ایک آدمی ایک کھانے پینے کی دکان پر گیا اور اس سے کہا کہ
ایک بوتل کھول دو لڑائی ہونے والی ہے تو اس نے آگے سے کہا یہ لیں اور بوتل
اسے تھما دی اس آدمی نے وہ بوتل غٹا غٹ پی کر کہا ایک اور بوتل دیں لڑائی
ہونے والی ہے تو اس آدمی نے دوسری بھی اسے تھما دی۔ پینے کے بعد جب اس نے
دکاندار سے تیسری بوتل مانگی تو اس نے کہا کہ یہ تو بتاؤ تمہاری لڑائی کس
سے اور کیوں ہونے والی ہے تو اس نے کہا لڑائی تم سے ہونے والی ہے کیونکہ جب
تم بوتل کے پیسے مانگو گے تو میرے پاس پیسے ہیں نہیں۔
آج ہم اس دور میں جی رہے ہیں جہاں عمر کی تفریقی کے بغیر ہم سب کی ہی
برداشت بے حد کم ہوگئی ہے اور غصہ بہت جلدی آںے لگتا ہے۔ ہم لوگ اتنے غصیلے
ہو گئے ہیں اور اپنے غصے کو کم بھی نہیں کرنے کے لئے تیار ہوتے۔
۱۔ غصہ ور شخص کے حوالے سے ایک تصور لوگوں میں پایا جاتا ہے کہ جی یہ بندہ
غصہ شدید کرتا ہے تو پیار بھی شدید کرے گا۔ اس کا دل صاف ہے۔ جو ذیادہ پیار
کرتا ہے ذیادہ غصی بھی وہی کرتا ہے۔
اس طرح کی باتیں کرکے غصے کو حق پر ثابت نہیں کیا جاسکتا کیونکہ غصہ بہر
حال ایک وہ جزبہ ہے جس کو حرام بغیر کسی سبب کے نہیں کیا گیا۔
اور غصہ ور انسان جس اپنے پر غصہ انڈیلتا رہتا ہے در حقیقت اسکے دل سے کوئی
پوچھے کہ اسے کتنی محبت محسوس ہوتی ہے۔
سو سب سے پہلے تو اس حقیقت کو دل سے ماننے کی ضرورت ہے کہ غصہ وہ چیز ہے جس
کو قابو کرنا اور علاج کرنا ضروری ہے۔ تب ہی آپ اس کو صیح طرح سے استعمال
اور قابو میں لانا سیکھ سکیں گے۔
۲۔ اپنے غصے کے لیول کو چیک کریں۔
کیا آپکو ہر وقت چھوٹی سے چھوٹی بات بھی غصہ دلانے کے لئے کافی ہے؟
کیا آپ کو جب بھی مرضی کے خلاف چھوٹی سی چیز بھی برداشت کرنی پڑے آپ پھٹ
پڑتے ہیں؟
کیا آپ کو اپنا غصے میں آکر چیخنا چلانا نارمل ری ایکشن لگتا ہے؟
کیا دوسرے آپکے غصے سے خوف اور نفرت کھاتے ہیں؟
کیا آپکے لئے خود پر قابو پانا جب غصہ آرہا ہو۔۔۔۔ممکن ہے؟
۳۔ غصے کا لیول جتنا شدید ہوگا اسکو کنٹرول کرنا اتنا ذیادہ محنت طلب اور
پریکٹس والا کام ہو گا مگر تا حال ممکن ہے۔ سب سے پہلے جس بات پر غصہ آئے
چیک کر لیں کہ آپکو اس پر واقٰعی غصی کرنا ہے یا نہیں؟
بات چھوٹی سی ہے چند سیکنڈز پر محیط ہے کوئی ٹکرا گیا، کسی نے بات نہیں
سنی، آُکی باری پہلے نہیں آئی۔
اس طرح کی باتوں کو نظر انداز کرنے اور اپنا دیہان کہیں اور لے جانے کا
حوصلہ پیدا کریں۔ آغاز مشکل ہوگا مگر آہستہ آہستہ آسانی ہوتی جائے گی۔
پریکٹس سے آُ اپنے آپکو اس قابل کر سکیں گے کہ اس طرح کی بات کو برداشت کر
سکیں۔ ایک وقت آئے گا کہ آُپکو چھوٹی بات اتنی محسوس بھی نہیں ہوگی۔
۴۔ اگر غصہ شدید آتا ہے تو کوئی بھی ورزش یا جسمانی کھیل جو آپکو تھکائے
اسکو آہستہ آہستہ اپنی روٹین کا حصہ بنالیں آپکا غصہ اپنی سمت بدلنے لگے
گا۔
۵۔ اپنے آس پاس کے لوگوں سے مد د لیں وہ لوگ جو آپکے خیر خواہ ہوں جب آپ
غصے میں آئیں تو وہ آُپکو بتادیں کہ آُ پ غصے میں آرہے ہیں یہ چیز بھی آپکی
بے حد مدد کرتی ہے۔ آپ جلد ہی یا تو وہ جگی چھوڑ دیں یا پانی پی لیں۔
۶۔ سٹریس آج کے دور کے لوگوں کو سب سے بڑی غصہ ور بنانے کی وجہ ہے۔ جس چیز
حالات شخص کی وجہ سے ٹینشن ہے اسکے لئے چیک کریں کیا کایا جاسکتا ہے۔
کسی انسان کی وجہ سے ٹینشن ہے تو دیکھ لیں کہ اس انسان سے توقع کتنی لگائیں
اور اس انسان کا عملی طور پر آپکی زندگی میں عمل دخل کتنا ہے۔
جبب انسان اس قابل ہے ہی نہیں کہ توقع لگائی جائے تو اسکو اس کے حال پر
چھوڑ دیں۔ خود کو اسکے حوالے سے جزباتی کم کرلیں۔
کسی بے جان چیز کی وجہ سے ٹینشن ہے اسکو جگہ سے ہٹانا بکوانا مٹانا یا اسکی
ٹینشن دینے کی شدت کو کم کرسکتے ہوں آرام سے کر لیں۔
کچھ حالات پر آُ پکا نہ اختیار ہے نہ آپ انکو بدلنے کے ذمہ دار ہیں ان پر
پریشان ہونا چھوڑدیں۔
جو بھی چیز سٹریس دے رہی ہے اسکے حل کے لئے کیا حل ممکنہ اپنایا جاسکتا ہے
اسکو ڈھونڈتے رہیں۔
۷۔ غصہ صرف سوچنے سے کم نہیں ہوتا اسکے لئے آپکو بہت ساری یاری کرنا پڑتی
ہے اور اس میں سے ایک پہلو یہ بھی ہے کہ خود کو جاننا اور اپنے ساتھ وقت
گزارنا سیکھنے کے ساتھ ساتھ خود پر ترس کھانا چھوڑ دیں۔
جتنا آپ اندر ہی اندر خود پر ترس کھائیں گے اتنا ہی چھوٹی سی چھوٹی چیز پر
آپکا غصہ شدید ہوگا
خود پر ترس کو خود پر فخر سے بدلنا شروع کردیں۔ تبدیلی چند دن میں ہی آپ کو
محسوس ہونے لگے گی۔
چھوٹے چھوٹے اچھے کام ہم اہم نہیں گردانتے جبکہ یہ ہمارے لئے آکسیجن کی
حیثیت رکھتے ہیں۔
یہ بات یاد رکھیں حالات کتنے ہی مخالفت میں ہوں آپ اشرفالمخلوقات میں سے
ہیں اور بہترین مخلوق کا فرد خود پر ترس کھا کر اپنی انرجی کھاتا ہوا جچتا
نہیں۔
۸۔ دوسروں کو الزام دینا چھوڑدیں۔ غصہ کرنے والوں کے پاس سب سے شدید یہ
بہانہ ہوتا ہے کہ ہمیں فلاں نے غصہ چڑھایا ۔ حقیقت میں اگر آپ ذہنی و
جزباتی اعتبار سے مضبوط ہوں گے تو کوئی بھی آپکو غصہ نہیں دلا سکے گا۔
کوئی کچھ بھی کہتا رہے کرتا رہے آپکے پاس اس دفاع کے لئے طاقت حوصلہ اور
خیال ہوگا آپکی پریکٹس آپکے کام آئے گی۔
ہمارے معاشرے میں یہی چکر چل رہا ہے ایک اپنا غصہ دوسرے پر اور دوسرا اپنا
غصہ تیسرے پر اتارنے میں لگا ہے سو آپکو خود کو اس عمل کا حصہ بننے سے
بچانا ہوگا۔
خود کسی پر غصہ کریں نہ
کوئی غصہ کرے اس سے لڑے نہ
۹۔ صحت کو دولت بلا وجہ نہیں کہا گیا اچھی صحت آُپکے لئے اچھے جزبات کو دل
میں جمع رکھنے کا نام بھی ہے۔ جزباتی صحت بھی جسمانی صحت کے ساتھ جڑی ہوئی
ہے۔
۱۰۔ زندگی اچھی ہے اسکو بلا وجہ غصہ کرکے کود کو بیمار کرکے اور دوسروں کو
ڈرا کر ضا ئع نہ کریں۔ انا تکبر حسد کو کم کریں۔ مثبت تبدیلی سرگرمیوں اور
خیالات کو جگہ دیں۔
حالات کیسے ہی کیوں نہ ہوں آپ کے لئے یہ کرنا آسان ہے صرف نیت ہونا شرط ہے۔
|