اﷲ کارساز
(Muhmmad Bilal Cheema, Lahore)
اور اسے عمل جامہ سے روک دیا۔
اے خُدا تو ھی کوئ راہ نکال۔میں نے بے بسی سے اپنے ھاتھ پھیلا دئے۔اے مرے
مولا تو ارحم راحمین ھے۔سب سے زیادە رحم کرنے والا۔خطاوں کو معاف فرما۔
میں نھیں جانتا مرے مقدر میں کیآ لکھا ھے۔میں اپنے آنے والے کل سے بے خبر
ھوں۔ اے الله تمھاری تمام مخلوق اکٹھی ھو جاۓ۔اور تو نہ چاھے تو کچھ نھیں
بدل سکتی اور اگر مولا تو چاھے تو یہ مخلوق تری کچھ بگاڑ نھیں سکتی۔ تو رب
ھے یہ ابد۔تو طاقتور ھم کمزور۔
اے الله بے کس کی مدد فرما۔میرے غم کو خوشی میں بدل دے۔
مری آنکھیں چھلک پڑیں۔مرا غم ھلکا ھونے لگا۔میرے ذھن میں آیا کہ اگر رب نہ
ھوتا تو میں کدھر جاتا۔یہ غموں کی گٹھڑی کس کے سامنے کھولتا۔اس سے بڑی نعمت
کیا ھوگی کہ میرے پاس میرا رب ھے۔ھر لمحہ ساتھ ساتھ۔
میں وہ جو شکوے شکایت دل میں چھپاۓ پھرتا ھوں اور وہ مرے دل کی تمام لغزشوں
کو جانتے ھوۓ۔صرف نظر کر دیتاھے۔
وُہ بادشاہ ھوکر غلاموں سے اس قدر محبت کرتا ھے کہ فرماتا ھے۔"جو مری طرف
آتا ھے۔میں اُسکی طرف دوڑ کے آتا ھوں"۔
وہ بادشاہ اس قدر رحیم کریم۔ھم غلام کس قدر احسان فراموش۔
اے الله ھمیں بخش دے۔آمین۔یا ارحم راحمین۔ |
|