمپریل کالج لندن کے محققین نے سائنسی بنیادوں پر رحم کے سرطان سے متعلق
اعداد و شمار جمع کئے اور اس کے ساتھ خواتین کی خوراک‘ جسمانی سرگرمیوں اور
وزن کا بھی جائزہ لیا۔تحقیق کے نتائج کے مطابق سالانہ 3700 کیسوں میں کافی
پینے و الی خواتین ہفتے میں 5 دن 38 منٹ ورزش کے ذریعے صحت مند وزن برقرار
رکھ کر سرطان کے مرض سے بچ سکتی ہیں۔
ورلڈ سرطان ریسرچ فنڈ کی ڈاکٹر کیرن سیڈلر کے مطابق’ ’کافی کے استعمال سے
متعلق حاصل ہونے والے حقائق بہت دلچسپ ہیں‘ کافی سرطان کے مرض کے خطرے کو
کم کر دیتی ہے ‘ تاہم اس تعلق کو زیادہ موثر ثابت کرنے کے لئے مزید تحقیق
کی ضرورت ہے۔“
گریفتھ یونیورسٹی کے سائنسدانوں کاکہناہے کہ کافی پینے سے بھوک کم لگتی ہے
اور کھانا بھی کم کھایا جاتا ہے جو بلاواسطہ وزن گھٹانے میں مدد گار ثابت
ہوتا ہے ۔کافی پینے سے ذیابیطس‘ سرطان‘ ذہنی بیماریوں اور فالج کے خطرات
میں بھی کمی واقع ہوتی ہے جس سے لمبی عمر پائی جاسکتی ہے۔ایک فرانسیسی
تحقیق کے مطابق چائے نہ پینے والوں کے مقابلے میں روزانہ 4 پیالی یا اس سے
زائد چائے یا کافی استعمال کرنے والوں کو بلند فشار خون کی شکایت نہیں ہوتی
۔ ماہرین کا کہنا ہے ”ممکن ہے کافی میں موجود فلیونائڈزاور ویسو ریلیکسنگ
کمپاﺅنڈز خون کی شریانوں پر اثراندازہو کر اُنہیں ُسست کردیتے ہوں جس کی
وجہ سے بلند فشار خون قابو میں رہتا ہو۔“
ایک نئی تحقیق کے مطابق عام روٹین میں کافی پینے سے جگر کی بیماریوں کو
روکنا ممکن ہے۔ امریکہ کے میو کلینک میں کی جانے والی نئی تحقیق کے نتائج
کے مطابق جگر کی بیماری جگر کو ناکارہ بناسکتی ہے جب کہ انسان جگر کے سرطان
میں بھی مبتلا ہوسکتا ہے ‘تاہم کافی پینے سے جگر کی بیماری سے بچاو ¿ ممکن
ہے۔
معدے اور چھوٹی آنت کی بیماریوں کے ماہر ڈاکٹر کریگ لیمرٹ کہتے ہیں ”گو کہ
جگر کی بیماری پی ایس سی میں بہت زیادہ لوگ مبتلا نہیں ہوتے لیکن جو ہوتے
ہیں اُن پر اس بیماری کے تباہ ُکن اثرات مرتب ہوتے ہیں ‘اسی وجہ سے ہم اس
بیماری سے بچاؤ کے طریقے دریافت کرنے کے مساعی رہتے ہیں۔اس تحقیق میں 3 طرح
کے مختلف لوگوں کے گروہوں کا جائزہ لیا گیا۔ ایک گروہ وہ تھا جو پی ایس سی
کی بیماری میں مبتلا تھا‘ دوسرا گروپ پی بی سی (جگر کی ایک اور بیماری) میں
مبتلا تھا جب کہ تیسرا گروہ صحت مند افراد پر مشتمل تھا۔ نتائج سے معلوم
ہوا کہ کافی پینے والے افراد میںپی ایس سی کے امکانات کم تھے۔ “
گزشتہ برس یورپ میں کافی پینے والوں پر کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق
معتدل مقدار میں کافی پینے سے ذیابیطس کے مرض میں مبتلا ہونے کی شرح 25
فیصد تک کم کی جا سکتی ہے‘جب کہ سوئیڈن میں کی جانے والی ایک تحقیق کے
مطابق کافی پینے سے چھاتی کے سرطان میں مبتلا ہونے کے امکانات کو بھی کم
کیا جا سکتا ہے۔ |