ایک شخص نے اپنی آنکھیں کسی مریض
کو عطیہ کرنی تھیں تو اس نے کہا جس کو بھی یہ آنکھیں لگائی جائیں اسکو بتا
دینا کہ یہ آنکھیں دو سوٹے لگائے بغیر نہیں کھلتیں۔
زندگی میں انسان اسی طرح بہت سی چیزوں کو خود پر نشے کی حد تک طاری کر لیتے
ہیں۔ کہ ان چیزوں کے بغیر چلنا تو درکنار کبھی کبھار سانس لینا بھی دشوار
لگنے لگتا ہے۔ صرف ایک سگریٹ ہی نشے کی لت نہیں کہ جس کا شکار ہونے پر
انسان کو اسکے بغیر جینا ناممکن لگنے لگے بلکہ آج کے انسانوں کو تو انٹرینٹ
کے بغیر بھی بالکل ویسای ہی بے چینی محسوس ہونے لگتی ہے جس طرح کی بے زاری
انسان کو پسندیدہ چیز ناملنے پر ہونے لگتی ہے۔
انسان کو آج زندگی میں تبدیلیوں کی از حد ضرورت ہے تاکہ انسان کی زندگی کا
صحت مندانہ سلسلہ جاری و ساری رہ سکے۔
۱۔ آج ہم پانی کو پیتے تو ہیں مگر اس طرح نہیں اور اتنا نہیں جتنا کہ پینے
کی ضرورت ہوتی ہے۔ ہر کوئی اس انتظار میں رہتا ہے کہ کب شدید پیاس سے نڈھال
ہو جائیں تب جا کر پی کر آئیں۔ جبکہ پانی کو تو تھوڑا تھوڑا پیاس لگنے سے
پہلے پیتے رہنا چاہئے۔ ہر گھنٹے میں ہر تھوڑی دیر بعد تھوڑا سا پانی آپکی
فریشنس کو برقرار رکھتا ہے۔ انسان پانی متناسب پئے تو تھکن تک سے بھی محفوظ
رہتا ہے۔
۲۔ آج ہم نے زندگی کو ہر طرح سے انٹرنیٹ اور آلات کے ہاتھ میں دے دیا ہے۔
ایک آلے سے جان چھوٹتی ہے تو ساتھ ہی ہم دوسرے آلے کو پکڑ لیتے ہیں۔ یہ
آلات کے ساتھ پکڑن پکڑائی نے ہی ہمیں مزید تھکانا شروع کر دیا ہے۔ کیونکہ
صرف آلات آنکھوں کو ہی نہیں آہکے دماغ کو بھی شدید ترین نقصان پہنچا رہے
ہیں۔ آپکو وقت سے پہلے بوڑھا کررہے ہیں۔
خواہ ٹی وی ہو موبائل ہو انٹرینٹ ہو انکے استعمال کا وقت اور مقصد متعین
کریں۔ آپ نے اتنے مخصوص وقت کے لئے اگر استعمال کرنا ہے تو آخر کیوں کرنا
ہے آپکے پاس وجہ ہونی چاہئے تاکہ آپ بلا وجہ میں استعمال برائے استعمال کرت
کرتے نا صرف یہ کہ دن کا اچھا خاصا وقت برباد کریں بلکہ کچھ حاصل وصول بھی
نہ ہو۔
۳۔ زندگی میں مشاغل کو پروان چڑھائیں کیونکہ ٹی وی اور سوشل میڈیا مشاغل
میں نہیں مگر وقت کو قتل کرنے میں ذیادہ استعمال ہوتے ہیں۔ ہاں یہ ہے کہ
آُپ اچھے مقاصد کے لئے بھی سوشل میڈِیا کو ضرور استعمال کرسکتے ہیں مگر یہ
یاد رکھیں کہ اگر آُپ ہمیشہ ہی اسکے استعمال میں مشغول رہیں گے تو فائدہ
کوئی نہیں ہوگا۔ کیونکہ ایک اچھی چیز کا حد سے ذیادہ استعمال بھی نقصان کا
ہی باعث بنتا ہے۔
مشاغل وہ ڈھونڈیں جس سے بھلا آپکا بھی ہو اور دوسروں کا بھی۔ ذہنی اور شخصی
بہتری بھی حاصل ہو۔ ہر روز بھی اگر اپنے مشغلے کو وقت نہ دے سکیں تب بھی آپ
اسکو ہفتے میں دو یا تین دن وقت ضرور دیں۔
۴۔ نیچر کے قریب رہنا سیکھیں کیونکہ نیچر کے اندر طاقت ہے جو کہ انسان کو
اندر تک سے صحت مند اور پر سکون کرتی ہے۔ انسانوں کے پاس باغات میں جانے کے
مواقع آرام سے موجود ہیں۔ آپ جا سکیں تو مہینے میں ایک دفعہ بھی دو گھنٹے
سکون سے گزار کر آئیں تو آپکو خود کو بھی اچھا اور بہتر محسوس ہو گا۔ اور
خاصے دنوں تک ۔
۵۔ صحت مند کھانا سیکھیں۔ ہم لوگ بہت ذیادہ مرغن اور تیز مرچ مصالحوں کے
عادی ہوتے جارہے ہیں یہ سوچے سمجھے بغیر کہ آگے زندگی میں یہ چیزیں ہمیں
یائی بلڈ پریشر اور معدے کے السر میں مبتلا کر رہی ہیں۔
صحت آپکی اپنی ہے کبھی بھی کوئی ححکومتی نمائیندہ آپکی صحت کے لئے آگے نہیں
آئے گا آپکو خود آگے آنا ہوگا اور صحت مند اقدامات کرنے ہوں گے جو کہ آسان
ہے۔
ہر صورت کوشش کریں کہ گھر کا بنا کھانا کھائیں۔ مرچ مصالحہ مناسب مقدار میں
استعمال کریں۔ کھانا نہ بہت ٹھنڈا کحائیں نہ بہت ذیادہ گرم کھائِں۔ پیٹ
مکمل بھر کر نہ کھائیں۔ کچھ جگہ پیٹ میں رکھ کر کھائیں۔ کھاتے ساتھ سوئیں
نہ۔
کھانے کو کم آنچ پر پکائیں بہت تیز آنچ پر پکا ہو اکھانا غزائیت کو ضاٰ ئع
کر دیتا ہے۔
۶۔ سوفٹ ڈرنکس اور جوسسز سے پرہیز کریں اور کوشش کریں کہ گھر کے بنے
مشروبات ہی پئیں ۔ سوفٹ ڈرنکس سے بچنے کا واحد طریقہ یہی ہے کہ انکو گھر
میں لا کر نہ رکھیں اس سے بھی نا پینے میں آسانی رہتی ہے۔
۷۔ جن چیزوں کو آپ کھانا یا پینا نہیں چھوڑ سکتے ان چیزوں کے نقصانات ڈھونڈ
کر پڑھنا شروع کردیں کیونکہ اسطرح آپکو آہستہ آہستہ خود ہی اس طرح کی چیزوں
سے نفرت سی ہونے لگے گی۔
۸۔ انسان کا زوق تبدیل ہوتا رہتا ہے آپ جو برانڈ استعمال کرتے ہیں اور جو
چیزیں کھاتے ہیں وہی آپکا ٹیسٹ بناتی ہیں آپ آہستہ آہستہ صحت بخش چیزیں
کھانا شروع کریں آپکو وہی اچھی لگنے لگیں گی۔ ایک وقت آئے گا کہ آپکو خود
کو بھی غیر صحت بخش چیزوں سے نفرت سی ہونے لگے گی۔
۹۔ تازہ پھل اور سبزیاں استعمال کریں ہمارے ملک میں اب بھی بہت سے پھل اور
سبزیاں اسیے ملتے ہیں جو کہ کم قیمت ہیں اور صحت بخش بھی ہیں ۔
رنگ برنگی فاسٹ فوڈ کی جگہ ان چیزوں کو خرید کر کھائیں آُپکو فائدہ بھی
پہنچے گا اور صحت بنے گی۔
۱۰۔ صحت کا خیال رکھنا ہم سب پر فرض ہے ۔ یہ بھی اللہ کی دی ایک نعمت اور
امانت ہے۔
جوانی میں ہی خیال رکھنا سیکھ لیں آپکی زندگی بن جائے گی۔
دواؤں اور بیماریوں کا خرچ بچے گا۔
بڑھاپا اچھا گزرے گا۔
زندگی پر لطف لگے گی۔
صحت ہو تو انسا ن ہر طرح کے حالات سے مقابلہ کر سکتا ہے۔
اسی لئے تو کہتے ہیں جان ہے تو جہان ہے۔ |