کچھ لوگ دنیامیں مثال بننے کے
لیے ہی پیدا ہوتے ہیں اور وہ واقع ہی بے مثال ہوتے ۔زندگی کا کوئی مقصد
ہوتا ہے ۔
آج میں جس شاعر کے بارے میں لکھنا چاہ رہی ہوں آپکی نظر میں شاید وہ عام ہو
۔
اسلامعہ کالج کا ایک نڈر بہادر نوجوان لکھوں یا مسقط میں رہنے والا
ایک جفا کش انسان ۔
ناصر معروف
نام ناصر تخلص معروف
آپ کا تعلق ساہوال سےہے ۔
ان کے ہاں آپکو بے پناہ احساس ، جذبات ، پیار اور غم سے لبالب خوشبو سے
بھری شاعری ملے گی ۔
آپکا پہلا مجموعہ "تیری آرزو رہی" 2008 میں پبلش ہوا آپکی شاعری روح میں
اترنے والی ، چاھت سے لبریز احساسات پر مبنی ہے
دل سے گئ نہ موسم وصال کی خوشبو
کہ میری چاہتوں کو تیری آرزو رہی
میں تیرے پیار کو دنیا مین مثالی کر دوں
آسماں تو خو کیے تاروں سے خالی کر دوں
آپکا دوسرا کلام مجموعہ کللام "اپنے زخم مجھے دے دو '' 2010میں شائع ہوا ۔
انہوں نے بھرپور انداز سے اپنے جزبات کا اظہار کیا ہے ۔
چند اشعار آپکی نزر ۔
گھر بنانے کی خواہش تو رکھتے تھے ہم
گھر بنا یا نہیں گیا
لوگ کہتے ہیں پاگل ہمیں ،ہم نے کیوں گھر بسایا نہیں
امتحان تیرا ہے اک طرف محبت ہے اک طرف زمانہ ہے
دل تو ہارا ہے ترے پیار میں اس نے اپنا
لیکن اس نے ہمت نہیں ھاری اپنی
آپ نے بہت سے مشاعروں میں اپنی شاعری کا رنگ دکھایااور بہت سی داد لی -آپ
کا تیسرا مجموعہ اسی سال جلد آنے والا ہے |