خواجہ آصف نے تو خبردار کردیا ہے مگر ..... ؟؟

کیا اَب واقعی مُلک و قوم کا اﷲ ہی حافظ ہے..؟؟

چلو..!!اَب اِنہیں کوئی کچھ نہ بولے ...اِنہوں نے تو یہ کہہ کر اپنا حق اداکیا اور اپنی جان چھرالی ہے...اَب بھلے بعد میں کچھ بھی ہو...اِنہوں نے توقوم کو خبردارکرکے اپنی وزارت اور اپنے کاندھوں پر پڑے فرائض کا بوجھ اُتارپھینکا ہے...اَب بھاڑمیں جائے قوم اِنہیں اِس سے کوئی سروکار نہیں... بس اِن کا جتناحق تھاوہ تواِنہوں نے یہ کہہ کراداکردیاہے کہ’’پاکستان میں پانی کے قحط کا خطرہ ہے بچنے کی کوئی تیاری نہیں کی گئی ‘‘ یہ وہ خوف ناک جملے ہیں جنہیں ہمارے اکلوتے وفاقی وزیرپانی وبجلی خواجہ محمدآصف نے اتنی آسانی سے کہہ کر یوں اداکردیاہے جیسے کہ دودھ سے مکھی اور دہی سے بال نکالا جاتاہے ۔

آج یہ تو سب ہی جانتے ہیں کہ ہمارے وفاقی وزیرپانی وبجلی خواجہ محمدآصف سیاسی اکھاڑے کے میدانِ بیانات میں کیا اور کتنی اہمیت رکھتے ہیں..؟؟ اور اِن کی جانب سے داغے گئے بیانات ہمارے سیاسی میدان اور چائے کی پیالی میں کتنے زوروں کا طوفان برپاکردیتے ہیں آج اِن کی اِن خصوصیات سے کون ایساہے جو واقف نہ ہو...؟؟ مگر اِس کے باوجود بھی ہمارے وفاقی وزیرپانی و بجلی خواجہ محمدآصف جی...!! کا یہ بیان .....؟؟آج جہاں اِن کی جماعت ن لیگ سے تعلق رکھنے والے حکمرانوں کے لئے کسی قسم کا عندیہ ہوتوہو....مگر اِس سے بھی انکار نہیں ہے کہ خواجہ محمدآصف کے اِس بیان نے قوم کو ضرورپریشان کردیاہے۔

بہرحال...!!خبرہے کہ گزشتہ دِنوں لاہورکے ایک مقامی ہوٹل میں منعقدہ تقریب سے خطاب اور میڈیاپرسنز سے دورانِ گفتگو جس انداز سے اُنہوں نے اِن خیالات کا اظہارکیا... وہ صاف اور واضح طورپریہ بتارہاتھاکہ ابھی دورانِ گفتگو وزیرموصوف کتنے پریشان ہیں..؟؟ اور اپنے اِس داغ ِ گئے بیان کے بعد یہ کتنے آسودہ حال ہوجائیں گے ...؟؟اِن کے یہ دونوں ہی انداز اپنے اندر لاکھ معنی مطلب چھپائے ہوئے ہیں جو ایک علیحدہ بحث و مباحثے کی راہ کھلیں گے ۔

بہرکیف ..!!مختصر یہ کہ اِس موقع پر ہمارے وفاقی وزیرپانی و بجلی خواجہ محمدآصف نے کہاکہ’’ پاکستان میں پانی کے قحط کا خطرہ ہے جس سے بچنے کی کوئی تیاری نہیں کی گئی ، بھارت نے سندھ طاس معاہدے کی خلاف وزری کی تومعاملہ مناسب فورم پر اُٹھائیں گے،آبی ذخائرکا معاملہ سیاست کی بھینٹ چڑھاناقابلِ افسوس ہے بجلی بحران پر تین سال میں قابوپالیں گے‘‘....،اور ساتھ ہی یہ بھی کہاکہ ’’پانی بجلی اور دہش گردی سمیت تمام مسائل کے حل کے لئے قومی اتفاقِ رائے ناگزیرہے‘‘ ۔

یہاں یہ نکتہ قابلِ غورہے کہ ہمارے وزیرموصوف اِس موقع پر اپنی دانش سے ایسے ہی بہت سے مبہم اورغیر مبہم مُلکی معاملات پر اظہارخیالات تو کرتے رہے مگرافسوس ہے کہ اُنہوں نے کسی بھی معاملے کے دیرپا حل کے لئے حکومتی کاوشوں اور اقدامات کا کہیں بھی جوانمردی سے تذکرہ نہیں کیا سوائے قوم کو خبردارکرنے اور ڈرانے جیسے جملے اداکرنے کے یہ کچھ نہ کرسکے۔

ہاں البتہ ..!!اُنہوں نے انتہائی حیرت زدہ ہوکرقوم کو خبردارانہ انداز سے ڈراتے ہوئے کہاکہ ’’ماضی کی بدانتظامی کے باعث پانی اور بجلی کی قلت کا سامناہے چندسال میں پاکستان میں پانی کاقحط ہوگا جِسے روکنے کے لئے قومی سطح پر اقدامات تودورکی بات ہے کوئی ایک بھی ایسا اقدام نہیں کیاگیاہے جس سے مستقبل میں پانی کے قحط سے بچاجاسکے اُنہوں نے کہاکہ پاکستان میں پانی کا ضیاع بہت زیادہ ہے اَ ب اگر اِسے بندنہ کیاگیاتو مستقبل میں پانی کے حوالے سے بہت سے مسائل پیداہوسکتے ہیں ہے یعنی یہ کہ قوم اگر آنے والے دِنوں، ہفتوں ، مہینوں اور سالوں میں پانی کے قحط سے جھٹکارہ چاہتی ہے تو اِسے ابھی سے ہی سوچناہوگاکہ وہ پانی کو ضیاع ہونے سے بچائے اور استعمال میں احتیاط برتے...تو اِس پر ہم بس صرف اتناہی کہناچاہیں گے کہ اگر یہ کام قوم ہی کو کرناہے تو جنابِ وزیرخواجہ محمدآصف صاحب..!!پھر آپ اور آپ کی وزارت اورآج آپ کی جس پارٹی پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مُلک پر حکومت ہے اِس کا ایسے میں کیا کام ہے..؟؟ اور اِس کی کیاذمہ داریاں ہیں...؟؟کیا بس آپ اور آپ کی جماعت اور آپ کی وزرات کا اتناہی کام اور ذمہ داری ہے..؟؟ کہ یہ سب بس یہ کہہ کراپنی جان چھڑالیں کہ’’ پانی بجلی اور دہش گردی سمیت تمام مسائل کے حل کے لئے قومی قومی اتفاقِ رائے ناگزیرہے‘‘ ۔اورآپ ذرایہ بھی تو بتادیں کہ اَب تک سوائے دہشت گردی کے معاملے میں فوجی عدالتوں کے قیام کے علاوہ اور کس قومی مسئلے پر قومی اتفاقِ رائے کا آ پ اور آ پ کی جماعت سمیت کس نے کھلے دل سے کوئی مظاہر ہ کیاہے...؟؟جس سے قوم کو یہ اندازہ ہوکے ہمارے سیاستدان اور حکمران پانی ،بجلی اور گیس کے بحرانوں پر ایک ہوگئے ہیں آج بھی بجلی اور گیس کے بحرانوں پر حکمران اور سیاستدان بٹے ہوئے ہیں اور اِن پر سب اپنی اپنی سیاست چمکارہے ہیں اور اَب بجلی گیس اور پیٹرول کے بحرانوں کے بعد آپ نے آنے والے دِنوں میں مُلک میں پانی کے قحط اور بحران سے بھی خبردارکردیاہے تو پھر ایسے میں مُلک اور قوم کا تو اﷲ ہی حافظ ہوگا....وزیرموصوف خواجہ آصف صاحب...!!یہاں ہم نے اُسی’’ اﷲ حافظ ‘‘کا تذکرہ کیا ہے جس کا ذکر مُلک کے سابق صدر آمر جنرل پرویزمشرف نے قوم سے اپنے آخری خطاب میں اپنے مخصوص انداز سے یہ کہتے ہوئے کیا تھاکہ ’’اَب مُلک اور قوم کا تواﷲ ہی حافظ ہے‘‘۔

اَب یہاں ہم ایک اور بات کہناچاہیں گے کہ جناب ...!!پاکستانی قوم کو جس کام کا منع کیا جائے یہ دنیاکی وہ واحد اور ضدی قوم ہے وہ اُس کام کو اور زیادہ کرتی ہے بھلے سے انجام جوبھی ہواور پچھتاوے کے پہاڑ ہی سامنے کیوں نہ کھڑے ہوجائیں مگر ہماری یہ قوم وہ کام ضرورکرتی ہے جِسے کرنے سے منع کیاجائے اور اَب یہ مان لو...!! کہ میری قوم اپنے انجام سے باخبرہوکر بھی بے خبر رہے گی اورپانی کا ضیاع بند نہیں کرے گی اور توپھرایسے میں میرے مُلک اور قوم کا کیوں نہ اﷲ حافظ ہو...!!
Muhammad Azim Azam Azam
About the Author: Muhammad Azim Azam Azam Read More Articles by Muhammad Azim Azam Azam: 1230 Articles with 896626 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.