قابلِ احترام اساتذہ کرام اور پیارے دوستوں !
السلام علیکم ۔
آ ج میری تقریرکا موضوع ہے ۔ ’’میری پسندیدہ شخصیت‘‘
جناب عالی !
عظیم انسان وہ ہوتا ہے جو دل و جاں سے انسانیت کی خدمت کرتا ہے ۔ہر انسان
عظیم کہلانے کے قابل نہیں ہوتا سوائے اُس کے جو اپنی زندگی کو کسی اچھے کام
میں استعمال کرتا ہے ۔کسی بھی انسان کی عظمت کا علم ہمیں تاریخ کے مطالعہ
سے ہوتا ہے ۔تاریخ ہمیشہ اُن لوگوں کو یاد رکھتی ہے جن کی زندگی کا مقصد
آرام و آسائش کے بجائے قوموں کی زندگی بنانا ہوتا ہے ۔ہم تاریخ میں بہت سے
عظیم سائنسدانوں ،شاعروں اور رہنماؤں کے بارے میں پڑھتے ہیں جنہوں نے اپنی
بے لوث اور انتھک محنت کے ذریعے قوموں کی تعمیر کی ۔ایسے لوگ دُنیا سے جانے
کے بعد بھی دلوں میں زندہ رہتے ہیں ۔جن کو ہیرو کہا جاتا ہے وہ ایسا انسان
ہوتا ہے جو اپنے کردار اور اعمال میں مثالی ہوتاہے ۔ایسا انسان اپنے منفرد
، باصلاحیت اور تخلیقی ذہن کی بدولت قائد کہلانے کے قابل ہوتا ہے ۔
قائد ِ اعظم میری پسندیدہ شخصیت میں سے ایک ہیں اور وہ واقعی ہیرو اور قائد
کہلانے کے قابل ہیں ۔
شاعر ِ مشرق علا مہ اقبال نے قائد کے بارے میں ہی کہا تھا۔
ہزاروں سال نرگس اپنی بے نوری پر روتی ہے
بڑی مشکل سے ہوتا ہے چمن میں دیدہ ور پیدا
کون جانتا تھا 25 دسمبر 1876 کو کراچی میں پیدا ہو نے والا محمد علی ایک دن
قائد اعظم بن جائے گا ۔بڑے بڑے رہنما ،سیاست دان ،علماء کرام اُس کی ہر
آواز پر لبیک کہنے کے لیے ہمہ وقت تیار ہوں گے ۔کون جانتا تھا محمد علی
دُنیا کے سامنے جرات، بہادری ،اصول پسندی اور عزم و استقلال کی ایک مثال بن
کر اُبھرے گا ۔بظاہر شیخ جناح پونجا کے گھر پیدا ہونے والا محمد علی بھی
عام بچوں کی طرح ہی تھا لیکن اﷲ تعالی نے اِ س بچّے سے وہ کام لیا جو بڑے
بڑے لوگ بھی نہ کرسکے ۔
شاعر کہتا ہے نگاہ بلند، سُخن دلنواز ، جاں پُرسوز
یہی ہے رختِ سخن میر ِ کارواں کے لیے
تحریک ِ پاکستان میں آنے والی مصائب و مشکلات کو دیکھا جائے تو بہادر سے
بہادر آدمی کے قدم بھی لڑکھڑا جاتے ۔ایک طرف غیر اقوام کی چالاکی اور
عیّاری تھی تو دوسری طرف اپنوں کی بے وفائی ، لیکن یہ سب بھی عظیم قائد کو
اپنے مشن سے نہ روک سکے ۔اگر اِس عظیم مشن میں اﷲ تعالی کی مدد و نصرت اور
نبی کریم ﷺ کی نظر ِ عنایت قائد ِ اعظم کے ساتھ شامل نہ ہوتی تو پاکستان
بننے کا خواب کبھی شرمندہ ء تعمیر نہ ہوسکتا ۔
شاعر نے سچ کہاکہ
ملّت کا پاسباں ہے محمد علی جناح
ملّت ہے جسم، جاں ہے محمد علی جناح
وہ حقیقی معنوں میں قائد اعظم ہیں ۔ایسا قائد جس نے عیش ،آرام طلبی اور تن
آسانی کی زندگی کبھی نہیں گذاری ۔کام ،کام اور کام اُن کا اصول تھا ۔ یہی
وجہ ہے کہ انہوں نے مختصر سی زندگی میں تخلیق ِ پاکستان کا وہ کارنامہ
انجام دیا جس کی نظیر پیش کرنے سے تاریخ قاصر ہے ۔
خداراہ ! ہم اپنے قائد کے پیغام کو سامنے رکھتے ہوئے اِس وطن ِ عزیز کے
ساتھ وفاداری کا ثبوت دیں۔ہم اپنے ضمیر کو جگائیں اور پھر سے عہد کریں کہ
ہم پاکستان میں رہ کر قائد کے اُصولوں پر عمل کرتے ہوئے اُن کے دیے ہوئے
اِس انجمن کو آگے بڑھا کر ایک اچّھے پاکستانی ہونے کا ثبوت دیں گے ۔
اِن شاء اﷲ |