نیلم ویلی کے روٹ کے ہوٹل اور ٹرانسپوٹر

نیلم ویلی کا شمار آزاد کشمیر حسین ترین خطوں میں کیا جاتا ہے ۔یہاں پر موسم گرما میں لاکھوں کی تعداد میں سیاح آتے ہیں ۔موسم سرما میں یہ سلسہ اگر چہ کم ہو جاتا ہے لیکن پھر بھی کسی نہ کسی صورت جاری رہتا ہے ۔کسی بھی ملک کی سیاحت کا دارومدار وہاں کی اچھی ٹرانسپورٹ اور ہوٹلنگ پر بھی ہوتا ہے کیانکہ خالی پیٹ تو انسان عبادت بھی نہیں کر سکتا ۔نیلم ویلی روڈ جو کہ مظفرآباد سے تاؤ بٹ تک ہے اس پر ڈرائیور حضرات کے جا بجا اپنے من پسند سٹاپ بنا رکھے ہیں ۔ہر ڈرائیور کا اپنا سٹاپ ہے ۔جہاں پر ہوٹل کے کاروبار سے وابستہ افراد دن دگنی ارو رات چوگنی کے چکر میں مصروف ہوتے ہیں ۔چائے کے پیالے کو دیکھ کر انسان سوچتا ہے کہ اگر پیالہ کی حالت یہ ہے تو چائے کا زاؤہ کیسا ہو گا ۔اور اگر کبھی بھی کوئی مسافر سبزی روٹی کھا لے تو وہ دوبارہ اس غلطی کا مرتکب نہیں ہو گا ۔کیونکہ بل کو دیکھ کر وہ یہ سوچتا ہے شاید کہ میں فائیو سٹار ہوٹل میں آگیا ہو ں ۔یہی صورتحال سیاحوں کے ساتھ درپیش ہے ۔سیاحوں کا ان ہوٹلوں کے ساتھ واسطہ پڑ جانے کے بعد وہ تاؤ بٹ جانے کے بجائے آٹھمقام سے واپس جانے کو ترجیح دیتے ہیں ۔اس لیے کہ با عزت واپسی ان کا محفوظ راستہ ہے ۔یہی صورتحال گلی محلوں میں کھلنے والے گیسٹ ہاوسئیز کی ہے ۔کسی بھی جگہ دو کمروں کے مکان کو رنگ کر کے اسے گیسٹ ھاؤس کا نام دیا جاتا ہے ۔اور پھر وہی چمٹر ی ادھیرے کا سلسلہ شروع ہو جاتا ہے ۔ان گیسٹ ہاؤ سیئز میں سہولیات نا پید ہو تی ہیں۔ بعض علاقوں میں ایسی بھی جگہ پرائیویٹ گیسٹ ھاؤس دیکھنے کو ملے ہیں جہاں موسم سرما میں بھوت بھی جانے سے ڈرتے ہیں ۔جہاں تک ہمارے پبلک ٹرانسپورٹ کے ڈرائیور حضرات کا تعلق ہے تو وہ اپنی گاڑی جس ہوٹل پر روکتے ہیں ۔وہاں ان کے لیے ایک کمرہ مخصوص ہوتا ہے جس کے باہر واضح الفاظ میں لکھا ہوتا ہے کہ غیر متعلقہ افراد کا داخلہ ممنوع ہے ۔راقم کو ایک دفعہ ایک ڈرائیور حضرات کے ساتھ دوران سفر ناشتہ کرنے کا اتفاق ہوا تو میں دیکھ کر حیران رہ گیا کہ ایک ڈرائیور اور ایک کنڈیکٹر کے لیے ناشتے میں ایسے ایسے لوازمات موجود تھے ۔جو کہ ایک غریب اور محدود آمدن والا شخص صرف عید کے دن دیکھ سکتا ہے ۔اور ان ڈرائیور حضرات سے بل کے نام سے صرف یاد ہانی لی جا تی ہے ۔البتہ باقی مسافروں سے دوگنا بل وصول کر کے حساب برابر کیا جاتا ہے ۔ ہماری درخواست ہے نیلم اور مظفرآباد کی انتظامیہ سے کہ نیلم روڈ سے منسلک ہوٹلوں کا معیا ر بہتر بنایا جا ئے انتظا میہ کے افراد کو چاہیے کہ وہ خود ان کی چیکنگ باقاعدگی سے کریں ۔متعلقہ زمہ دار اداروں کا فرض ہے کہ ان ہوٹلز اور ان پر ائیویٹ گیسٹ ہاوس کے مالکان کیلے ایک لائحہ عمل تیار کیا جائے ۔تا کہ ان کا اخلاق اچھا ہو ۔ان کے دام مناسب ہوں ۔یہ تمام مسافروں بالخصوص سیاحوں کے ساتھ خندہ پیشانی سے پیش آئیں-
Zubair Malik
About the Author: Zubair Malik Read More Articles by Zubair Malik: 11 Articles with 8695 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.