پاک بھارت وزرائے اعظم ملاقات‘ پر امن مستقبل کیجانب پیشرفت

بھارت میں بی جے پی کی حیرت انگیز کامیابی کی بعد بی جے پی کی جانب سے نریندر مودی کو وزیراعظم کیلئے نامزد کیا گیا اور گزشتہ روز نریندر مودی نے دلی کے راشٹر بھون میں منعقدہ تقریب میں 15ویں بھارتی وزیراعظم کی حیثیت حلف اٹھا لیا ۔تقریب حلف برداری میں پاکستانی وزیراعظم میاں محمد نواز شریف، افغان صدر حامد کرزئی اور سری لنکن صدر مہندا راجا پکسے سمیت بڑی تعداد میں غیر ملکی سفیروں اور مہمانوں نے شرکت کی۔ وزیر اعظم محمد نواز شریف بھارت کے نو منتخب وزیر اعظم نریندرا مودی کی تقریب حلف برداری میں شرکت کیلئے راشٹریہ بھون پہنچنے تو بھارتی قیادت کی جانب سے جس پرتپاک انداز سے ان کا ستقبال کیا گیا اور جس طرح سے ان کی پذیرائی ہوئی ۔ بھارتی حکمران پارٹی بی جے پی کے رہنماؤں اور بھارتی میڈیا کی جانب سے وزیراعظم پاکستان نواز شریف کے دورہ بھارت کا خیر مقدم امن کی کوششوں کو آگے بڑھانے کے سلسلے میں بہت اہم تصور کیا جا رہا ہے جبکہ اس موقع پر سارک رہنماؤں کی موجودگی اور ان سے پاکستانی وزیراعظم کی ملاقات سارک خطے میں ممالک کے درمیان غلط فہمیوں کے ازالے اور دوستانہ مراسم و تعلقات کے بڑھاوے کے ساتھ اقتصادی تعاون میں اضافے کی نوید بھی سنارہی ہے ۔بھارت کے نو منتخب و حلف یافتہ وزیراعظم نریندر مودی کے متعلق عام تاثر ان کے انتہا پسند ہندوریئے کے حوالے سے بہت مستحکم ہے مگر ان کی جانب سے اپنی تقریب حلف برداری میں وزیراعظم پاکستان سمیت سربراہان سارک ممالک کو مدعو کرنا اور انہیں عزت و احترام کے ساتھ ان کا پرتپاک استقبال کرنا یقینا اس بات کی علامت ہے کہ وہ منجھے ہوئے سیاستدان ہیں اور خطے کے دیرینہ مسائل سے مکمل طور پر آگاہ ہونے کے ساتھ مستقبل کے تقاضوں سے بھی پوری طرح بہرہ ور ہیں جبکہ وہ یہ بات بھی جانتے ہیں کہ بھارت کی افغانستان کے ساتھ تمام تجارت زمینی راستے سے پاکستان ہی کے ذریعے سے ہو رہی ہے اسلئے پاکستان سے دوستانہ مراسم اور ان میں استحکام ہی وسط ایشیائی ریاستوں کے ساتھ تجارت کے سودمند ہے جبکہ پاکستان بھی بھارتی مصنوعات کیلئے ایک بہت بڑی منڈی کی حیثیت رکھتا ہے اور موجودہ دور میںعسکری قوت کے ساتھ معاشی خوشحالی ریاست کے مضبوط دفاع کیلئے انتہائی اہمیت کی حامل ہے جبکہ نیو ورلڈ آرڈر کے گلوبل ولیج میں اپنے آزاد تشخص کے تحفظ کیلئے ایشیا ءمیں موجود تیسری دنیا کے ترقی پذیر ممالک کو امن کی ضرورت ہے جو باہمی دوستانہ تعلقات ‘ باہمی تعاون اور ایکدوسرے کے مفادات کے تحفظ سے مشروط ہے اسلئے توقع یہ کی جارہی ہے کہ نو حلف یافتہ بھارتی وزیراعظم سابقہ روایات کی تجدید کی بجائے نئی روایات کو فروغ دیتے ہوئے پاکستان سمیت تمام ایشیائی اور سارک ممالک سے تعلقات میں بہتری کیلئے اپنا مثبت کردار ادا کریں گے جبکہ پاکستان ہمیشہ سے اپنے اس کردار کی ادائیگی کے حوالے قابل تعریف تاریخ کا حامل ہے اور موجودہ سربراہ مملکت وزیراعظم پاکستان میاں نواز شریف اس تاریخی کردار میں مزید وسعت و توسیع کے تمنائی ہونے کے ساتھ ساتھ عملی اقدامات کی جانب پیشرفت بھی کررہے ہیں جس سے پاک بھارت عوام کو اب یہ توقع ہوچلی ہے کہ ان دونوں ممالک کے مقدر پر موجود کالے سیاہ اور گھنے بادل اب چھٹنے والے ہیں اور امن و ترقی کا سورج اپنی پوری آب و تاب سی طلوع ہوکر ہمارے مستقبل کو تابناک بنادے گا !

Imran Changezi
About the Author: Imran Changezi Read More Articles by Imran Changezi: 194 Articles with 147500 views The Visiograph Design Studio Provide the Service of Printing, Publishing, Advertising, Designing, Visualizing, Editing, Script Writing, Video Recordin.. View More