حاجی عبد الرزاق یعقوب میمن نے
نہ صرف پاکستان میں اپنی صلاحیتوں کو منوایا بلکہ وہ ایک عظیم وژن رکھنے
والے رہنما تھے جن کی صلاحییتوں کو عالمی سطح پر مانا گیا ہے،زندگی کو
دوسروں کیلئے وقف کیا اور پھر کبھی کسی اور چیز کو اپنے اور اپنے مقصد کے
درمیان نہ آنے دیا یہ تھی حاجی عبد الرزاق کی زندگی۔ انہوں نے عالمی سطح پر
پاکستان کا نام روشن کرنے کیلئے شبانہ روز محنت کی ، دبئی میں سن ۲۰۰۱ءمیں
ورلڈ میمن آرگنائزیشن کی بنیاد رکھی ۔۲۰۰۳ءمیں اسی مشن کیلئے صدر پاکستان
پرویز مشرف سے ملاقات کی ۔۲۰۰۴ءمیں پاکستان کی شناخت کی خاطر کینیا گئے اور
وہاں کے صدر اور اعلی قیادت سے ملاقات کی ۔ان کا وڑن ایک عظیم پاکستان
تھا۔سری لنکاکے دورے میں انہوں نے سری لنکن صدر سے خاص طور پر ملاقات کی
اور پاکستان اور سری لنکا کے تجارتی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے میں اہم
کردار اد کیا۔پاکستان کی تجارتی پالیسی اور پر انہوں نے ہمیشہ حکومت وقت کو
اہم مشور ے دیئے۔دبئی میں ورلڈ میمن آرگنائزیشن کے تحت انہوں نے شیخ نہیان
بن مبارک النہیان کو مدعو کیا اور پاکستان اور یو اے ای کے درمیان ایک نئے
تجارتی دور کا آغازہوا، اے آروائی گروپ کے بانی حاجی عبدالرزاق یعقوب میمن
کی تجارت کیلئے گرانقدر خدمات پرتاجروں نے انہیں خراج عقیدت پیش کیا ۔عالمگیر
شہرت کے حامل اے آروائی گروپ کے بانی حاجی عبدالرزاق یعقوب کی شخصیت اپنے
اندر بہت سے پہلوؤں کو سموئے ہوئے تھی۔ان کی زندگی کا ہر ، ہرپہلو شب وروز
محنت ومشقت اورسخاوت سے عبارت ہے،اے آروائی گروپ کی بنیاد رکھ کر انہوں نے
ہزاروں افراد کے لیے نہ صرف روز گار کے مواقع فراہم کیئے بلکہ میڈیا
انڈسٹری میں نئی روح پھونک دی۔ دین اسلام کا پیغام گھر گھر پہنچانے کیلئے
پاکستان میں پہلے مذہبی چینل کیوٹی وی کی بنیاد رکھ کر دین محمدیﷺ کاچرچا
کیا۔حاجی عبدالرزاق جیسی ہمہ جہت شخصیت نے سونے کے کاروبار میں ہاتھ ڈالا
تو اسے صنعت کے اعلیٰ درجے تک پہنچا دیا۔مرحوم حاجی عبدالرزاق یعقوب نے نہ
صرف میمن برادری کیلئے کارہائے نمایاں سرانجام دیئے بلکہ تاجر وں پربھی دست
شفقت رکھا،سماجی شعبے میں بھی حاجی صاحب کی خدمات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں،
زندگی بھر انہوں نے غربا اور مساکین کی امداد کی، متاثرین زلزلہ ہوں یا
متاثرین سیلاب حاجی عبدالرزاق کی زیرسایہ خواجہ غریب نواز ویلیفئرٹرسٹ
انٹرنیشنل اور احساس انٹرنیشنل ٹرسٹ کی امداد میں پیش پیش رہا،حاجی عبد
الرزاق یعقوب ایک خدا ترس انسان اور کامیاب کاروباری شخصیت تھے، انہوں نے
طویل جدو جہد کے بعد دنیا کے ممتاز لوگوں میں اپنا مقام بنایا، حاجی
عبدالرزاق یعقوب انسانیت کی خدمت میں پیش پیش رہتے تھے ، غریبوں کی مدد اور
مصیبت زدہ لوگوں کی داد رسی کرنا انکی شخصیت کا نمایاں پہلو تھا۔ وہ اولیا
اللہ کے معتقد تھے۔ حاجی عبد الرزاق ایک عالمی شہرت یافتہ شخصیت تھے وہ
ورلڈ میمن آرگنائزیشن کے چیئرمین بھی رہے انہیں متعدد ملکی اور بین
الاقوامی اعزازات سے نوازا گیا۔حاجی عبد الرزاق ایک شخصیت نہیں ایک عہد کا
نام ہے ، وہ صرف ایک کامیاب کاروباری شخصیت ہی نہیں ، ایک آزاد صحافتی
انقلاب کے بانی بھی تھے ، یہی نہیں وہ ایک سچے عاشق رسولﷺ، عاشق خواجہ غریب
نواز اور دکھی انسانیت کے خادم تھے ، حاجی صاحب نے ہزاروں گھرانوں کی
خاموشی سے کفالت کی ، ان کا سفر طویل اور کٹھن تھا ، بھارتی شہر سورٹھ سے
ہجرت اور پھر پچیس برس کی عمر میں دبئی ہجرت اور وہاں سے ایک ایسا سفر کہ
دنیا دیکھتی ہی رہ گئی۔ ۲۷۹۱ءمیں اے آر وائی گروپ کی بنیاد رکھی ، حاجی عبد
الرزاق اور اے آر وائی گروپ نے جہاں صحافتی اقدار کو پروان چڑھایا وہیں
کاروباری سرگرمیوں کو پروان چڑھاتے ہوئے ملک اور اس کی معیشت کی ترقی کے
لیئے اہم کردار ادا کیا،انہوں نے کاروبارکے ساتھ متعدد سماجی اور فلاحی
شعبوں میں انقلابی اقدامات اٹھائے مرحوم کی میڈیا انڈسٹری سمیت دیگر شعبوں
میں نمایاں کارکردگی کی بنیاد پر متعدد ملکی اور غیرملکی اعزازات سے بھی
نوازا گیا۔حاجی عبد الرزاق سات مئی انیس سو چوالس کو بھارتی ریاست گجرات
میں پیدا ہوئے۔حاجی عبدالرزاق ایک شفیق باپ ، ایک پیارے دوست، عظیم بھائی
اور رہبر تھے انہوں نے ایک بیوہ اور پانچ بیٹیوں کو سوگوار میں چھوڑی ہیں ۔
ان کے انتقال پرصدر، وزیراعظم سمیت گورنر سندھ وزیر اعلیٰ سندھ اور ملک کی
سیاسی سماجی اور تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے گہرے دکھ اور رنج
کا اظہار کیا،حاجی عبدالرزاق یعقوب کے انتقال کے بعدپاکستان کرکٹ کا بھی
ناقابل تلافی نقصان ہواہے۔کرکٹ کےلئے گران قدر خدمات انجام دینے پر قومی
ٹیم کے کھلاڑی بھی حاجی صاحب کی رحلت پر غمزدہ ہوئے ۔کہتے ہیں کرکٹ دیرینہ
سرپرست سے محروم ہو گئی۔ اے آر وائی گروپ کے بانی حاجی عبدالرزاق یعقوب نے
صرف صحافت، کاروباریا سماجی بہبود کے کاموں کےلئے ہی گرانقدرخدمات انجام
نہیں دیں بلکہ کھیلوں کے فروغ کےلئے بھی ہمیشہ پیش پیش رہے۔ خاص کر کرکٹ
کےلئے،کرکٹ پاکستانیوں کا جنون ہے،انہیں اس کھیل کا شوق نہیں بلکہ عشق
ہے،حاجی صاحب نے کرکٹ کے جنون کو پاکستان سے باہر موجود پاکستانیوں کے دلوں
کی دھڑکن بنا دیاتھا۔حاجی عبدالرزاق نے شارجہ کے میدانوں کو کرکٹ کے جنون
سے روشناس کرایا،سابق ٹیسٹ کرکٹرز نے حاجی صاحب کی کرکٹ کے لئے گراں قدر
خدمات کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا ۔محسن حسن خان کا کہنا
تھاشارجہ میں کرکٹ میلہ سجانے کا اصل سہراحاجی عبدالزاق یعقوب کے سرجاتاہے۔
ان کی رحلت سے کرکٹ کا بڑا نقصان ہواہے۔ان کا کہنا تھا کہ حاجی عبدالرزاق
یعقوب ایک شاندار انسان تھے،کیو ٹی وی کی صورت میں انہوں نے اسلام کی جو
خدمت کی مسلم امہ اسے ہمیشہ یاد رکھے گی۔سابق ٹیسٹ کرکٹر سلیم ملک نے حاجی
عبدالرزاق یعقوب کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ حاجی
عبدالرزاق یعقوب کے انتقال سے کرکٹ بھی دیرینہ ساتھی سے محروم ہوگئی ہے وہ
کھلاڑیوں سے اپنے بچوں کی طرح پیار کرتے تھے۔سلیم ملک نے کہا کہ شارجہ میں
کرکٹ کے فروغ میں حاجی عبدالرزاق یعقوب کا اہم کردار ہے وہ کرکٹ کی
باریکیوں سے واقف تھے اور کھلاڑیوں کو ان کی غلطیوں سے آگاہ کیا کرتے تھے۔
اے آروائی گروپ کے بانی و چیئرمین حاجی عبدالرزاق یعقوب کے سماجی اورفلاحی
شعبوں میں کارہائے نمایاں انجام دیئے ہیں وہاں صحت کا شعبہ بھی اہمیت کا
حامل رہا،مرحوم نے فاطمہ بائی اسپتال کی بنیاد رکھ کر کراچی کے غریب اور
مستحق مریضوں کیلئے ایک ایسی سہولت فراہم کی ہے جو اب شجرسایہ دار بن چکی
ہے۔حاجی عبدالرزاق کے انتقال پرسمندرپارپاکستانیوں اور علما ئے کرام نے
انتہائی دکھ اور تعزیت کااظہارکیا تھا۔اے آروائی گروپ کے بانی حاجی
عبدالرزاق یعقوب کے انتقال پردنیا بھرمیں موجود علما ئے کرام اورسیاسی
شخصیات نے تعزیت کااظہارکیا۔کینیڈا میں موجود چشتیہ عثمانیہ قدوائیہ کے پیر
و مرشد میاں مسعود عالم چشتی قدوائی نے حاجی عبد الرزاق کی وفات پر تعزیت
کااظہارکرتے ہوئے کہا حاجی عبد الرزاق نہایت نفیس اور پیار کرنے والے انسان
تھے ان کی دینی خدمات یاد رہیں گی اور ان کی کمی ہمیشہ محسوس کی جائے
گی۔حاجی عبد الرزاق کی ایثال ثواب کیلئے ہمیشہ میں اور میرے مرید دعا گو
رہیں گے۔دبئی میں ن لیگ کے رہنما خواجہ عبدالوحید پال کاکہنا تھا کہ حاجی
عبدالرزاق کی دبئی میں پاکستانی کمیونٹی کے لئے بے تحاشہ خدمات ہیں جن
کوکبھی فراموش نہیں کیاجاسکتا۔منہاج القرآن انٹر نیشنل جرمنی،منہاج پیس
اینڈ انٹیگریشن جرمنی کی جانب سے بھی حاجی عبدالرزاق کے انتقال پر تعزیت
کااظہارکیاگیا تھا۔اے آر وائی گروپ کے بانی حاجی عبدالرزاق یعقوب کے انتقال
پر مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنماوں کی جانب سے تعزیتوں کا سلسلہ
جاری تا حال ہے۔بانی اے آر وائی حاجی عبدالرزاق یعقوب کے انتقال پر پی ٹی
آئی کے رہنما مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ حاجی عبدالرزاق کے
انتقال کی خبر سن کر افسوس ہوا۔ جماعت اسلامی کے امیر منور حسن کا کہا تھا
کہ حاجی صاحب ایک ہمہ جہت شخصت کے حامل شخص تھے۔صاحبزادہ حامد رضا کا کہنا
تھا کہ حاجی عبدالرزاق کے دنیا سے چلے جانے سے پاکستان ایک سچے محب وطن
عاشق رسول سے محروم ہوگیا۔بابر اعوان کا کہنا تھاکہ حاجی عبدالرزاق وہ شخص
تھے جس کام میں ہاتھ ڈالتے کامیابی ان کے قدم چومتی تھی۔احمد رضا قصوری کا
کہنا تھا کہ حاجی صاحب کے انتقال پر انہیں بے حد افسوس ہوا ۔ڈاکٹر صغیر اور
خواجہ اظہار الحسن نے بھی حاجی عبدالرزاق کے انتقال کو قومی سانحہ قرار دیا
ہے۔سراج الحق کا کہنا تھا کہ حاجی صاحب کے انتقال سے ایک خلا پیدا ہوگیا ہے
۔راشد ربانی کا کہنا تھا کہ ہم ایک عظیم شخصیت سے محروم ہوگئے، وقار مہندی
کا کہنا تھا کہ حاجی عبدالرزاق کے انتقال پاکستان کا بہت بڑا نقصان
ہے۔پروفیسر خورشید کا کہنا تھا کہ حاجی عبدالرزاق ایک دین دار اور امت
مسلمہ کی خدمت اور غریبوں کے ہمدرد تھے ۔گورنر سندھ نے کہا تھا کہ حاجی
عبدالرزاق نے ہمیشہ پاکستان کی خدمت کی ہے۔وزیر داخلہ چوہدری نثار نے حاجی
عبدالرزاق کے انتقال کو بڑا نقصان قرار دیا۔گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور
کا کہنا تھا کہ حاجی عبدالرزاق کی وفات پر مجھے شدید صدمہ پہنچا ہے۔پی ٹی
آئی کے چیرمین عمران خان نے حاجی عبدالرزاق یعقوب کے انتقال پر ان کے
لواحقین سے دلی تعزیت کی تھی ۔وزیر اطلاعات پرویز رشید کا حاجی عبدالرزاق
یعقوب کے انتقال پرافسوس کا اظہار کیا تھا ۔وزیر اعلی خیبر پختونخوا پر ویز
خٹک اوروزیز خزانہ اسحاق داڑ نے حاجی عبدالرزاق کے انتقال کی خبر کو
انتہائی افسوسناک قرار دیا تھا۔۔رشید گوڈیل کا کہنا تھا کہ حاجی عبدالرزاق
انیس ممالک میں ورلڈ میمن فاونڈیشن کے چیرمین تھے۔وزیر اطلاعات سندھ شرجیل
میمن نے بھی حاجی عبدالرزاق کے انتقال پر اظہار افسوس کیا تھا۔حاجی
عبدالرزاق یعقوب کے انتقال پر دینی رہنماﺅں نے بھی انہیں خراج عقیدت پیش
کیا ہے ، ان کا کہنا تھا کہ حاجی عبدالرزاق کی زندگی جدوجہد سے عبارت
تھی۔جمعیت علماءاسلام کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے حاجی عبدالرزاق کی
وفات پر اظہارِ افسوس کیا اور ان کے درجات کی بلندی کی دعا بھی کی تھی۔امیر
جماعت اسلامی منور حسن نے بھی حاجی عبدالرزاق کی وفات پر گہرے دکھ کا اظہار
کیا تھا، انہوں نے حاجی عبد الرزاق کےلئے درجات کی بلندی اور لواحقین کے
لئے دعا کی تھی۔متحدہ بین المسلمین فورم پاکستان کے صدر مولانا تنویرالحق
تھانوی کا کہنا تھا کہ حاجی عبدالرزاق کے جانے سے دنیا کا ایک سماجی باب
بند ہوگیا ہے۔سنی اتحاد کونسل کے سربراہ ثروت اعجاز قادری نے حاجی عبد
الرزاق کے انتقال کو ایک بڑا نقصان قرار دیا تھا۔سنی اتحاد کونسل کے
چئیرمین صاحبزادہ حامد رضا کا کہناتھا کہ حاجی عبدالرزاق یعقوب کی زندگی
جہد مسلسل سے عبارت تھی ، ان کے اہلِ خانہ کے غم میں برابر کے شریک
ہیں۔وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف اور تحریک منہا ج القرآن کے
صدرجاوید قادری نے بھی حاجی عبدالرزاق کی وفات کو ایک عظیم سانحہ قرار دیا
تھا۔اے آر وائی گروپ کے بانی حاجی عبدالرزاق یعقوب کے انتقال پر مختلف
سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنماوں کی جانب سے تعزیتوں کا سلسلہ تا حال جاری
ہے ۔
بانی اے آر وائی حاجی عبدالرزاق یعقوب کے انتقال پر پی ٹی آئی کے رہنما
مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ حاجی عبدالرزاق کے انتقال کی خبر سن
کر افسوس ہوا۔جماعت اسلامی کے امیر منور حسن کا کہنا تھا کہ حاجی صاحب ایک
ہمہ جہت شخصیت کے حامل شخص تھے۔صاحبزادہ حامد رضا کا کہناتھا کہ حاجی
عبدالرزاق کے دنیا سے چلے جانے سے پاکستان ایک سچے محب وطن عاشق رسول سے
محروم ہوگیا ہے۔بابر اعوان کا کہنا تھا کہ حاجی عبدالرزاق وہ شخص تھے جس
کام میں ہاتھ ڈالتے کامیابی ان کے قدم چومتی تھی۔احمد رضا قصوری کا کہنا
تھا کہ حاجی صاحب کے انتقال پر انہیں بے حد افسوس ہوا ہے۔ڈاکٹر صغیر اور
خواجہ اظہار الحسن نے بھی حاجی عبدالرزاق کے انتقال کو قومی سانحہ قرار دیا
تھا۔سراج الحق کا کہنا تھا کہ حاجی صاحب کے انتقال سے ایک خلا پیدا ہوگیا
ہے۔راشد ربانی کا کہنا تھا کہ ہم ایک عظیم شخصیت سے محروم ہوگئے ہیں۔وقار
مہندی کا کہنا تھا کہ حاجی عبدالرزاق کے انتقال پاکستان کا بہت بڑا نقصان
ہے۔پروفیسر خورشید کا کہنا تھا کہ حاجی عبدالرزاق ایک دین دار اور امت
مسلمہ کی خدمت اور غریبوں کے ہمدرد تھے۔
برطانیہ میں مقیم علمائے کرام نے حاجی عبدالرزاق یعقوب کی رحلت کو پاکستان
اور عالم اسلام کے لئے بڑانقصان قرار دیتے ہوئے کہاتھا کہ حاجی صاحب کی
خدمات ہمیشہ یاد آئیں گی۔برطانیہ میں تعزیتی ریفرنس میں حاجی عبدالرزاق
یعقوب کی خدمات کو زبردست خراج عقیدت پیش کیاگیا۔حنیف طیب نے کہا تھا کہ
حاجی عبدالرزاق یعقوب عجزوانکساری سے کام لینے والے سادہ انسان تھے۔قاری
سید صداقت نے حاجی عبدالرزاق یعقوب کے انتقال پر گہرے رنج کا اظہارکیا
تھاانہوں نے کہا تھا کہ انسانیت کی خدمت کےلئے حاجی صاحب کے ان گنت کارنامے
ہیں۔علمائے کرام کا کہناتھاکہ حاجی صاحب ان خوش قسمت لوگوں میں سے تھے جن
سے اللہ نے فلاح کا کام لیناہوتاہے حاجی صاحب دوسرے لوگوں کےلئے دنیا میں
آئے تھے۔علامہ قاضی عبدالعزیزنے کہا تھا کہ حاجی صاحب نے بنی کریم ﷺ کی
تعلیمات عام کرنے میں اہم کرداراداکیا تھا۔سیدعبدالقادرشاہ جیلانی نے کہا
تھا کہ حاجی یعقوب نے اپنے تمام وسائل اسلام کی ترویج کےلئے وقف کردیئے
تھے۔حاجی صاحب کے انتقال میں پاکستان اور برطانیہ سمیت دنیا بھرکے علمائے
کرام افسردہ ہیں۔اے آروائی گروپ کے بانی حاجی عبدالرزاق یعقوب کے انتقال پر
دیگر شعبوں کی طرح ملکی فنون لطیفہ میں بھی سوگ کی فضاءپائی گئی تھی ۔کھیل
کامیدان ہو یا صوفی ازم کے فروغ کی بات میڈیا کی دوڑ ہو یامعاشرے میں مذہبی
رجحان کوپروان چڑھانے کی عملی جدوجہد ،حاجی عبدالزاق کانام ہمیشہ سنہری
حروف سے لکھا جائے گا اور پھر فنون لطیفہ میں ان کے انتقال کی خبر کا بجلی
بن کر گرنا اس شعبے میںبھی ان کی خدمات کا بھرپور اعتراف ہے۔حاجی عبدالرزاق
یعقوب اب اس دنیا میں نہیں رہے لیکن تجارت ،میڈیا سماجی اور دینی خدمات کے
علاوہ کرکٹ کے لئے ان کی لازوال خدمات کو بھی ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ |