اِس میں کوئی شک نہیں کہ سرزمینِ پاکستان پرجو قوم بستی
ہے، اُسے دنیا پاکستانی قوم کے نام سے جانتی اور پہنچانتی ہے ،یقینا میر ی
یہی پاکستانی قوم دنیا کی وہ عظیم ترین اور بہادر قوم ہے جوآج دنیاکے دیگر
ممالک اور اقوا م کی جانب سے اپنے خلاف ہونے والے منفی پروپیگنڈوں اور
سازشوں کے باوجود بھی احترامِ اِنسانیت کے لئے اپنے دلوں میں بے پنا ہ وسعت
رکھتی ہے اورعالمِ اِنسانیت کی فلاح کا بلاتفریق ہر دم عزم کئے ہوئے ہے ۔
ہاں البتہ ...!! اتنے عظیم اور نیک جذبات رکھنے والی میری یہ قوم
بظاہرتوغریب ضرورہے مگر دراصل یہ دل کی بڑی امیراور سخی ہے، جو دنیاکے کسی
بھی کونے میں ہم مذہب اور ہم زبان سمیت کسی بھی رنگ و نسل، زبان ومذہب کے
لوگوں پر کوئی بھی ظالم یا طاقتورمظالم ڈھارہاہو تودنیا کے دیگر مذاہب اور
اقوام سے پہلے میری یہی پاکستانی قوم اپنے دل اور جسم پر زخم اور دردمحسوس
کرکے چیخ پڑتی ہے، اور ظالم کے خلاف اور مظلوموں کے حق میں اپنا دامن
جھاڑکراور جھٹک کر اپنی آوازبلندکرنے کے لئے باہر سڑکوں پر نکل کھڑی ہوتی
ہے ۔
اَب ایسے میں جوقوم ظالم کے خلاف اور مظلوم کے حق میں نعرے لگائے،تو کیا
دنیا اِس قوم کو اخلاقی اور اِنسانی قدروں کے حوالے سے غریب کہہ سکتی ہے...؟؟
اگر اِس کے باوجود بھی دنیاکی دوسری اقوام میری پاکستانی قوم کو غریب
تصورکرے یا غریب کہے ...؟؟تواِسے میں،میں دنیاکی اِن امیراقوام کی اخلاقی
غربت کہوں گا،اور اِس کے ساتھ ہی میں یہ بھی تصورکروں گاکہ دنیاکی اُن
اقوام کو اپنے سواایسی کوئی بھی قوم یا اقوام نظرہی نہیں آتی ہیں جو نہ صرف
اپنابلکہ دنیامیں بسنے والے ہراِنسان کا درداپنے دل اور جسم پر محسوس کرتی
ہیں،اور ہر مظلوم کی آوازکے ساتھ اپنی آوازملاتی ہیں ،اور اِسے ظالم کے ظلم
سے نجات دلانے سے لے کر اِنصاف کے حصول تک شابہ بشابہ کھڑی ہوتی ہیں ۔
آج یقینادنیاکی ایسی ا قوام اور قوم میں میری پاکستانی قوم سب سے آگے ملے
گی،اَب یہی اچھی عادت میری قوم کی پہنچان بن گئی ہے،آج جس سے دنیاجلنے لگی
ہے ،داناکہتے ہیں کہ جب لوگ تم سے جلنے لگیں تو تم سمجھ جاؤ کہ تم کامیاب
ہوگئے ہو۔
یہاں مجھے یہ کہنے میں ذرابھی عارمحسوس نہیں ہورہی ہے کہ میری ساری
پاکستانی قوم تو اﷲ والی ہے،جو عالمِ اِنسانیت پر ظالم کے ڈھائے جانے والے
مظالم پر اپنادردمحسوس کرکے چیخ پڑتی ہے مگرافسوس ہے کہ آج اِس کی یہ ذراسی
اچھی بات بھی دنیاکی اخلاقی اور مالِ غنیمت کی چور اقوام اور اِنسانوں کو
سمجھ نہیں آرہی ہے۔
بہرحال ارے ...!!اے دنیاوالوں سُن لوکہ بیشک...!! میری پاکستانی قوم دنیاکی
ایک عظیم ترین قوم ہے جِسے دنیاکی دوسری نام نہاداِنسانی اخلاقی
واقدارکابھرم رکھنے والی اقوام دیدہ ودانستہ نظراندازکرکے اِسے دبارہی ہیں
اور اِس کے ساتھ نااِنصافی کی مرتکب ہورہی ہیں۔
دنیاوالوں میری پاکستانی قوم کی مثال تو شیخ سعدی ؒ کی ایک حکایت کے اُس اﷲ
والے جیسی ہے جس سے متعلق سعدیؒ اپنی حکایت میں کہتے ہیں کہ’’ایک چورایک
متقی پرہیزگارمگر غریب کے گھرمیں گُھس آیا،ہرچندوہاں چورنے بہت ڈھونڈامگر
کچھ نہ پایا‘‘،حضر ت سعدیؒ کہتے ہیں کہ ’’چوربڑاپشیمان اور پریشان ہواکہ
اِس گھرمیں توچرانے کے لئے کچھ بھی نہیں خالی ہاتھ ہی جاناہوگا‘‘حضرت کہتے
ہیں کہ جہاں چوراپنی محنت پر پشیمان اور پریشان ہورہاتھاتووہیں متقی
پرہیزگارنے بھی یہ ماجرادیکھاتو اُن سے بھی چورکی یہ حالت نہ دیکھی گئی
اُنہوں نے جلدی سے وہ کملی اُتارکر چورکے راستے میں ڈال دی جِسے وہ اڑھے
ہوئے تھے، اِس واسطے کہ چوراِن کے گھرسے خالی ہاتھ نہ جائے ، یہاں آنے
کااِسے کچھ فائدہ تو ہو‘‘ حضرت شیخ سعدیؒ نے دراصل اِس حکایت میں یہ بات
بتائی ہے کہ سچ ہے اﷲ والوں کے دِلوں میں اپنے دُشمنوں کے لئے بھی خیرخواہی
کا جذبہ ہوتاہے حُسن سلوک کا یہ بڑاارفع و اعلیٰ درجہ ہے۔
یوں آج میں بھی اپنی قوم پر نازاور فخرکرتے ہوئے یہ بات برملاکہہ سکتاہوں
کہ غربت کی ماری میری پاکستانی قوم کو عالمِ انسانیت کا جتنادرد
ہے،اتناتودنیاکی کوئی بھی قوم نہیں رکھتی ہے اور اِس کا یہی حُسنِ سلوک اور
عمل اِسے دنیاکی دوسری اقوام سے ارفع واعلیٰ درجے پرفائزکراتاہے آج
اگردنیایہ بات مانے تو....!! |