شکر قندی کے فائدے اور نقصانات
(Dr Ch Tanweer Sarwar, Lahore)
قارئین آپ کو یقیناً اب میرے
مضامین کا انتظار رہتا ہے اور میں بھی آپ کے لئے مفید مضامین پر تحریریں لے
کر آتا ہوں تا کہ آپ خدا تعالیٰ کی پیدا کی ہوئی نعمتوں کے فوائد جان
سکیں۔میرا آج کا مضمون بھی کچھ اسی حوالے سے ہے ۔چلیں شروع کرتے ہیں کہ شکر
قندی کے کیا کیا فائدے اور نقصانات ہیں ۔
شکر قندی کھانے میں لذت سے بھر پور ہے اور کھانے میں آلو جیسی غذایت کی
حامل ہے۔یہ ایک جڑ ہے پاکستان اور بھارت میں بہت زیادہ مقدار میں پائی جاتی
ہے۔اس کو بچے خاص طور پر پسند کرتے ہیں کیونکہ یہ تھوڑی میٹھی بھی ہوتی ہے
اس لئے اس کو انگلش میں سs Sweet potato کہتے ہیں۔قیمت کے لحاظ سے بھی یہ
سستی ہوتی ہے اس لئے ہر ایک کی قوت خرید میں ہونے کی وجہ سے امیر و غریب سب
اس کو پسند کرتے ہیں۔
یہ بہترین اجزاء پر مشتمل ہوتی ہے جس میں شکر،سوڈیم،کیلشیم،،فولاد ،پوٹاشیم،فائبر،وٹامن
اے، بی،سی اور ای پائے جاتے ہیں۔ یہ جسم کو طاقت بخشتی ہے۔یہ ریشہ دار غذا
ہے اس لئے آنتوں میں رکے فضلات کو خارج کرنے میں مدد کرتی ہے۔
شکر قندی کو کھانے کے دو طریقے ہیں ایک تو پانی میں ابال کر کھائی جاتی ہے
اور دوسرا ریت یا گرم کوئلوں میں دبا کر پکا لی جاتی ہے اور کھائی جاتی
ہے۔کوئلوں میں پکنے والی شکر قندی ،ابلی ہوئی شکر قندی سے زیادہ لذید ہوتی
ہے۔بعض لوگ شکر قندی کو خشک کر کے آٹا بنا لیتے ہیں اور پھر اس سے مزیدار
حلوہ بھی تیا کیا جا سکتا ہے۔
شکر قندی کے فائدے:
٭یہ جسم کو فربہ کرتی ہے۔
٭مردوں میں جریان کے مرض کے لئے مفید ہے۔
٭منی کو گاڑھا کرتی ہے۔
٭شکر قندی دماغ کے لئے بھی فائدہ مند ہے۔
٭شکر قندی قبض کو دور کرتی ہے۔
٭کمزور بینائی والے افراد کے لئے شکر قندی کھانا مفید ہوتا ہے۔
٭شکر قندی بالوں اور آپ کی جلد کے لئے فائدہ مند ہے۔
٭جن افراد کا بلڈ پریشر کم رہتا ہے ان کے لئے شکر قندی کھانا مفید ہے۔
٭خون میں شوگر کی سطح کو نارمل رکھتی ہے۔
٭شکر قندی جلد کی رنگت نکھارتی ہے۔
شکر قندی کے نقصانات:
٭موٹے افرد استعمال نہ کریں کیونکہ یہ جسم کو موٹا کرتی ہے۔
٭اس کے کھانے سے پیٹ میں اپھارہ ہو تا ہے۔
٭کمزور معدے والے لوگ اس کو استعمال نہ کریں کیونکہ یہ قابض ہے۔
٭یہ دیر سے ہضم ہوتی ہے اگر شہد ملا کر کھائی جائے تو بہتر رہتا ہے۔
٭کم مقدار میں شکر قندی کا استعمال کریں زیادہ کھانا نقصان کا باعث بنتا ہے۔
قارئین آپ مجھ سے فیس بک پر بھی رابطہ کر سکتے ہیں ۔www.facebook.com/hdrtanweer |
|
Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.