وطن عزیز پاکستان مسائل میں گھرا ہوا ہے۔حکومت کے طالبان
سے مذاکرات بھی جاری ہیں،مذاکراتی کمیٹیاں کام کر ہی ہیں تو دوسری طرف
ددہشت گردی و تخریب کاری کا سلسلہ بھی رکنے کا نام نہیں لے
رہا۔مہنگائی،بدامنی،دہشت گردی سے پاکستان کے باسی تنگ آ چکے ہیں۔حالات
سنبھلنے کا نام ہی نہیں لے رہے ۔قوم امن کو ترس رہی ہے ۔اسلام و ملک دشمن
طاقتیں پاکستان کو عدم استحکام سے دو چار کرنے کی بھر پور سازشیں کر رہی
ہیں۔سیاسی و مذہبی جماعتیں اپنے اپنے مفادات کے لئے کام کر رہی ہیں ۔کسی کو
بھی ملک اور اس میں بسنے والی عوام کی فکر نہیں۔حکمران عوام کو تسلیاں دے
رہے ہیں کہ ہمیں مسائل ورثے میں ملے تو اپوزیشن بھی نان ایشو پر شور شرابہ
کر رہی ہے۔حقیقی مسائل کی طرف کسی کی کوئی توجہ نہیں۔ان حالات میں پاکستان
کا درد دل میں رکھنے والے اور ملک دشمن قوتوں کی سازشوں سے قوم کو باخبر
رکھنے اور انہیں ناکام کرنے کے لئے قوم کو متحد کرنے والے ،امریکہ و انڈیا
کے دشمن نمبر ایک،امیر جماعۃ الدعوۃ پروفیسر حافظ محمد سعید کے مرکزی
ترجمان محمد یحییٰ مجاہد کے دست راست حبیب اﷲ سلفی کی طرف سے پیغام ملا کہ
پروفیسر حافظ محمد سعید صاحب کی سینئر کالم نگاروں کے ساتھ ایک نشست کا
اہتمام کیا ہے ۔منگل کو شام چار بجے کا وقت نشست کے لئے دیا گیا تھا۔لاہور
میں جماعۃ الدعوۃ کے مرکزالقادسیہ چوبرجی کے گیٹ پر پہنچا تو محمد شاہد
محمود،شفیع اﷲ،راشد تبسم استقبال کے لئے موجود تھے۔نماز عصر کا وقت ہو چکا
تھا ۔نماز اداکرنے کے بعد نشست والی جگہ پر پہنچے تو اخبارات کے مدیران اور
سینئرکالم نگاروں کی ایک بڑی تعداد پہنچ چکی تھی ۔نشست میں مجیب الرحمان
شامی،عطاء الرحمان،،سلمان غنی،سجاد میرجمیل اطہر،حفیظ اﷲ نیازی،الطاف حسین
قریشی،فضل حسین اعوان،اسرار بخاری،ایثاررانا، رؤف طاہر،شہباز انور،پروفیسر
محمد یوسف عرفان،محمد سعید اظہر،سعد اﷲ شاہ،عابد تہامی،عزیز ظفر آزاد،قیوم
نظامی،ارشاد احمد ارشد،علی عمران شاہین شامل تھے جبکہ جماعۃ الدعوۃ کے
مرکزی رہنماحافظ عبدالرحمان مکی،مولانا امیر حمزہ،قاری محمد یعقوب شیخ،محمد
یحییٰ مجاہد،حافظ خالد ولید بھی موجود تھے۔امیر جماعۃ الدعوۃ پاکستان
پروفیسر حافظ محمد سعید نے بلا تمہیدگفتگو میں کہا کہ کلمہ طیبہ کی بنیاد
پر معرض وجود میں آنے والے ملک کو سیکولر بنانے کیلئے کروڑوں ڈالر خرچ کئے
جارہے ہیں۔ پاکستانی قوم کو فکری انتشار کا شکار کرنے اور اس کا اسلامی
تشخص تبدیل کرنے کی سازشیں کی جارہی ہیں۔وطن عزیزسے دہشت گردی کے خاتمہ
کیلئے اتحادویکجہتی کا ماحول اور قیام پاکستان کے جذبے پیدا کرنے کی ضرورت
ہے۔ جماعۃ الدعوۃاحیائے نظریہ پاکستان مہم کے ذریعہ ملک بھر میں
اتحادویکجہتی کی فضا پیدا کرے گی۔21مارچ کو ملک بھر میں علماء کرام اور
دینی جماعتوں کے قائدین خطبات جمعہ میں تحفظ نظریہ پاکستان کو موضوع بنائیں
گے جبکہ23مارچ کو لاہور، اسلام آباد، کراچی، پشاور، کوئٹہ،ملتان اور مظفر
آباد سمیت پورے ملک میں احیائے نظریہ پاکستان مارچ ہوں گے‘ جلسوں،
کانفرنسوں اور ریلیوں کا انعقاد کیاجائے گا۔لاہور میں مرکزی پروگرام مینار
پاکستان سے مسجد شہداء مال روڈ تک احیائے نظریہ پاکستان مارچ ہو گا ۔حافظ
محمد سعید کا کہنا تھا کہ احیائے نظریہ پاکستان مہم کے کوئی سیاسی مقاصد
نہیں‘فرقہ واریت، لسانیت اور قومیتوں کے جھگڑے ختم کرنے کیلئے قیام پاکستان
والے جذبے پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ بیرونی قوتیں نوجوان نسل کے دل و دماغ سے
نظریہ پاکستان کو کھرچنے کی کوششیں کر رہی ہیں۔ اس وقت ہر شخص ملک میں
پھیلی ہوئی بدامنی، قتل و غارت گری، ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی کی وارداتوں
سے پریشان ہے۔ اسلام دشمن قوتیں منصوبہ بندی کے تحت مایوسیاں پھیلا رہی
ہیں۔لوگوں کو وطن عزیز پاکستان کو درپیش ان مسائل کا کوئی حل نظر نہیں آرہا۔
ملک کو اس وقت اتحاد کی بہت زیادہ ضرور ت ہے۔کلمہ طیبہ ہی ایک ایسی بنیاد
ہے جس پر مسلمان قیام پاکستان کے موقع پر متحد ہو ئے تھے اور آج بھی ایک
پلیٹ فارم پر جمع ہو سکتے ہیں۔ ایک طرف حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات
ہو رہے ہیں تو دوسری طرف بم دھماکوں کے ذریعہ وطن عزیز پاکستان کو عدم
استحکام سے دوچار کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔پاکستان بناتے وقت لاکھوں
مسلمانوں نے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے اور آزادی کے حصول کیلئے ایک قوم
‘ ایک وحدت بنے تھے جس کے نتیجہ میں پاکستان کے نام سے ایک الگ ملک معرض
وجود میں آیا۔آج بھی ملک جن کٹھن حالات سے دوچار ہے۔ پھر سے اہل پاکستان
میں وہی جذبے پیدا کرنے کی ضرور ت ہے جس کیلئے ہم نے پانچوں صوبوں و آزاد
کشمیر میں احیائے نظریہ پاکستان مہم کا آغاز کیا ہے۔ پاکستان میں پھیلا ہوا
فکری انتشار اور خلفشار دیکھ کر ایسا محسوس ہوتا ہے کہ شاید ہم ایک قوم
نہیں بلکہ بکھرے ہوئے لوگ ہیں جن کی کوئی منزل نہیں ہے۔ خاص طور پر نوجوان
نسل کو ٹارگٹ کیاجارہا ہے اور ان کے ذہن برباد کرنے کیلئے بے پناہ وسائل
خرچ کئے جارہے ہیں۔ان حالا ت میں اتحادویکجہتی کا ماحول پیدا کرنا انتہائی
ضروری ہے۔حافظ محمد سعید کا کہنا تھا کہ احیائے نظریہ پاکستان مہم کو ایک
باقاعدہ تحریک کی شکل دیکر قوم میں یہ احساس پیدا کرنا ہے کہ دوقومی نظریہ
کی بنیاد پر حاصل کیا گیا ملک پاکستان ایک مشن اور ایک نظریہ کے تحت حاصل
کیا گیا تھا جس پر عمل پیرا نہ ہونے سے ملک میں فکری انتشار بڑھا اور ملک
مسائل سے دوچار ہوا۔ہم آج پھر سے پاکستانی قوم میں وہی جذبے پیدا کرنا
چاہتے ہیں۔یوم پاکستان کے موقع پر ہونے والے نظریہ پاکستان مارچ، جلسوں اور
کانفرنسوں میں ملک بھر کی مذہبی، سیاسی وکشمیری جماعتوں کو شرکت کی دعوت دی
گئی ہے اور استحکام پاکستان کیلئے بھرپور مہم چلائی جارہی ہے۔نشست کے تمام
شرکاء نے امیر جماعۃ الدعوۃ کے خیالات و جذبات کو سراہا اور احباب نے اظہار
خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی بنیاد ہی نظریہ بنیاد پر ہے اس لئے ہر
پاکستانی کا فرض ہے کہ وہ نظریہ پاکستان کے حوالہ سے پروگراموں میں شریک
ہوں۔آج واقعی ہم نے نظریہ پاکستان کو بھلا دیا ہے ہم بہت دور جا چکے ہیں جس
طرح وطن عزیز سے امن و امان کو چھینا گیا اسی طرح نظریئے سے دور کرنا بھی
ملک دشمنوں کی سازش ہے۔بعض این جی اوز باقاعدہ طور پر کام کر رہی ہیں اور
نوجوان نسل کے ذہنوں میں سے نظریئے کو مسخ کیا جا رہا ہے ۔بانی پاکستان
قائداعظم محمد علی جناح کا ذاتی کردار بے مثال تھا برصغیر کے کونے کونے میں
پھیلے مسلمان انکی بات پر اعتما د کرتے تھے آج بھی ملک کو کسی ایسے قائد
اعظم کی ضرورت ہے ۔23مارچ کو جماعۃ الدعوۃ کے احیائے نظریہ پاکستان مارچ سے
باقاعدہ ایک تحریک کی ضرورت ہے جس میں نوجوان نسل کو شامل کیا جائے۔مارچ اس
بات کا آغاز ہونا چاہئے کہ ہم ایک بار پھر تحریک پاکستان کا آغاز کر رہے
ہیں اور ملک جن مقاصد کے لئے حاصل کیا گیا تھا اسے اسی ڈگر پر لانا ہے ۔اسکے
لئے ہمیں اپنے دوست اور دشمن کی پہچان کرنی ہو گی ۔قوم متحد ہو گی تو
پاکستان مستحکم ہو گا۔نشست میں سینئر کالم نگاروں و مدیران اخبارت نے جماعۃ
الدعوۃ کی رفاہی و فلاحی سرگرمیوں کو بھی سراہا ۔تھر کے قحط اور بلوچستان
کے زلزلے کی بات ہوئی جس پر حافظ محمد سعید کا کہنا تھا کہ جماعۃالدعوۃ
تھرپارکر میں قحط زدگان کی ہرممکن مدد کی کوششیں کر رہی ہے اور سندھ و
بلوچستان کے دور دراز علاقوں و دیہاتوں میں کروڑوں روپے مالیت کے منصوبہ
جات پر کام کر رہی ہے۔ آواران کے زلزلہ زدہ علاقوں میں متاثرین کو گھر
بناکر دے رہے ہیں جس سے ان لوگوں میں پائی جانے والی محرومیوں کا ازالہ
کرنے میں مددمل رہی ہے۔ احیائے نظریہ پاکستان مہم ہر پاکستانی کے دل کی
آواز ہے اور لوگوں کی بھرپور دلچسپی اس میں دیکھنے میں آرہی ہے۔ |