حالیہ ٹیسٹ رپورٹ کے مطابق سافٹ
ڈرنکس میں کینسر کے جراثیم پائے جانے کا انکشاف ہوا ہے ، سافٹ ڈرنک میٹھا
ہے اور اس لئے صحت کے لئے مضر ہے ۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ لاتعداد ڈرنکس
میں خطر ناک رنگوں کی آمیزش ہے ، یہ کوئی راز کی بات نہیں کہ سافٹ ڈرنکس
صحت کے لئے مضر ہیں ۔ سافٹ ڈرنکس میں چینی کی زیادہ مقدار ہے حالیہ تحقیق
کی روشنی میں چینی اور مختلف رنگوں کی بھاری کھپت نے کوکا اور پیپسی کولا
کو انسانی صحت کے لئے انتہائی خطر ناک بتایا گیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ
کوکا کولا اور پیپسی کولا میں جو کیمیکل استعمال کیا گیا ہے مقدار کے تناسب
سے بہت زیادہ ہے۔
یہ رنگ بہت سے سافٹ ڈرنکس میں موجود ہے ۔امریکا میں ہر وہ ڈرنک جو 29
مائکروگرام یا 4 ایم ای آئ پر مشتمل ہے صحت کے لئے مضر ہے
،(4-Methylimidazole) (4-MEI) اور اس پر نشان لگا دیا گیا ہے۔" چوہے کینسر
میں مبتلا " دوہزار سات میں چوہوں پر تجربہ کیا گیا تھا اور وہ کینسر میں
مبتلا ہو گئے ، براہِ راست یہ کیمیکل انسان کے لئے خطرہ ہے لیکن سائنسی طور
پر ثابت نہیں ہو سکا ۔ امریکی ماہرین نے گزشتہ سال اپریل سے ستمبر تک
اکیاسی مختلف سافٹ ڈرنکس کا تجزیہ کیا سپرائٹ کے علاوہ سب کا نتیجہ سنگین
تھا ہر ڈرنک میں 4 ایم ای آئی شامل تھا ۔
" پیپسی کے تباہ کن نتائج "۔کوکا کولا کی نسبت پیپسی میں ایک سو پچہتر
مائکروگرام کیمیکل پائے گئے جو کہ خطرناک حد تک صحت کے لئے مضر ہے اسی وجہ
سے پیپسی کولا کو امریکا کی مارکیٹ سے ہٹا دیا گیا۔گزشتہ دنوں جرمنی کے چند
سٹورز سے بھی پیپسی کولا کو ہٹایا گیا ہے۔
رنگین شربت پینے کی بجائے سادہ پانی کا استعمال صحت کے لئے مفید ہے ،
پاکستان بھر میں مختلف ڈرنکس کمپنیز رنگوں کی آمیزش کو مکس کر کے جو شربت
یا رنگ برنگے ڈرنکس عوام کو پیش کرتے ہیں وہ سب جان لیوا ہیں ،کمپنیز کو اس
سے کوئی سروکار نہیں کہ کوئی جئے یا مرے ۔
حکومت اور خاص طور پر وزارتِ صحت اگر کوئی ہے تو ایسے لوگوں کے خلاف
کارروائی کرے اور ان تمام مشروبات پر پابندی عائد کرے جو صحت کے لئے مضر
ہیں ۔
گرمی کی آمد ہے ہر ذی روح کو قدم قدم پر پانی کی طلب ہو گی ، غریب عوام پر
رحم کیا جائے اور صاف پانی ہی مہیا کی جاسکے تو حکومت کا عوام پر بڑا احسان
ہو گا ؟؟ |