قارئین اس وقت پوری دنیا سمیت پاکستان میں
انٹرنیٹ کا استعمال کافی تیزی سے بڑھ رہا ہے ٹیکنالوجی دن بدن ترقی کرتی جا
رہی ہے ہر روز نئی کوالٹی کے موبائل لانچ ہوتے ہیں ایک سے ایک بہتر ایپس
اکثر لوگوں کے موبائلوں میں دستیاب ہے اور لوگ اپنے مزاج کے مطابق ان ایپس
کو استعمال کرتے ہیں فیس بک (کتابی چہرہ) کافی ترقی کر چکا ہے واٹس ایپ کا
زمانہ ختم ہونے کے قریب ہے اور ذرائع کے مطابق امید ہے کہ جلد ہی واٹس ایپ
کے مقابلے میں تیز ترین ایپ لانچ ہونے کے امکانات ہے ․․․․سکائپ ،آئی مو،جو
کہ ویڈیو کالز کہ لئے کافی بہترین ایپس ہے ان ایپس کا استعمال کہی اگر
فائدہ مند ہے تو کہی نقصان دہ بھی، کسی دور میں دو ملکوں کے باسیوں کا آپس
میں رابطہ رکھنا کافی مشکل تھا مختلف نیٹ ورکس کی موبائل کال سے رابطہ کرنا
عام آدمی کے بس میں نہیں تھا چند منٹ کی کال پے سوروپے سے زائد کا بیلنس
خرچ ہو جاتا․․․․․ اس وقت میں مختلف سیاسی افراد شہرت حاصل کرنے کے لیئے
اخباروں میں بیا ن وتصاویر شائع کروانے کے لیے اخباری نمائندوں کی منت
سماجت کرتے ، وقت تیزی سے بڑھنے کے ساتھ ساتھ کافی بدلتا گیا زمانے میں
آہستہ آہستہ جدت آتی گئی لوگوں میں بے شعوری ختم ہونے لگی وقت بدلتا گیا
ساتھ ہی ساتھ ٹیکنالوجی ترقی کرتی گئی ڈی ایس ایل کا دور آیا اٍکا دکا
گھروں میں دستیاب تھا جو کہ کافی عرصہ تک عوام کی توجہ کا مرکز بنا رہا اور
موجودہ زمانہ وائی فائی،تھری جی ،فور جی کا دور ہے سوشل میڈیا کا فی ترقی
کر چکا ہے کتابی چہرا ایک سے دوسرے بندے کے پاس دستیاب ہے اور اب توایک ہی
تصاویر سینکڑوں افراد کے پاس چند لمحوں میں پہنچ جاتی ہے اور ساتھ ہی ساتھ
ان کو اپنی رائے شامل کرنے کی بھی سہولت دستیاب ہوتی ہے اکثر لوگ تو حد ہی
کر دیتے ہیں اپنا کھانا، پینا، سونا،اوڑھنا ،سیلفیاں ،ہیر سٹائل حتیٰ کہ
اپنی بیماری تک کا بھی اظہار کر رہے ہوتے ہیں اور ساتھ ہی بلاوجہ دیگر
لوگوں کو اس فضولیات سیے جوڑ لیتے ہیں -
آجکل تو سوشل میڈیا جس میں فیس بک سمیت واٹس ایپ، سکائپ کے ذریعے شناسائی
محبت اور شادی کے واقعات میں کافی حد تک اضافہ ہوتا نظر آرہا ہے مختلف
رپورٹ کے مطابق فیس بک، ٹوئٹر،واٹس ایپ کے ذریعے محبت اور شادیوں میں کافی
رجحان نظر آرہا ہے جنوری 2015سے اب تک دنیا بھر میں چار ہزار لڑکے، لڑکیاں
رشتہ ازدواج میں منسلک ہو چکے ہیں جب کہ زیادہ تر تعداد مسلمان لڑکوں کی
غیر مسلم لڑکیوں سے شادی کی ہے جو کہ امت مسلمہ کے لیے ایک لمحہ فکریہ ہے
دن بدن اس کے نقصانات زیادہ ہوتے جا رہے ہیں آن لائن کی تحقیقات کے مطابق
غیر مسلم لڑکیاں مسلمان لڑکوں پر زیادہ سے زیادہ ڈورے ڈال رہی ہے اور ان سے
شادیاں رچا رہی ہے جو کہ اسلام دشمن یہودکی واضح سازش ہے جب کہ دوسری رپورٹ
میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سوشل میڈیا کے زریعے اظہار محبت میں پہلے کی نسبت
56فیصد اضافہ ہوا ہے شروع میں یہ اظہار محبت صرف نو فیصد تک تھا جو چند
سالوں میں 56فیصد تک جا پہنچا ہے ایک محتاط اندازے کے مطابق دنیا بھر میں
روزانہ بیسوں لڑکے لڑکیاں رشتہ ازدواج میں منسلک ہو رہے ہیں جبکہ پاکستان
میں یہ شرح دو فیصد بھارت میں اٹھارہ فیصد امریکہ میں ستائیس اور برطانیہ
میں اکتالیس فیصد ہیں اس چیز کو ختم کرنے کے لیئے ہمیں آواز اٹھانی ہو گی
اور کوشش کرنی ہو گی کہ ایسا ہونے کی نوبت بھی نہ آئے
میں نے پہلے بھی عرض کیا تھا کہ ان چیزوں کے نقصانات بھی کافی ہے اور اس
زمانہ میں فوائد کم․․․․․․
․․ انتہائی افسوس کے ساتھ کہنا پڑھ رہا ہے کہ ان میں سے زیادہ شرح ان
نوجوانوں کی ہے جو بغیر کسی مقصد محض اپنا وقت ضائع کرتے ہوئے پورا پورا دن
انٹر نیٹ استعمال کرنے میں ضائع کر دیتے ہیں انٹر نیٹ پر ان نوجوانوں کی
خاص سرگرمیوں میں فیس بک پر لوگوں کو بلا وجہ تنگ کرنا ،لوگوں کو خلاف
پروپیگنڈے تصاویر پھیلانا شامل ہے جو کہ ایک غیر اخلاقی عمل ہے- |