سندھ میں وزراء کے قلمدانوں میں تبدیلی کے بجائے، کرپشن سے لبریزاگلدان تبدیل کئے جائیں

کیا سندھ میں وزراء کے قلمدان تبدیل کرناچورچوری سے جاتاہے ایراپھری سے نہیں جاتاکے مترادف ہوگا .....؟؟

جب سے سندھ میں کرپٹ عناصر(جن میں شامل بیوروکریسی اور خیال ہے کہ کابینہ میں شامل بعض وزراء بھی ہیں) کے خلاف رینجرز اور نیب سمیت دیگر احتساب اداروں کا ڈنڈااُٹھاہے تو دُبئی میں بیٹھے پی پی پی کے شریک چئیرمین و سابق صدرِ پاکستان سیدآصف علی زرداری اور چئیرمین بلاول زرداری بھٹونے تُرنت سندھ حکومت کو خصوصی ہدایات دیں ہیں کہ جس قدرجلدممکن ہوسکے(اگلے دِنوں، ہفتوں اور مہینوں سے قبل سندھ کرپٹ عناصر کے خلاف فیصلہ کن کارروائیاں شروع ہونے سے قبل ہی) کرپٹ افسران کے خلاف آپریشن تیزترکیاجائے اور اِس کے ساتھ ہی وزیراعلیٰ سندھ سیدقائم علی شاہ کو یہ فرمان بھی جاری کردیا ہے کہ وہ ایف آئی اے سے اپنے ہر ممکن تعاون کو یقینی بنائیں تاکہ سندھ سے کرپٹ عناصر کے خلاف سخت ترین اقدامات کرکے سندھ حکومت سے کرپٹ عناصر کا خاتمہ کیا جاسکے اِس سلسلے میں خبریہ ہے کہ دُبئی میں آصف علی زرداری کی زیرصدارت ایک طویل ہنگامی اجلاس منعقدہواجس میں ترجیحی بنیادوں پر(مگر جیسے آنکھ بندکرکے) سندھ کابینہ اور بیوروکریسی میں اہم تبدیلیوں کی منظوری اور بعض وزراء کے قلمدان تبدیل و اضافی چارج واپس لینے اور دینے کے احکامات بھی دیئے گئے ہیں۔

اگرچہ سندھ حکومت نے اِن احکامات اور تبدیلیوں کی حامی ضروربھرلی ہے اور اِن پر عملدرآمدکے لئے فوری ہدایات اور احکامات بھی جاری کردیئے ہیں اَب اِن ہدایات اور احکامات سے متعلق یہ اطلاعات ہیں کہ اِن پر تیزی سے عملدرآمدبھی شروع ہوچکاہے جس پرسیاسی مبصرین اور تجزیہ کاروں کا یہ کہناہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چئیرمین سیدآصف علی زرداری اور نوجوان چئیرمین بلاول زرداری بھٹونے سندھ میں ہنگامی بنیادوں پر جو وزراء کے قلمدان تبدیل کئے ہیں یا آئندہ دِنوں میں مزیدجتنے بھی کریں گے اِن سے تو لاکھ درجے بہتریہ ہوتاکہ پہلے وزراء کے قلمدان تبدیل کرنے کے بجائے سندھ کابینہ میں موجود کرپشن سے لبریز اُن وزراء کے قلمدان جن کی حیثیت کرپشن سے لبریز اگلدانوں جیسی ہوگئی ہے پہلے سندھ کابینہ سے اُنہیں ہی نکال باہر کیا جاتاپھر سندھ کابینہ میں قلمدانوں کی تبدیلیوں کا عمل کیاجاتاتو ساراکا سارانتیجہ پی پی پی کے حق میں جاتا...

یوں اِس عمل سے آصف علی زرداری اور بلاول زرداری بھٹوسمیت حکومت سندھ بھی سندھ سے کرپٹ عناصرکے قلع قمع کرنے میں سُرخروثابت ہوتی اور سندھ و پاکستان کے عوام سمیت دنیابھر میں یہ تاثربھی چلاجاتاکہ واقعی حقیقی معنوں میں پی پی پی کی سندھ حکومت نے سندھ سے اپنی کابینہ سمیت بیوروکریسی سے بھی کرپٹ عناصر کا جڑسے ہی خاتمہ کردیاہے۔

اَب موجودہ حالات میں سندھ کابینہ میں وزراء کے قلمدانوں کی تبدیلی کے عمل سے کوئی فائدہ نہیں ہوگاجبکہ ایسے میں ہر خاص و عام کا یہی کہناہے کہ ابھی بڑاوقت ہے کہ آصف علی زرداری اور بلاول زرداری بھٹوسندھ کابینہ میں وزراء کے قلمدانوں میں تبدیلی کے فیصلوں پر نظرثانی کریں اور اپنے تئیں سندھ کابینہ کے وزراء کو احتسابی عمل سے گزراور گزارنے کے بعد پہلے کابینہ میں موجود اُن کرپٹ قلمدانوں کا محاسبہ کریں آج جن کی کہیں سے بھی حیثیت کرپشن کی وجہ سے اُگلدانوں سے بھی کمرترہوکررہ گئی ہے ... اورجن کی کرپشن کی وجہ سے پاکستان پیپلزپارٹی اور سندھ حکومت پر کرپشن کا دھبہ لگاہے۔

لہذا آ ج ضرورت اِس امر کی ہے کہ جہاں آصف علی زرداری اور بلاول زرداری بھٹو نے کرپٹ افسران کے خلا ف آپریشن کی اجازت دی ہے تو وہیں اِنہیں یہ بھی چاہئے کہ وہ سندھ حکومت میں وزراء کے قلمدان تبدیل کرنے کے ساتھ ساتھ سندھ کابینہ میں موجودکرپشن سے لبریزاُن اگلدانوں کوبھی اپنی پارٹی اور کابینہ سے نکال باہر کریں آج جنہوں نے کرپشن کی گھٹی چاٹ چاٹ کر پارٹی کے امیج اور وقار پر کرپشن جیسے ناسُورکا بدنماداغ لگادیاہے اور پاکستان پیپلزپارٹی کے سارے صاف ستھرے سیاسی کیرئیرکو تباہ وبربادکرکے رکھ دیاہے۔

اَب یہ فیصلہ کرناآصف علی زرداری اور بلاول زرداری بھٹوکا کام ہے کہ وہ خواہ پاکستان میں رہ کر پارٹی میں چیک اینڈبیلنس کا نظام چلائیں یا دُبئی میں پارٹی کا ہیڈکواٹرقائم کرکے پارٹی میں شفافیت لاتے ہیں اور پارٹی کو اِس کے ماضی کے صاف سُتھرے وقار اور مورال کے مطابق چلاتے ہیں تاکہ اگلے جنرل انتخابات تک پارٹی کا اندرونی نظا م شفافیت پر قائم ہوجائے تو آئندہ انتخابات میں پارٹی سندھ سمیت مُلک بھر میں بہتر انتخابی نشستیں حاصل کرکے وفاق میں نہیں تو کم ازکم دوایک صوبوں میں ہی اپنی حکومت قائم کرسکے۔

آج اگر ایسانہیں کیا گیاتو پھر کیا یہ سمجھ لیاجائے کہ پاکستان پیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت مصالحتوں کا شکار ہے جو اَب اپنی بقاو سا لمیت اور اپنے گرتے ہوئے سیاسی امیج اور عوام الناس میں اپنامورال بلندکرنے جیسے فیصلے کرنے سے بھی قاصر ہے۔

اگر ایساہی تو پھرپاکستان پیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت سمیت مُلک بھرمیں پھیلے پی پی پی کے جیالوں اور جیالیوں کو یہ بھی یاد رکھناچاہئے کہ دنیاکی تاریخ گواہ ہے کہ جب بھی اور جہاں کہیں بھی جس کسی نے بھی حقیقت پسندی اور عملیت پسندی کا بلائے طاق رکھا اور حق و سچ سے منہ چھپایااور مصالحتوں کا شکار ہوکر جو بھی فیصلے اور ہدایات لیں یا دیں اور احکامات جاری کئے اِنہیں ہر لمحے اور ہر موڑ پر ناکامی اور سُبکی کا ہی سامناکرناپڑاہے ۔

بہرحال..!خبرہے کہ پیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت کے دُبئی میں ہونے والے اجلاس میں کئی گھنٹوں کی طویل ترین مشاورت کے بعد سندھ کابینہ میں پانچ صوبائی وزراء نثارکھوڑو، میر ہزاربجارانی، شرجیل میمن،مکیش کمار چاؤلہ اور ڈاکٹرسکندرمیندھرو کے قلمدانوں میں ردوبدل ،شرجیل سے محکمہ اطلاعات واپس لے کرنثارکھوڑو کودیئے جانے اور میرہزاربجارانی کووزیرتعلیم، شرجیل میمن کو ورکس اینڈسروسز، مکیش چاؤلہ کوپبلک ہیلتھ انجنیئرنگ اور رورل ڈویلپمنٹ کے قلمدان دیئے جانے اور کمشنرکراچی سے ایڈمنسٹر کا اضافی چارج واپس ، محمدوسیم ایڈمنسٹریٹرکے ایم سی تعینات ، سیدممتازعلی شاہ چیئرمین اینٹی کرپشن مقررمعاونین خصوصی کی تعدادبھی کم کرنے کے فوری احکامات اور ہدایات جاری کیں گئیں ۔

اگرچہ دبئی میں پی پی پی کی اعلی ٰ قیادت کے ہونے والے اجلاس میں کئے جانے والے فیصلوں اور ہدایات اور احکاما ت کی روشنی میں سندھ کابینہ کے کئی صوبائی وزراء کے قلمدان تبدیل گئے ہیں جس کے تُرنت نوٹیفکیشن بھی جاری کردیئے گئے ہیں اور اطلاع یہ بھی ہے کہ نوٹیفکیشن کے جاری ہوتے ہی نئے وزراء اور بیوروکریسی نے اپنی ذمہ داریاں بھی سنبھال لی ہیں جبکہ اِدھرحالیہ دِنوں میں سندھ کابینہ اور بیوروکریسی میں ہونے والی تبدیلیوں سے پاکستان اور بالخصوص سندھ کے شہری یہ تصورکررہے ہیں کہ سندھ کابینہ کے وزراء کے قلمدان تبدیل کرنے او ر بیوروکریسی میں ہونے والی ردوبدل کیا اِس مثال کے مترادف نہیں ہے کہ’’ چورچوری سے جاتاہے ایراپھیری سے نہیں جاتا... ‘‘اَب اِس پر آپ بھی سوچیں اور وہ اورہم بھی ...اگلے کالم تک اجازت دیجئے اپناخیال رکھیئے گا.. پاکستان زندہ باد.. اﷲ ہم سب کا نگہبان ہو...اﷲ حافظ۔
 

Muhammad Azim Azam Azam
About the Author: Muhammad Azim Azam Azam Read More Articles by Muhammad Azim Azam Azam: 1230 Articles with 893088 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.