اِنقلابیوں،سونامیوں اور حکمرانوں کی دُعائیں اور پلاننگ....

کیاواقعی بعداَزعیددھمادھم و دمادم مست قلندر ہوگا....؟؟؟عید سے قبل توکچھ نہیں ...!!

آج بحالتِ مجبوری وفاقی وزیرپانی وبجلی خواجہ آصف کی عوام سے بارش کے لئے کی جانے والی ا پیل کی بعد مُلک کے کئی حصوں میں بارانِ رحمت کا نزول شروع ہوچکاہے،اَب اِن لمحات میں ایسالگتاہے کہ جیسے آ ج حکومت کی حزبِ اختلاف کی جماعتیں حکمران جماعت اور حکمرانوں سے ناراض ہیں یا آہستہ آہستہ ہورہی ہیں تو اِس سے کوئی حرج نہیں پڑتاہے اِس لئے کہ آج پریشان حالت حکومت پر قدرت مہربان نظرآتی ہے،اَب یہ خود دیکھ لوناکہ جیسے ہی خواجہ آصف نے عوام سے بارش کے لئے دُعاکی اپیل کی اور عوام نے بھی وفاقی وزیرکے کہئے پر لبیک کہااور لگ گئے بارش کے لئے دُعاکا اہتمام کرنے میں اور قدرت کو عوام پر رحم آیا اور اُس نے بھی عوام کی بارش کے لئے کی جانے والی دُعاؤں کو قبول ومقبول فرمایااور سب کی مانگی مرادیں مل گئیں مگرابھی تو فی الحال سندھ و بلوچستان کو چھوڑدومگر مُلک کے دوسرے صوبوں کودیکھوتواُن میں بارانِ رحمت کا سلسلہ جاری ہے اور ہمارے محکمہ موسمیات کے مطابق بارشوں کا یہ سلسلہ آئندہ کئی روزتک جاری رہنے کابھی امکان ہے ،جہاں حالیہ دِنوں مُلک کے کچھ حصوں میں شروع ہونے والے بارشوں کے سلسلے سے گرمی کا زورٹوٹے گاتویقینابجلی کی لوڈشیڈنگ کے بے لگام ہوتے گھوڑے کو بھی لگام لگادی جائے گی، یہ تو ٹھیک ہے کہ حکومت مُلک سے بجلی بحران کو کم کرنے اوراِسے بڑی حدتک کنٹرول کرنے میں بُری طرح سے ناکام ہوگئی ہے اگردیکھاجائے تو یہ وہی گرم ایشوتھاجس پر عوا م نے حکومت کو پچھلے الیکشن میں ووٹ دیئے تھے اور اِسے مسندِاقتدارپر اپنے کاندھوں پراُٹھاکر بیٹھایاتھامگرآج انتہائی افسوس کے ساتھ یہ کہناپڑرہا ہے کہ ہماری موجودہ حکومت اپنے اقتدارکے چودہ ماہ میں بھی مُلک سے بجلی کا بحران اور بڑھتی ہوئی لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے لئے سوائے عوام سے بارش کی دُعاکی اپیل کرنے کے کچھ بھی نہ کرسکی ہے،اور آج عوام کے بارش کے لئے دُعاکے پھیلے ہوئے ہاتھ میں رب ِ کائنات نے بارش کے چند قدرے ڈال دیئے ہیں اور زمین پر پانی کے کچھ ڈرم گرا کر حکومت کی بھی لاج رکھ لی ہے تووہیں عوام کو بھی چین نصیب ہوگیاہے کہ خالقِ کائنات ابھی اِس سے ناراض نہیں ہے آج اگر قوم متحدہوکر قومی مفادات میں مُلک و قوم کی بہتری کے لئے کچھ کرے تو یقینا اﷲ کی رحمت قوم پر ضرورنازل ہوگی، خواہ حکومت کی جانب سے خواجہ آصف بحالتِ مجبوری دُعاکی اپیل کا کہیں یا علامہ ڈاکٹرطاہرالقادری یا عمران خان المعروف مسٹرسونامی مُلک میں انقلاب کے لئے قوم کو متحدکرکے باہرنکلنے کا کہیں اور اپنی اپنی نیک دُعاؤں کے ساتھ قوم کو عیدالفطرکے بعدچودہ اگست کو اسلام آبادکی جانب سونامی مارچ یا انقلاب مارچ کے لئے لے کر چلیں تو اﷲ کی فتح ونصرت بھی اِن کے ساتھ ضرورہوگی،اِس مخمصے میں مبتلاحکومت عوام کویہ زوردے رہی ہے کہ عوام انقلابیوں کے انقلاب اور سونامیوں کے سونامی کو بھی روکنے کے لئے حکومت کے ہمراہ دُعاؤں میں شامل رہے تاکہ بعد اَزعید حکومت کے لئے جو پریشانیاں اور مشکلات پیداہونے والی ہیں وہ رُک جائیں یا ختم ہوجائیں۔

بہرحال ..!آج جب میں اپنایہ کالم لکھ رہاہوں تو یہ رحمت کے عشرے کا آخری روزہ ہے اور جب آپ میرایہ کالم پڑھ رہے ہوں گے تو تب بخشش کا عشرہ شروع ہوچکاہوگا،اور ماہِ مبارکہ رمضان کے آخری دس ایام شروع ہوچکے ہوں گے،اِن ایام میں اﷲ کے ہر نیک بندے کی بخشش ہورہی ہوگی اور اِن لمحات میں سب اپنے رب کے سامنے اپنے گناہوں کی بخششوں کی دُعائیں کررہے ہوں گے، تووہیں علامہ ڈاکٹرالطاہرالقادری والے اپنے اِنقلاب کی کامیابی اور عمران خان کے حامی اپنے سونامی مارچ کو بغیرمشتعل ہوئے اور بغیرکسی کو مشتعل کئے کامیابی کے لئے دُعائیں کررہے ہوں گے توماہِ رمضان کی اِن مبارک اور قبولیت کی ساعتوں میں حکومت اور حکومتی اراکین بھی اپنی اپنی کُرسیاں بچانے اور اپنے اقتدار کی مدت پوری ہونے کے لئے بھی ربِ کائنات کے حضورگڑگڑاکر دُعائیں کررہے ہوں گے،مگرجب سب اپنے اپنے مِشنوں کے لئے دُعائیں کررہے ہوں گے تو ایسے میں اﷲ تعالی کی رحمت بھی یہ ضروردیکھ رہی ہوگی کہ کس کی دُعافوری قبول کرلی جائے اور کس کی دُعاکو اگلے کسی وقت کے لئے سنبھال کر رکھ دیاجائے اور ابھی فی الحال اِس کی دُعاؤں کا کچھ اور نعم البدل دے کر اِسے چلتاکیاجائے مگرمجھے اِس بات کا یقین ہے کہ میرااﷲ رب العزت اِس مرتبہ انقلابیوں اور سُونامیوں کی دُعائیں ضرور قبول کرے گااور اِن کی لاج رکھے گا،کیوں کہ ابھی تو اﷲ نے حکمرانوں کی بارش کی دُعاقبول فرمالی ہے اور اِنہیں بتادیاہے کہ تم نے چودہ ماہ میں ہر کام اپنے زورِبازواور اغیارکے ڈکٹیشنزپر کیا تو تمہیں کیا ملا...؟اگرتم ہرکام اپنے زورِبازوپر کرنے کے بجائے اﷲ سے مدد مانگ کرکرتے تووہ تمہیں ہر میدان اور ہرشعبے میں کامیابیوں اور کامرانیوں سے ضرور ہمکنار کرتارہتااور تم اپنے اقتدار کے چودہ پندرہ مہینوں میں اپنی کامیابیوں کے جھنڈے گاڑکر اُوجِ ثُریاکی اُن بلندیوں کو پہنچ چکے ہوتے جو پاکستان کی تاریخ میں کسی کے بھی حصے میں نہیں آئیں تھیں مگرافسوس کہ میرے مُلک کے موجودہ حکمرانوں تم نے اﷲ پر بھروسہ کرنے کے بجائے اپنی عقل وہمت اور اپنے زورِبازواور اپنے آقاؤں(امریکااور برطانیہ )کو ہی اہمیت دی اور اپنے اور اُن کے مشوروں پر وہ سب کچھ ہی کرتے رہے جو تمہیں یوں نہیں کرناچاہئے تھا..؟؟

بہرحال.!آج جہاں پاکستان میں موسم گرما ہے اور گرمی بھی اپناپورازوردکھارہی ہے تو سورج بھی جیسے قیامت سے پہلے سوانیزے پر آگیاہے تو وہیں پاکستانی سیاست کا ماحول بھی لاکھ ڈگری فارن ہائٹ سے زیادہ گرم ہے،اگرچہ اِس پس منظر میں خدشات تو یہی ظاہر کئے جارہے ہیں کہ بعداَزعیدحکومت وانقلابیوں اور سونامیوں کے درمیان اسلام آبادمیں زبردست رن شروع ہوگادھمادھم یا دمادم مست قلندرہوگاپھرایسے میں جو جیتے گاوہی سکندرکہلائے گااور جو پست ہوگاپھر وہ ہمیشہ ہمیشہ کے لئے گمنامی میں چلاجائے گامگر ابھی قبل اَزعید سوائے دُعائیں کرنے اورکرانے کے اورتو کچھ ایساہوتادکھائی نہیں دے رہاہے کہ یہ کہاجاسکے کہ ابھی سے ہی کچھ ایساویسااور کیساہوجائے گا.؟جس کا الزام سب ایک دوسرے پر دے رہے ہوں گے اور ایک کا ہاتھ دوسرے کے گریبان میں اور دوسرے کا ہاتھ اگلے کے گال پر اور ایک کا ہاتھ ایک کی پیٹ پر پڑرہاہوگااور سب ایک دوسرے کو چیخ چیخ کر یہ کہہ رہے ہوں گے کہ اچھی بھلی یا لولی لنگڑی جمہوریت کے اصل دُشمن تم ہوتم ایساویساکچھ نہ کرتے تو آج پھرآمرکی آمریت ہم پر یوں مُسلط نہ ہوتی..!!اور کروانقلاب اور سونامی کی باتیں..!لواَب تمہاری اُوٹ پٹانگ باتوں کی وجہ سے نام نہاداور لولی لنگڑی جمہوریت کی دیوی بھی ہاتھ سے گئی ،اچھاہے کہ ایساہو جائے اور جمہوریت کے پجاریوں کو سبق مل جائے۔(ختم شُد)

Muhammad Azim Azam Azam
About the Author: Muhammad Azim Azam Azam Read More Articles by Muhammad Azim Azam Azam: 1230 Articles with 889779 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.