طبقہ کے نوجوان وزیر قبائلی امور
،وائس چیئرمین اوربورڈممبران کی توجہ کے مستحق
تیزرفتارجدیدٹیکنالوجی نے پوری دنیاکوگلوبل ولیج کی صورت میں سمیٹ کررکھ
دیاہے ۔اب دنیاکے کسی بھی کونے میں بیٹھاشخص بہ آسانی دنیاکے کسی دوسرے حصے
میں بیٹھے شخص سے رابطہ کرسکتاہے۔گلوبلائزیشن کے اس دورمیں بھی
غربت،پسماندگی اورجہالت اورکورپشن نے اپناڈیرہ جمایا ہوا ہے۔مذکورہ
بیماریوں کے علاوہ کئی دیگربیماریوں کاعلاج نوجوانوں کی شاندارتعلیم وتربیت
میں مضمر ہے یایوں کہاجائے کہ بہترتعلیم اورنوجوانوں کی صلاحیتوں کوصحیح
سمت گامزن کرنے سے مسائل کے حل کی سبیل نکل آناممکن ہے۔ یہاں گوجربکروال
طبقہ کی پسماندگی کے نام پرہورہی کرپشن اورناقص تعلیمی نظام اورنوجوانوں کی
صلاحیتوں کوبہترسمت بخشنے سے متعلق لکھنے کی زحمت کررہاہوں۔بلاشبہ اس طبقہ
کے 80 فیصدلوگ بہت غربت اورافلاس کی زندگی بسرکرتے ہیںجس کے سبب طبقہ
کوپسماندہ طبقے کالقب ملاہواہے ۔سوال یہ پیداہوتاہے کہ اس طبقہ کی
بہبودکےلئے شروع کی گئی فلاحی سکیمیں اورمنصوبے جب سے چل رہے ہیں ان
کافائدہ اُٹھانے کے باوجودطبقہ خوشحال کیوں نہیں ہوا؟۔آخرکب تک طبقہ کے لوگ
اپنے ساتھ لقب پسماندگی کواپنے ساتھ لیے زندگی بسرکرتے رہیںگے۔ان میں سے
ایک سوال کاجواب یہ ہوسکتاہے کہ زمینی سطح پرفلاحی سکیموں کافائدہ نہ پہنچ
سکاہے جس کی وجہ سکیموں کی موثرعمل آوری کافقدان ہے۔ طبقہ کی پسماندگی کے
نام پرچلائی جارہی بیشتر سکیمیںاس لیے بھی غریب عوام کےلئے بے سودہی ثابت
ہوئی ہیںکیونکہ سکیموں کی زمینی سطح پرموثرعمل آوری نہ ہونے کے سبب چند
مفادپرست عناصرہی ان سکیموں سے مستفیدہوتے چلے آرہے ہیں جوکہ لمحہ ¿ فکریہ
ہے۔گوجربکروال طبقہ کےلئے بہبودی سکیمیں شروع کرنے کامقصدانہیں دیگرطبقوں
کے شانہ بشانہ کھڑاکرناہے لیکن سکیموں کی عمل آوری کاجائزہ لینے سے پتہ
چلتاہے کہ ایسے ایسے اسکینڈل سکیموںکے نام اورطبقہ کی بہبودکےلئے قائم
گوجربکروال مشاورتی بورڈکے ذریعے ہوئے ہیں جوزیادہ ترتاحال پردہ اخفامیں ہی
ہیں وہ اگرمنظرعام پرآجائیں توعوام ہی نہیں حکومت بھی دنگ رہ جائے ۔
ریاستی وزیراعلیٰ کابہت بہت شکریہ کہ انہو ںنے وزارت قبائلی امور کاقیام
عمل میں لاکرپسماندہ طبقہ کی بہبودکی راہیں استوارکیں ۔جناب ذولفقارصاحب
کوبھی بہت بہت مبارک کہ آپ کووزارت قبائلی امورکے پہلے وزیرہونے کاشرف حاصل
ہوا۔بہرحال وزیرصاحب اچھاکام کررہے ہیں تاہم طبقہ کے طلباءکی توقعات
پرکھرااترنے اورطبقہ کے مستقبل کوسنہری بنانے کےلئے ابھی وزیرموصوف کوبہت
کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔ گوجربکروال مشاورتی بورڈنے گذشتہ برسوں میں طبقہ کے
نوجوانوں کی تعلیم کےلئے قائم ہوسٹلوں ودیگربہبودی سکیموں کاناجائزفائدہ
اُٹھایاہے ۔اگراس سے پردہ اُٹھ جائے تو لوٹ کھسوٹ میں ملوث افرادکومنہ
چھپانے کےلئے جگہ نہ ملے ۔خیر!ذولفقارصاحب آپ سے یہ توقع ہے کہ وزارت قبائل
کے ماتحت مشاورتی بورڈاب کچھ بہترکارکردگی کامظاہرہ کرکے اپنی مسخ شبیہ میں
سدھارلائے گا۔آج ہم ماڈل ولیج ،ماڈل ہسپتال ،ماڈل سکول کانام توسن رہے ہیں
لیکن تاحال ماڈل گوجرہوسٹلوں کانام سننے میں نہیں آرہا۔اس کی وجہ یہی ہے کہ
ریاست کے مختلف اضلاع میں قائم گوجرہوسٹلوں کی گذشتہ دس سالوں کے دوران
بہترہونے کے بجائے نہایت خستہ اورخراب ہوچکی ہے ۔جب تک ہوسٹلوں میں
طلباءکےلئے بہترسہولیات یقینی نہ بن جائیں اورانفراسٹریکچرکی قلت دورہونے
کی سبیل نہ نکل آئے تب تک کسی گوجرہوسٹل کوکیسے ماڈل ہوسٹل
بنایاجاسکتاہے۔یہ ایک تلخ حقیقت ہے کہ گذشتہ ایک دہائی پرمحیط عرصہ کے
دوران گوجربکروال ہوسٹل شدیدبحران سے دوچارہوئے ہیں۔بہت سے گوجرہوسٹلوںمیں
انتظامات بہتربھی ہیں اورطلباءکی کارکردگی حوصلہ افزابھی لیکن بہت سے ایسے
ہوسٹل ہیں جن کی طرف سابقہ حکومت میں توجہ نہ دیئے جانے کے سبب ہوسٹلوں کی
خستہ حالی کاگراف تنزلی کی طرف گیابلکہ طلباءکاتعلیم معیاربھی مزیدگھٹ
گیاجس کانتیجہ یہ نکل رہاہے کہ آج لوگ گوجرہوسٹلوں میں بچوں کاداخلہ کروانے
میں ناقص انتظامات وانصرام اورناکافی دیکھ ریکھ کی وجہ سے کترارہے
ہیں۔ریاست کے دارلخلافہ شہروں کے ہوسٹلوں کومثالی گوجرہوسٹل ہوناچاہیئے
تھامگرافسوس کہ ان کےلئے واگذارکی گئی رقومات کاکیاہوا۔سرینگرکے گوجر
ہوسٹلوں سے متعلق کچھ نہیں کہہ سکتاہوں البتہ گوجربکروال ہوسٹل بوائزجموں
ہوسٹل سے متعلق یہی کہوں گاکہ یہ ہوسٹل مثالی بننے کے بجائے خستہ حالی کی
علامت بن گیاہے۔ حکومت ،وزارت قبائل ،گوجربکروال مشاورتی بورڈکے حکام
کوگوجرہوسٹلوں میں ناقص انتظام وانصرام اورانفراسٹریکچرکی کمی وغیرہ کے
چندپہلوﺅںکی طرف مبذول کرنے کی اشدضرورت ہے۔ساتھ ہی گوجرہوسٹلوں کی زبوں
حالی کاکون ذمہ دارہے یاکون سے عوام ہوسٹلوں میں بحران پیداکرنے کے ذمہ
دارہیں کاپتہ لگانے کےلئے وزارت قبائلی امورکوغیرجانبدرانہ محکمہ جاتی
تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دینی چاہیئے اورغیرجانبدارانہ طورپرکمیٹی کی رپورٹ
کومنظرعام پرلاکرقصورواروں کیخلاف ٹھوس کاروائی کرکے انہیں نشان عبرت
بناناچاہیئے۔وزارت قبائل اموراورمشاورتی بورڈکے درمیان تال میل
کوبہتربناکرہوسٹلوں کی خستہ حالی دورکرنے اوران میں زیرتعلیم طلباءکےلئے
بہترانتظامات کویقینی بناناچاہیئے ۔
یہاں میں ریاستی حکومت کی طرف سے حال ہی میںنامزدکیے گئے گوجربکروال
مشاورتی بورڈکے وائس چیرمین جناب ظفرعلی کھٹانہ اورحال ہی تعینات کیے گئے
60 بورڈممبران کی توجہ بھی چاہتاہوں اوران سے استدعاکرتاہوں کہ آپ سے
جوتوقعات نوجوانوں اورطبقہ کے لوگوں کوہیں ان پرکھرااترنے کےلئے راقم کی
طرف سے درج ذیل چندپہلوﺅں اورمشوروں کوذہن نشین کرلیں تاکہ گوجربکروال
ہوسٹلوں میں زیرتعلیم طلباءکامستقبل روشن ہونے کے امکانات روشن ہوسکیں۔یہاں
چندتجاویزدرج کررہاہوں توقع ہے کہ طبقہ کی ترقی کے ضامن نوجوانوں کے مستقبل
کوخوشنما،روشن اورتابناک بنانے کی خاطر وزیرقبائلی اموراوروائس چیئرمین ان
پرہمدردانہ غورکریں گے۔
(۱)ہوسٹلوں میں طلباءکےلئے انتظامات اوردیگرمسائل کی نشاندہی کرنے کےلئے
ایک سپروائزری کمیٹی تشکیل دی جائے جس میں مشاورتی بورڈکے ممبران
اورطلباءتنظیموں کے نمائندوں کوبھی جگہ دی جائے ۔سپروائزری کمیٹی ہوسٹلوں
کے اراکین متعلقہ ضلع کے گوجرہوسٹل کے طلبائ،وارڈن حضرات ،اساتذہ کیساتھ
قریبی رابطہ یقینی بناکرطلباءکے سالانہ نتائج کوبہتربنانے میں کلیدی رول
نبھائیں گے۔
(۲)پی جی ہوسٹل جموں کوبیرونی علاقہ چھنی کے بجائے یونیورسٹی کیمپس میں
قائم کیاجائے ۔(۳)جموں اورسرینگرشہروں میں طبقہ کی لڑکیوں کےلئے پی جی
ہوسٹلوں کومنظوری دی جائے۔(۴)ہوسٹلوں میں ہونے والے داخلہ ٹیسٹ میں شفافیت
لانے اورامتحانی پرچوں کی چیکنگ کےلئے محکمہ جاتی کمیٹی قائم کی جائے (۵)
داخلہ ٹیسٹ کے بعدکامیاب اُمیدواروں کے داخلہ کاجائزہ لینے کےلئے الگ سے
کمیٹی تشکیل دی جائے تاکہ یہ یقینی ہوسکے کہ داخلہ میں کوئی دھاندلی نہ ہو۔(۶)شہرکے
قرب وجوارکے خوشحال کنبوں کے بچوں کوہوسٹلوں میں داخل نہ کیاجائے۔(۷) کسی
بھی گورنمنٹ ملازم کابچہ ہوسٹل میں داخل نہ کیاجائے(۸)وارڈن حضرات کوہدایت
جاری کی جائے کہ وہ ہرتین ماہ بعدپیرٹس ٹیچرمیٹنگ منعقدکریں اوراس
میںطلباءکودرپیش مسائل اوران کےلئے بہترسہولیات کاانتظام پرغوروخوض
کیاجائے۔میٹنگ کے بعدتجاویزمشاورتی بورڈکوروانہ کی جائیں۔(۹) تمام ہوسٹلوں
میں کمپیوٹرلیبارٹریوں کاانتظام کیاجائے اوربچوں کوجدیدٹیکنالوجی سے ہم
آہنگ کرنے کےلئے اساتذہ تعینات کیے جائیں۔(۰۱)بچوں کےلئے ٹیوشن کاانتظام
سیشن کی شروعات کے وقت سے ہی کیاجائے۔(۱۱) گرمیوں یاسردیوں کی چھٹیوں میں
دسویں اوربارہویں جماعت کے طلباءکوہوسٹلوں میں ہی ٹھہراجائے ۔(۲۱)تمام
ضلعوں کے ہوسٹلوں میں متعلقہ ضلع کاگزیٹیڈآفیسررینگ کاقابل آفیسرہی وارڈن
تعینات کیاجائے۔(۳۱)تمام ہوسٹلوں کاداخلہ امتحان ایک ہی دن منعقدکروایاجائے۔(۴۱)
جموں اورکشمیریونیورسٹی انتظامیہ سے ایم۔فل ،پی۔ایچ۔ڈی اورپی جی کورسزکےلئے
گوجربکروال طبقہ کے طلباءکی نشستوں میں اضافہ کروایاجائے۔(۵۱)ریاست کے تمام
گوجرہوسٹلوں میں سالانہ تقریب کااہتمام کیاجائے اورجوہوسٹل انتظامیہ
ایساکرنے میں ناکام ثابت ہواس کیخلاف کاروائی عمل میں لائی جائے۔(۶۱)
گوجرہوسٹلوں میں سیمینار،سمپوزیم ،ثقافتی پروگراموں کے اہتمام کےلئے خصوصی
طورپرفنڈزمخصوص کیے جائیں اورہوسٹلوں میں تقریبات کے انعقادکویقینی
بنایاجائے۔(۷۱)ٹرائبل ڈائریکٹوریٹ کوہدایت دی جائیں کہ وہ وقت پرایس ٹی
طلباءکے وظائف واگذارکرے۔(۸۱) گوجربکروال ہوسٹلوں کورہائشی سکولوں میں
تبدیل کیاجائے (۹۱)بین ہوسٹل طلباءکے سمپوزیم منعقدکروائے جائیں۔(۰۲) تمام
ہوسٹلوں کے وارڈن حضرات کوہدایت دی جائے کہ وہ بچوں کی سالانہ کارکردگی کی
میگزین کااجراءکریں۔(۱۲) تمام ہوسٹلوں میں الیومنی میٹ کاانعقادکروایاجائے۔(۲۲)
گوجربکروال طبقہ کے تعلیم یافتہ اورنیم خواندہ نوجوانوں کوملازمت میں جگہ
دلانے کےلئے ریزرویشن قوانین کی پاسداری کویقینی بنایاجائے۔(۳۲)
ہوسٹلوں،کالجوں اوریونیورسٹیوں سے فارغ ہوئے نوجوانوں کے درمیان تال میل کی
فضاہواکی جائے (۴۲) طبقہ کے نوجوانوں کےلئے گوجری زبان سیکھنے کاانسٹی چیوٹ
ہرضلع میں قائم کیاجائے۔(۵۲) کمپیوٹرسینٹروں کاقیام عمل میں لاکرطبقہ کے
نوجوانوں کوجاب اورینٹڈکورسزکروائے جائیں۔
چندسابقہ بورڈوائس چیئرمینوں اورچندوارڈن حضرات کی نااہلی کے سبب ہوسٹلوں
کے تئیں لوگوں میں یہ تاثرپایاجارہاہے کہ ہوسٹلوں میں بچوں کاداخلہ
کرانابچے کاکیئرئیرتباہ کرنے کے مترادف ہے۔ہوسٹلوں کی غیریقینی صورتحال کے
سبب ایسے تاثرکاپیداہونافطری بات ہے۔اب جبکہ وزارت قبائل امورقائم ہوچکی ہے
اورمشاورتی بورڈکے وائس چیئرمین بھی تعینات ہوچکے ہیں اس لیے وزیرجناب
ذولفقار اوروائس چیرمین جناب ظفرعلی کھٹانہ اوربورڈممبران کوچاہیئے کہ اس
تاثرکاتدارک کریں ۔اگرآپ نے بھی مذکورہ مسائل اورطلباءکے مستقبل کی طرف
توجہ نہ دی توآپ کوبھی نوجوان طبقہ سابقہ بورڈوائس چیئرمین اورذمہ داران
جیساہی گردانے گا۔لہذاوقت کے تقاضوں کوملحوظ خاطررکھتے ہوئے وزارت قبائلی
اموراورگوجربکروال مشاورتی بورڈکوچاہیئے کہ نوجوانوں کے مستقبل کوتابناک
بنانے کےلئے مذکورہ اقدامات اُٹھاکرطبقہ کے نوجوانوں کے خوشحال،
اورخوشنمامستقبل کویقینی بنائیں ،کیوں کہ طبقہ کے نوجوانوں کی صلاحیتوں
کوبہترسمت گامزن کرنے میں طبقہ کی خوشحالی کاضامن اورپسماندگی سے نجات
کاذریعہ ہے ۔
|