ہر انسان ہی کامیاب ہونا چاہتا
ہے۔۔۔۔۔۔۔۔مگر کامیابی کی تعریف اور معنی ہر انسان کی ڈکشنری میں مختلف
ہوتے ہیں۔ ہر انسان اپنی سوچ ماحول شوق کے مطابق اپنی خواہش کردہ کامیابی
کے پا لینے کو کامیابی سمجھتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔درحقیقت کامیابی ہے بھی یہی کہ آپ
جو پانا چاہیں آپ وہ پالیں۔
مگر کامیابی کا ایک مسئلہ ہے کہ کوئی بھی انسان جتنی بھی کامیابیاں سمیٹ لے
ایک وقت ایسا ہوتا ہی ہے کہ اسے حاصل کردہ کامیابی بھی آخر نامکمل ہی لگنے
لگتی ہے اور وہ خود کو مطمئن نہیں پاتا۔ ایسا ہم میں سے ہر ایک کے ساتھ ہی
زندگی کے کسی نا کسی مرحلے پر ہوتا ضرور ہے۔
اگر آپ ایک خاتون ہیں اور ایک برینڈڈ بیگ کے لئے آپ نے خوب جدوجہد کی اور
آپکو مل گیا مگر حاصل کرنے کے بعد بے حد تھوڑے عرصے میں ہی آپکو وہ بیگ کم
پسند آنے لگتا ہے۔ آُ پ ایک صاحب ہیں تو آپکو جدوجہد کے بعد حاصل کی نوکری
تھوڑے عرصے بعد ہی کانٹے لگے نظر آنے لگتی ہے اور آپکو نوکری ایک بوجھ بھی
لگنے لگتی ہے۔ شکایتیں بھی پیدا ہونے لگتی ہیں۔
کامیابی درحقیقت ہے کیا؟
۱۔ حاصل کردہ کامیابی خواہ چھوٹی ہے یا بڑی۔۔۔۔۔۔۔ آُپکو کتنا پر جوش بناتی
ہے؟ آُپکو بے انتہا خوشی دیتی ہے یا بس آپکو سست سا کردیتی ہے؟
۲۔ کامیابی حاصل کرنے کے بعد آپ کتنا شکر ادا کرتے ہیں؟
۳۔ کامیابی حاصل کرنے کے بعد آپ مزید کامیابیاں سمیٹنے کے لئے تیار ہوتے
ہیں یا نہیں؟
۴۔ آپ کی لائف کوالٹی کتنی بہتر ہوتی ہے؟ مطلب آپکی ذات میں بہتری پیدا
ہوتی ہے یا نہیں؟
۵۔ کامیابی آپکو مغرور بناتی ہے یا عاجز بناتی ہے؟
اوپر دئے پانچوں سوال ہی کسی بھی قسم کی کامیابی پر لاگو کئے جاسکتے ہیں۔
آپ عمر کے جس حصے میں ہوں اور جو کام بھی کر رہے ہوں آپ کامیابی کو ان پانچ
سوالوں کے تناظر میں جان سکتے ہیں۔
کامیابی خوشی کیوں نہیں دیتی؟
کامیابی آخر اتنا خوش کیوں نہیں کرتی جتنا کہ خوش آپ ہونا چاہتے ہیں۔ یا
اتنا لمبا وقت خوش کیوں نہیں کرتی جتنا وقت آپ خوش ہونا چاہتے ہیں؟
۱۔ ہمارے ہاں کامیابی کو اور کسی چیز کے حصول کو ایک ہی طرح کی کامیابی کے
زمرے میں کھڑا کر دیا جاتا ہے۔ جبکہ ذیادہ تر ہمیں کامیابی نہیں مل رہی
ہوتی جو کہ صیح معنوں میں انسان کی ضرورت ہوتی ہے ہمیں صرف مطلوبہ اور
خواہش کردہ چیز چاہئے ہوتی ہے ۔ جب وہ مل جاتی ہے ہم اسے کامیابی سمجھ لیتے
ہیں۔
۲۔ مادی اشیا آُپ جتنی بھی تعداد اور قیمت کے اعتبار سے حاصل کرلیں وہ
کامیابی سے ذیادہ اشیا کے حصول میں شمار ہوں گی۔ آپ کتنی ہی جان مار کر اور
محنت کے بعد کوئی بھی شے حاصل کریں ایک وقت آتا ہے جب کچھ عرصے کے بعد اس
چیز کی ویلیو وہ نہیں رہتی کیونکہ قدرت کا قانون ہے ہر مادی شے نے وقت کے
ساتھ ساتھ اپنی قدر کھونی ہوتی ہے۔
۳۔ کامیابی آپکو چھوٹی چھوٹی کامیابیوں کے زینے چڑھنے کے بعد ملتی ہے۔ اگر
آپ تھوڑی سی کامیابی پر خوش ہو لیتے ہیں کہ آپ کو کامیابی مل گئی ہے تو
درحقیقت آپ بڑی کامیابی کا راستہ خود روک دیتے ہیں۔ کامیابی درحقیقت ہے وہی
جو کہ آپ سے ملے تو آپکو پر جوش کردے اور آپ مزید کام کے لئے تیار اور پر
جوش ہوجائیں۔
۴۔ کامیابی یا جو بھی آپکو چاہئے اسکے حصول کےبعد آپ شکر گزار کتنے ہوتے
ہیں۔ آپ خوشی میں شکر ادا کرنا اسکی راہ میں اپنی کامیابی کو استعمال کرنے
کے لئے تیار ہوتے ہیں یا نہیں؟ جب آپ اپنی کامیابی میں سے اسکے بندوں کی
خدمت کرنے اور اسکے بندوں کی مدد کرنے کو اپنا فرض اولین سمجھ لیتے ہیں تو
آُپ کامیابی کی راہ پر ہیں۔
کیونکہ کام خواہ کوئی بھی کیا جائے اس میں مقصد دوسروں کی خدمت کرنا ہی
ہوتا ہے۔ مگر آپ خدمت کرتے کس طرح ہیں۔ یہ آپکا کام ہے۔کامیابی کا صیح حق
ادا کرنا بھی یہی ہے۔
۵۔ جب آپ کامیابی ملنے کے بعد ہاتھ پر ہاتھ دھر کر بیٹھ جائیں اور بس اسی
کو کافی سمجھ لیں تو آپ نے خود ہی اپنے اوپر مزید کامیابیوں کے دروازے بند
کر دئے ہیں کیونکہ کامیابی خواہ وہ کتنی ہی بڑی کیوں نہ ہو وقت کے ساتھ
ساتھ وہ اپنی قدر کھوتی ہی جاتی ہے۔
۶۔ وہی کامیابی در حقیقت کامیابی ہے جو آپکی ذات میں نکھار بھی لائے جب آپ
اپنا خیال رکھنے کا اور اپنے سے وابستہ رشتوں کا احترام کرنا سیکھنے لگیں۔
جب آپکا دل خالص ہونے لگے۔ آپ خود کو نیا بنانے لگیں خود کو پہلے سے ذیادہ
مثبت اور زبردست سانچے میں ڈھالنا سیکھ جائیں۔
ایک صیح کامیابی آپکو یہی سیکھاتی ہے کہ آپ اپنا خیال کس طرح رکھیں ناکہ
آپکو حال سے بے حال بناتی ہے۔
۷۔ وہ کامیابی جو آُپکو مغرور اور بے حس بنائے وہ کامیابی در حقیقت ناکامی
کی پہلی سیڑھی ہے۔
کامیابی کو آج ہم نے بے حد محدود کر دیا ہے ایک برانڈڈ چیز کے حصول یا ایک
من پسند نوکری یا شادی کے حصول کو کامیابی سمجھنے کی ہی وجہ ہے آج معاشرے
میں سکون نہیں ہے۔
درحقیقت کامیابی ہے وہی کہ جب آپ من پسند مقصد پالیں تو پائیں جائز طریقے
سے اور وہ آپکو ابدی خوشی نہیں دے گا مگر ایک ابدی ذاتی بہتری کی طرف ضرور
لے کر جائے۔ آپ مزید آگے بڑھنے اور نکھرنے کے لئے تیار ہوں |