آخر کب تک ....؟دھاندلی سے حکومتیں بنتی رہیں گیں...؟؟

ڈنڈابردارانقلاب کے سامنے اقتدارکے پجاری ایک پیچ پر.....!!!!

عمران خان اپنے کراچی ، لاہوراور میانوالی کے بڑے اور کامیاب جلسوں کے بعد مسلسل آگے کی جانب بڑھ رہے ہیں اور ثابت کررہے ہیں کہ مُلک کی اکثریت اِن کے ساتھ ہے اور اَب اِس میں کوئی شک نہیں ہے اورکوئی دورائے نہیں ہے کہ عمران خان کے کامیاب جلسوں سے حکمران جماعت کو اپنا گراف گرتاہوامحسوس ہورہاہے، اِسی وجہ سے یہ بری طرح سے بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئی ہے،اَب ایسے میں جہاں حکمران جماعت مشکل میں نظرآرہی ہے تووہیں اپوزیشن کی بعض جماعتیں بھی حکومت کا ساتھ چھوڑنے پر بغلیں جھانک رہی ہیں اور یہ بھی اپنے کسی نئے فیصلے کے لئے کسی وقت کے انتظارمیں ہیں اور حکومت تو بیچاری پہلے ہی پریشان اور بوکھلاہٹ کا شکارہے، اپوزیشن جماعتوں کا ساتھ چھوڑنے پر حکومت کا شیرازہ زمین بوس ہوجائے گاتواِسی خدشے اور مخمصے کے پیشِ نظر تو حکومت اپنی بقاء کے لئے ہر حد تک جانے کو تیار دکھائی دیتی ہے۔آخرکاراِس کا اندازہ اِس سے لگایاجاسکتاہے کہ پچھلے دنوں سرگودھا کے علاقے شاہ پورمیں متاثرین سیلاب میں امدادی رقوم کی تقسیم کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف برداشت کی تمام حدیں پھلانگتے ہوئے عمران و قادری کو سخت دھمکی آمیز لہجے میں یہ تک کہہ گئے کہ’’ خان صاحب جو کام کررہے ہیں، اِس کا انجام بُراہوگا، اﷲ کے شیر( اِس وقت اِن کا اشارہ دراصل ن لیگ کے جیالے شیروں کی جانب تھا) جاگ گئے تو سُرخی رہے گی نہ پاؤڈر۔اُنہوں نے کہا کہ دھرنوں کی سیاست کرنے والوں نے کنٹینرسے اُترکر عوام کی خدمت نہیں کی۔اﷲ کے شیروں کو صبروتحمل سے کام لینے کے لئے کہاہے، گوگوکانعرہ لگانے والوں کو پتہ نہیں کہ اﷲ کے شیرجاگے تو پھر سُرخی رہے گی نہ پاؤڈر،اِس موقع پرایسامحسوس ہواکہ جیسے کہ وزیراعلیٰ پنجاب( المعروف خادمِ اعلی )شہبازشریف نے دھرنے والوں(عمران و قادری) کو دھمکی دیتے ہوئے کہاہے کہ’’ہمارے بھی لاکھوں کارکن ہیں ’’گونوازگو‘‘ کے نعرے لگواکرآپ اچھانہیں کررہے ہیں،اُنہوں نے ایک مرتبہ پھر کہاکہ ’’اگراﷲ کے شیرجاگے تو پھر سُرخی رہے گی نہ پاؤڈر۔‘‘ ایسے لگاکہ جیسے وہ یہ کہناچاہ رہے تھے کہ اﷲ کے وہ شیرجو ابھی اِن کے بے قابو میں ہیں،اگریہ صبروتحمل کے جنگلے کو توڑکر بے قابوہوگئے تو دھرنوں والوں کا جو ہوگا...؟وہ ساری دنیاحیرت زدہ ہو کردیکھے گی ...!!لہذاآج ضرورت اِس امر کی ہے کہ جس قدرجلد ممکن ہوسکے عمران و قادری اپنی اور اپنے جنونیوں اور مریدین کی زبانیں بندکروائیں اور اِنہیں گونوازگوکے نعرے سے بازرکھیں...اور اِسی طرح ن لیگ کے بہت سے نئے اور پرانے عہدیداروں اور کارکنان کا بھی یہ کہناہے کہ ’’آج ریڈزون میں دھرنادینے والے ڈنڈابردارجس انقلاب اور تبدیلی کی باتیں کررہے ہیں وہ ن لیگ کے ہوتے ہوئے کبھی بھی نہیں آسکتے ہیں ،اور ڈنڈابرداروں اور لندن سازشوں کی ہر چال کو ن لیگ والے اپنے اتحادیوں اور اپوزیشن کے ساتھ مل کر ناکام بنادیں گے جس کے لئے ہمارے ساتھ (یعنی کہ اِن اقتدارکے پجاریوں کے ہمراہ)سب ہی ایک پیج پر ہیں، کوئی ہماراکچھ نہیں بگاڑسکتاہے، ابھی تو ہم نے پچھلے انتخابات میں جتنی رقم لگائی تھی،ہمیں تو اٹھارہ ماہ کے اقتدارسے آدھی بھی وصول نہیں ہوئی ہے، ہم نے تو حکومتی مدت پوری ہونے تک اپنی رقوم کا پانچ سو گنازائد کمانے کا سوچ رکھاہے، واہ بھئی واہ....!!ہم دھرنیوں کے دباؤمیں اپنے منصوبے کیوں ادھورے چھوڑ جائیں...؟؟بھلایہ بھی کوئی طریقہ ہے،پی پی پی والے اپنی حکومت پوری کرجائیں اور کماکرجائیں اور ہم کیوں اور کس کے لئے اپناہاتھ آیا ہوااقتداراٹھارہ ماہ ہی میں کسی کٹی پتنگ کی طرح چھوڑجائیں اور مزے کوئی اور لے....!!ایسے بہت سے جملے اورخواہشات ہیں جو ن لیگ والے جب ملتے ہیں تو ایک دوسرے سے کہتے ہوئے نظرآتے ہیں ،مگر دھرنے والوں کو حق سچ جانتے ہوئے بھی اپنی ضداور انا کے خاطر اقتدارچھوڑنے کو کسی صورت تیارنہیں ہیں۔

بہرحال ...!!آخراَب کب تک اقتدارکے پجاری دھونس ، دھمکی اور دھاندلی سے ایک پیج پررہے ہیں گے...؟اوریہ اَب کب تک کُرسیء اقتدارسے چمٹے رہیں گے.. ؟اور آخرکب تک ہمارے یہاں دھاندلی سے حکومتیں بنتی رہیں گیں..؟اور مخصوص خاندان والے جمہوریت کی آڑ میں قوم پر بادشاہت نما حکمرانی کرتے رہیں گے ..؟آج جبکہ ایسے میں گونوازگوکی آوازیں چارسوزمینوں آسمانوں اور سمندروں سے بھی آرہی ہے، یعنی یہ کہ ساری دنیا کے لوگوں کے گونوازگو کے نعروں سے بحروبراور فلک بھی گونج رہے ہیں،اَب ایسے میں اپنی نام نہاد جمہوریت کے پجاری جو دھونس ، دھمکی اور دھاندلی سے اقتدار کی مسندپر قابض ہوئے ہیں اَب اِنہیں جلدیادیرجانایقینی ٹھیرگیاہے۔

اَب مان لیجئے کہ دھرنے والوں کی عزم وہمت کے آگے ن لیگ والوں کی سیاسی حکمتِ عملی بری طرح بوکھلاہٹ کاشکارہے ،اِنہیں موجودہ سیاسی بحران میں کچھ سُجھائی نہیں دے رہاہے کہ یہ اِس بڑے سیاسی بحران سے کس طرح نکل کر اپنی جان چھڑائیں اور اپنی عزتیں بچائیں اورسُرخرو ہوں ،ن لیگ جو قومی اداروں کو اپنے من پسندافراد کو کوڑیوں کے دام فروخت کرنے میں اپنی مثال آپ ہے،آج اِسی ن لیگ نے وقتی طور پرمفاہمتی پالیسی اپنائی ہے اور اِس نے عوام میں گرتاہوااپنااثرورسوخ بڑھانے کیلئے وفاقی اور قومی اداروں کی فروخت کا عمل روک دیاہے، اور عوام میں دوبارہ اپناگراف بڑھانے کے خاطر وفاقی اداروں میں میرٹ کا بہانہ بناکر اپنے منحرف اور ناراض کارکنان کی بھرتیوں کے لئے ملازمتوں پر عائد پابندی کے خاتمے کا اعلان کرکے اپنے کارکنان کو ملازمتیں بٹانی شروع کردی ہیں،جب ن لیگ کے گلوبٹ جیسے کارکنان کو وفاقی اداروں میں ملازمیں مل جائیں گیں تو پھر اِن اداروں پربھی محکمہ پولیس کی طرح گلوبٹوں کا اثرہوجائے گا اور اِن اداروں کی رہی سہی کسر بھی پوری ہوجائے گی،میرٹ کا کھلے عام قتل ہوگااور ن لیگ کے جیالے (گلوبٹ جیسے)کارکنان سارے مُلک میں پھیلے ہوئے قومی اداروں میں بھرجائیں گے اور پھر یہ ہوں گے اور قومی ادارے ہوں گے،ہمارے قومی ادارے کسی بھی لحاظ سے ایسے نہیں ہیں کہ ن لیگ سے تعلق رکھنے والے وزیراعظم نوازشریف اِنہیں کوڑیوں کے دام فروخت کرکے نجی تحویل میں دیں مگر یہ کیسی وزیراعظم کی سوچ ہے کہ یہ جب بھی اقتدارمیں آئے ہیں اِن کی ساری توجہ قومی اداروں کی نج کاری اور ڈاؤن سائزنگ اور گولڈن ہینڈشیگ کی طرف ہی رہی ہے مگرآج جبکہ وزیراعظم نوازشریف کی مزدوردشمن پالیسیز سمیت دیگر سیاسی و معاشی اعتبارسے عوام و مُلک پالیسیزکے خلاف عمران و قادری نکلے کھڑے ہوئے ہیں تو وزیراعظم نوازشریف کو عوام کو نوکریوں سمیت کچھ معاملات میں بھی ریلیف دینے کا خیال پیداہوناشروع ہوگیاہے ورنہ تو ایساکبھی ممکن ہی نہیں تھا،سوچیں ایساآخرکب تک ہوگا..؟نوازشریف اور اِن کی حکومت کو جاناہوگا،اور بس جاناہوگاآخراَب یہ کب تک دھونس ، دھمکی اور دھاندلی پر قائم رہ سکے گی۔؟؟آج قوم جاگ گئی ہے ، اور باشعورہوگئی ہے،اَب مان جاؤ کہ آج یہی تو انقلاب اور تبدیلی ہے۔ (ختم شد)
Muhammad Azim Azam Azam
About the Author: Muhammad Azim Azam Azam Read More Articles by Muhammad Azim Azam Azam: 1230 Articles with 972336 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.