ایک چھوٹی سی خبر!

اخبارات و رسائل اٹھالیں یا کوئی بھی برقی نشریات لگالیں۔۔۔ایک ہی طرح کی خبریں آپ کی سماع خراشی کرتی سنائی دینگی۔۔۔ملک کے بڑے بڑے نامور لوگوں کی بد عنوانیوں اور کالے کارناموں کے قصے ۔۔۔جو محض قصے اور کہانیاں ہی ہوتے ہیں۔۔۔کیوں کہ ہمارے ملک کا قانون کمزور، شریف اور لاچار و نادار لوگوں کیلئے بنایا گیا ہے ۔۔۔جو جتنا کمزور ہوگا قانون اتنا جلدی حرکت میں آئے گا۔۔۔ ہمارے ملک ِ خداد اد کے صحافی صاحبان کسی خفیہ ایجنسی سے کم نہیں ۔۔۔ہمارے لئے ایسی ایسی خبریں نکال کرلاتے ہیں کہ عقل دنگ رہ جاتی ہے۔۔۔یقین سے تونہیں مگر گمان سے کہہ سکتا ہوں کہ ان خبروں پر ہمارے خفیہ ادارے حیران و پریشان ضرور ہوتے ہونگے۔۔۔یہاں جو جتنا برا ہے وہ اتنا معتبر ہے ۔۔۔جو کوئی کسی جرم میں جیل جاتا ہے وہ معزیزن کی فہرست میں شامل ہوجاتا ہے ۔۔۔اب تو نامور صحافی کسی بڑے سیاست دان سے کم نہیں رہے۔۔۔ان سے بھی ڈرا جاتا ہے بلکہ بچا جاتا ہے ۔۔۔اسلامی جمہور یہ پاکستان میں نہ تو کوئی اسلامی قانون نافذ ہے اور نہ ہی جہموریت کا اتا پتہ ہے ۔۔۔ہمارے ملک میں معززین اور غیر معززین کی سند ان ہی صحافیوں سے ملا کرتی ہے ۔۔۔ہمارے ملک میں کسی بدعنوان و ملک دشمنی میں ملوث ہونے والوں کو عدالت کے کٹہرے میں نہیں دیکھا گیا۔۔۔مگر یہ افراد ملک کے معزز ترین لوگ ہیں۔۔۔ملک کی باگ دوڑ ان کے ہاتھ میں ۔۔۔یہی وہ لوگ ہیں جو بھتہ خوروں ، اغواء برائے تاوان وصول کرنے والوں اور نامعلوم افراد کی پشت پناہی کرتے ہیں ۔۔۔اپنے اقتدار اور نام نہاد اختیار کیلئے۔۔۔یہی لوگ ہمارے ملک کے اخبارات کی رونق ہیں۔۔۔یہی معززین ٹیلی میڈیا کی شان بڑھاتے جلوہ گر رہتے ہیں۔۔۔

مندرجہ بالا سطور سے قارئین شائد ہی اختلاف کریں۔۔۔مگر اس مضمون کا مقصد یا ایک چھوٹی سی خبر یہ ہے کہ اردو زبان کو آہستہ آہستہ سرکاری زبان میں تبدیل کرنا شروع کر دیا گیا ہے۔۔۔یا اسے اس کی حیثیت دینا شروع کی جارہی ہے ۔۔۔اس میں سپریم کورٹ نے کلیدی کردار اداکیا ہے ۔۔۔حکومت نے بھی اپنا دل بڑا کیا اس کارِ خیر میں بھر پور خیر سگالی دکھائی۔۔۔یہ خبر اردو زبان سے محبت کرنے والوں کے لئے یقینا بہت بڑی خوش خبری ہے ۔۔۔قومی زبان کی افادیت اس کہ بھرپور اطلاق کہ بعد نظر آنا شروع ہوجائے گی۔۔۔ثقافتی سطح پر ، سیاہتی سطح پر اور سفارتی سطح پر اس کہ مثبت نتائج آنا شروع ہوجائینگے۔۔۔تعلیم کو عام کرنے میں بہت مدد ملے گی ۔۔۔۔ہم یقینا ایک بہت بڑا پاٹ عبور کرلینگے۔۔۔رائے عامہ ہموار کرنے میں مدد ملے ہی۔۔۔تعصب کو کم سے کم سطح پر آنے میں مدد ملے گی۔۔۔قومی زبان وہ بنیادی اکائی ہے جو ہمیں ایک قوم بننے میں یقینا مدد گار ثابت ہوگی۔۔۔ایکسپریس اخبار نے اردو پر ہونے والی عدالتی کاروائی سے بھرپور طرح سے آگاہ رکھا ۔۔۔ہم نے ۶۸ سال لگائے قومی زبان کو قومی زبان کہنے میں اور اس حقیقت کو ماننے میں۔۔۔

اب قومی زبان کہ انقلاب کو معاشرتی (سوشل) میڈیا پر بھرپور طریقے سے نافذ کرنا ہماری قومی ذمہ داری ہے۔۔۔قومی زبان کو حقیقی معنوں میں ملک کہ وقارکو بحال کرنے کیلئے استعمال کرنا ہے ۔۔۔یہ وہ وقت ہے کہ تعلیم کی بھرپور نمو کی جائے۔۔۔تعلیمی نظام کی تقسیم ختم کی جائے۔۔۔بنیادی تعلیم کو آسان ترین بنایا جائے جس میں معاشرتی و اخلاقی تعلیم پر خصوصی توجہ دی جائے۔۔۔اداروں میں انگریزی اور اردو کو یکساں اہمیت دی جائے۔۔۔حکومت کا یہ اقدام کتنا فعل ہے یہ آنے والا وقت بتائے گا۔۔۔مگر یہ قدم فعل ہوگیا تو ملک کو امن و ترقی کی راہ پر گامزن کردے گا ۔۔۔معاشرے میں توازن پیدا کردیگا۔۔۔ایسا ہوگیا تو پاکستان گونگا نہیں رہے گا۔۔۔ہمارے وہ لوگ جو انگریزی کو اردو کی طرح بولتے ہیں ان کی مشکل آسان ہوجائیگی۔۔۔

جو افراددنیا میں جہاں کہیں اردو کی ترویج کیلئے بر سرِ پیکار ہیں ۔۔۔ان کی محنت رنگ لاتی دیکھائی دے رہی ہے۔۔۔اردو زبان کے نیم مردہ لاشے کو پھر سے تنفس فراہم کیا جا رہا ہے۔۔۔خدارا ہم دعا گو ہیں کہ اس ملک میں قومی زبان کی طرح دیگر قومی اصلاحات نافذ کی جائیں جن سے عام آدمی کو پاکستانی کہلانے میں فخر محسوس کر سکیں۔۔۔

Sh. Khalid Zahid
About the Author: Sh. Khalid Zahid Read More Articles by Sh. Khalid Zahid: 529 Articles with 454913 views Take good care of others who live near you specially... View More