ہم نے جھیلا ہے زندگی کو
عدم
تم عذابوں کی بات کرتے ہو
ہر روز اخبارات میں چھپنے والی بڑی بڑی بری خبریں پڑھ کر ہم مجموعی طور پر
بے حس ہوچکے ہیں اور ایسا لگتا ہے کہ ہم جب تک کتے ،گدھے کا گوشت کھا کر
بیمار ہونے کے بعدانسانیت سے اکتائے ہوئے ڈاکٹروں کے ہاتھوں زلیل وخوار
ہونے کے بعد جعلی ادویات نہ کھا لیں اور بعد میں اگر اپنے لٹنے کی خبر
تھانے دینے چلے جائیں تو مزید لوٹ لیے جانے کے بعد سیاستدانوں کے جعلی
وعدوں کے چکر میں پھنس کر جھوٹی تسلیوں سے اپنے آپ کو بہلا نہ لیں تو نہ
جانے کیوں اب جینے کا مزہ نہیں آتاسب سے پہلے تو وفاقی دارالحکومت اسلام
آباد کا حال کل کی ایک خبر میں آپ بھی پڑھ لیں اسکے بعد باقی شہروں کا حال
بھی پڑھتے ہیں اسلام آباد انتظامیہ نے جعلی ڈاکٹرز،حکیموں اور غیر قانونی
ہسپتالوں کیخلاف آپر یشن شروع کر دیا،آپریشن کے دوران 12غیرقانونی ہسپتالوں
کو سیل اور ایک ہسپتال کو ناقص صفائی پر 30ہزار جر مانہ اور جعلی ڈاکٹر ،
4خواتین سمیت 12افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے،کارروائی کے دوران غوری ٹاؤن
کے ایک نجی ہسپتال میں جانوروں کے انجیکشن انسانوں کو لگانے کا انکشاف بھی
ہوا ہے دوسری خبر بہاولنگر سے ہے چئیرمین فوڈ اتھارٹی ضلع بہاول نگر ڈی سی
او سید حیدر اقبال کے احکامات پر انسپکٹر فوڈ اتھارٹی ضلع بہاول نگر راشدہ
بتول نے اپنی ٹیم کے ہمراہ کامیاب کاروائی کرتے ہوئے تھانہ صدر کے علاقے
چندے والی کاٹ میں چھاپہ مار کر کتے کا گوشت فروخت کرنے والے گروہ کے تین
ملزمان منصب علی،شریف اور یسین کو گوشت کی بھاری مقدار سمیت گرفتار کر لیا
اور تھانہ صدر پولیس کے حوالے کر دیا ملزمان نے ابتدائی تفتیش کے دوران
انکشاف کیا ہے کہ وہ روزانہ چار گدھے اور چھ کتے ذبح کر تے تھے پولیس تھانہ
صدر نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے تحقیقات کا دائرہ وسیع کر دیا ہے
اور مزید انکشافات متوقع ہیں تیسری خبر دن دیہاڑے لوٹنے والے افراد کی ہے
جسکے مطابق ایف آئی اے کا ساہیوال میں جعلی بنک پر چھاپہ ‘ریکارڈ قبضہ میں
لیکر بنک سیل کردیا ‘ملازمین سمیت 8 افراد گرفتار کرلیا کاشف نامی شخص نے
بوہڑوالا چوک کے قریب شفیق نامی بلڈنگ مالک سے 3لاکھ روپے کرایہ پرعمارت
لیکر ایک بنک کی جعلی شاخ کھولی جس کے تمام کاغذات ‘بنک کی اجازت اور
شناختی کارڈ جعلی تھا۔ مذکورہ شخص نے جعلی بنک کھول کر شہریوں کے اکاؤنٹ
حاصل کرنے کیلئے خوبصورت خواتین کے ذریعے مہم چلائی اور ساہیوال کے شہریوں
سے اربوں روپے لوٹنے کا منصوبہ بنایا جس کی اطلاع متعلقہ اصل بنک حکام کو
ملی تو انہوں نے ایف آئی اے کو اطلاع کی ۔ ایف آئی اے لاہور کے اسسٹنٹ
ڈائریکٹر سکندر حیات ملک اور انسپکٹر اجمل ودیگر نے دوپہر کے وقت چھاپہ
مارا اور بنک ملازمین اوربلڈنگ مالک سمیت شاہد‘محمود وغیرہ 8افراد کو حراست
میں لیکر بنک ریکارڈ قبضہ میں لے لیا اور بنک کو سیل کردیا ہے ۔ جعلی بنک
15/16روز قبل کھولا گیا تھا اور شہریوں سے اکاؤنٹ لینے کی کوشش جاری تھی ۔تفتیش
کے دوران مزید انکشافات متوقع ہیں ۔اسکے علاوہ سندھ سمیت پورے ملک میں
سیاستدانوں کی کرپشن کا بازار گرم ہے جن کی آئے روز نئی کہانیاں سامنے آرہی
ہیں کچھ پکڑے گئے اور کچھ کو پکڑنے کی تیاریاں شروع ہوچکی ہیں گذشتہ روز جب
صوبائی وزیر تعلیم رانا مشہود ایک ٹیلی ویژن کے پروگرام میں بیٹھ کر یہ بتا
رہے کہ سیاست میں آنے کے بعد انکی جائیداد فروخت ہوگئی اور بہت سے پیسے
ضائع ہوگئے تو میری ہنسی نکل گئی کہ دیتے ہیں شروع شروع میں جب موصوف لاہور
شفٹ ہوئے تھے تو کیا حیثیت تھی اور پچھلے پانچ سال جب رانا صاحب پنجاب
اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر رہے تو کس کس مد میں کتنا کتنا پیسہ ہضم کیا اور پھر
پنجاب سپورٹس کے حوالہ سے جو تاریخی لوٹ مار ہوئی اسکی تفصیل پھر کبھی
کیونکہ ابھی تو ہم صرف اپنے ساتھ ہونے والی روزانہ کی بنیاد پر زیادتیوں کا
ہی رونا رو رہے ہیں کہ کیسے کیسے ظلم ہم پر ہر طرف سے رواں رکھے جارہے ہیں
ایک طرف بھارتی فوج نے بارڈ پر ہمارا جینا مشکل کیا ہوا ہے تو دوسری طرف
بجلی کی بے قابو ہوتی ہوئی لوڈ شیڈنگ نے ہماری راتوں کی نیند حرام کررکھی
ہے اور سب سے بڑھ کر جو برائی ہمارے ملک میں پھیل رہی ہے وہ یہ ہے کہ ہم
چوروں کی بڑھتی ہوئی دولت اور انکی پر آسائش زندگیوں کو دیکھتے ہوئے فراڈ
کی نت نئی قسمیں دریافت کرکے انکے برابر آنے کی کوشش کرکے اپنے لوگوں کو
لوٹ رہے ہیں اور آئے روز لٹیرے غول در غول ہم میں داخل ہوکر ہماری رہی سہی
طاقت بھی ہم سے چھین رہے ہیں گذرنے والی ایک صدی سے زائد کے عرصہ میں سوائے
برے کاموں میں تیزی کے علاوہ اور تو کوئی ہماری زندگی میں تبدیلی نہیں آئی
ہم تو دن بدن کرپشن،چور بازاری ،مہنگائی ،جھوٹ ،فراڈ سمیت درجنوں متعدی
امراض کی دلدل میں دھنستے جارہے ہیں اور کوئی پرسان حال بھی نہیں ہے آخر کب
تک چلے گا یہ ڈرامہ۔
|