ہلدی سے نرم و ملائم‘ بے داغ اور چمکدار جلد
(Jaleel Ahmed, Hyderabad)
تھوڑے سے کچے دودھ میں چٹکی بھر ہلدی ملا کراسے اپنے چہرے اور ہونٹوں پر لگائیں ہلدی اور دودھ کا مکسچر چہرے پر قدرتی کلینرز کاکام کرے گا اور خشک اور پھٹے ہوئے ہونٹوں کو نرم و ملائم اور گلابی بنادے گا۔ |
|
قدرتی کلینرز: تھوڑے سے کچے دودھ
میں چٹکی بھر ہلدی ملا کراسے اپنے چہرے اور ہونٹوں پر لگائیں ہلدی اور دودھ
کا مکسچر چہرے پر قدرتی کلینرز کاکام کرے گا اور خشک اور پھٹے ہوئے ہونٹوں
کو نرم و ملائم اور گلابی بنادے گا۔
پیٹ کے نشانات کیلئے: حاملہ خواتین ہلدی اور دہی کے پیسٹ کو ہر روز پیٹ پر
لگائیں‘ اس نسخے کے باقاعدہ استعمال سے حمل کے دوران پیٹ پر پڑنے والی
خراشوں کے سفید نشانات ختم ہوجاتے ہیں۔
پھٹی ہوئی ایڑھیوں کیلئے: پھٹی ہوئی ایڑھیوں کیلئے تین کھانے کے چمچ ہلدی
میں ایک چمچ ناریل کا تیل یا کسٹرآئل ڈال کر اس کا پیسٹ بنائیں اور اسے
ایڑھیوں پر لگائیں اس سے نہ صرف ایڑھیاں صحت مند ہوں گی بلکہ ان کے پھٹنے
کی وجہ سے ہونے والے درد کو بھی فوری سکون اور آرام ملے گا۔ اس کے علاوہ اس
قدرتی نسخے کا استعمال انگلیوں کے درمیان پیدا ہونے والے انفیکشن کو بھی
روکنے میں مدد دیتا ہے۔ اس نسخے کو اس وقت تک استعمال کریں جب تک ایڑھیاں
اچھی حالت میں نہ آجائیں۔
آنکھوں کے گرد جھریاں: ہلدی کا استعمال آنکھوں کے گرد جھریوں کا خاتمہ کرنے
کے ساتھ ساتھ سیاہ حلقوں کو بھی غائب کردیتا ہے۔ تھوڑی سی مقدار میں گنے کا
رس لیں اور اس میں چٹکی بھر ہلدی ملا کر چہرے پر لگائیں۔ جھریوں کیلئے
بہترین قدرتی نسخہ ہے۔ اس کے علاوہ دو کھانے کے چمچ لسی میں چٹکی بھر ہلدی
شامل کرکے کریم بنالیں اب اسے آنکھوں کے اردگرد لگائیں اور تقریباً بیس منٹ
کے بعد ٹھنڈے پانی سے دھولیں اس کریم کو ہفتے میں کم از کم دو مرتبہ ضرور
استعمال کریں۔
ہلدی خشک جلد کیلئے: خشک و بے رونق اورکھردری جلد کیلئے ایک عدد انڈے کی
سفیدی میںدو قطرے زیتون کا تیل ایک تازہ لیموں کا جوس‘ تھوڑا ساعرق گلاب
اور چٹکی بھر ہلدی ڈال کر اچھی طرح مکس کرلیں اب اس مکسچر کو چہرے‘ گردن
کہنیوں اور گھٹنوں پر لگائیں اور خشک ہونے پر نیم گرم پانی سے دھولیں۔ اس
نسخے کے باقاعدہ استعمال سے جلد کی سیاہی اور خشکی دونوں دور ہوجائے گی۔
ہلدی چکنی جلد کیلئے: چہرے سے فالتو چکنائی اور گردو غبار صاف کرنے کیلئے 2
کھانے کے چمچ دودھ میں دو قطرے لیموں کا تازہ رس‘ دو کھانے کے چمچ صندل
پاؤڈر اور چٹکی بھر ہلدی ڈال کر اسے اچھی طرح مکس کریں اور پھر چہرے پر
لگائیں جب یہ ماسک پوری طرح سے خشک ہوجائے تو چہرے کو نیم گرم پانی سے
دھولیں۔
ہلدی پیک: آدھا کپ کھٹے دہی میں ایک کھانے کا چمچ ہلدی پاؤڈر شامل کرکے اس
کا پیسٹ بنالیں اور اب اسے ہاتھوں‘ بازوؤں اور ٹانگوں پرلگا کر مساج کریں
اور پھر ٹھنڈے پانی سے دھولیں لیکن صابن کا استعمال نہ کریں دہی کی جگہ آپ
جو کا آٹا بھی استعمال کرسکتے ہیں۔ یہ شاندار پیک آپ کے ہاتھوں اور باقی
حصوں کو نرم و ملائم اور چمکدار بنادے گا اور جلد کی رنگت بھی نکھرجائے گی۔
غیرضروری بالوں کیلئے: پرانے وقتوں میں ہاتھوں اور چہرے کے غیرضروری بالوں
سے چھٹکارا پانے کیلئے ہلدی کا استعمال کیا جاتا تھا۔ حسب ضرورت ہلدی کے
پیسٹ میں چند قطرے نیم گرم ناریل کا تیل شامل کرکے اس پیسٹ کو جلد پر
استعمال کریں یہ جلد کے اضافی اور غیرضروری بالوں کی نشوونما کو کم کردے گا
اور جلد بھی نرم و ملائم اور نکھری نکھری دکھائی دیگی۔
جلد میں چمک کیلئے: تھوڑے سے صندل پاؤڈر میں چٹکی بھر ہلدی اور چند قطرے
کھانے پکانے کا تیل شامل کرکے اس کا پیسٹ بنائیں اب اس پیسٹ کو چہرے پر
لگائیں اور تقریباً پندرہ یا بیس منٹ کے بعد تھوڑے پانی سے منہ دھولیں‘
چہرے پر بلا کی چمک پیدا ہوجائیگی۔
بالوں کی خشکی کیلئے: حسب ضرورت زیتون کے تیل میں تھوڑی سی ہلدی ملا کر اس
مکسچر کو سر کی کھوپڑی پرلگائیں اور پندرہ منٹ لگا رہنے کے بعد کسی اچھے
اور معیاری شیمپو سے سردھولیں۔
چھائیوں کیلئے: ہلدی اور لیموں کے مکسچر کو چہرے کے متاثرہ حصے پر لگائیں
اور بیس منٹ کے بعد منہ دھولیں۔
مردہ خلیات کیلئے: تھوڑے سے جو یا مکئی کے آٹے میں آدھا چمچ ہلدی پاؤڈر اور
پانی شامل کرکے اس کا پتلا سا پیسٹ بنالیں اور اسے جسم پر لگا کر آہستگی کے
ساتھ اسکرب کریں اس پیسٹ کو نہاتے وقت لگائیں اس کا باقاعدہ استعمال نہ صرف
مردہ خلیات کو ہٹانے میں معاون ثابت ہوگا بلکہ اس سے جلد بھی نرم و ملائم
بے داغ اور چمکدار ہوجائے گی۔ |
|
Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.