جیسے کے اس جدید دور میں ضروری سہولتوں سے
محروم بلال کالونی کا عوام جو کہ ضروری سہولتوں سے محروم ہے۔ یے بلال
کالونی کا ایریا تمام زبان بولنے والوں پر مشتمل ہے۔ جس میں گلشن بلال،
گلشن لطیف، اللہ آباد، محمدعلی گوٹھ ، گلزار کالونی، عوامی کالونی ۱ اور ۲،
نصرت بٹھو کالونی، ابوبکر گوٹھ ، تاجو گبول گوٹھ پر مشتمل ہے۔ یہ آبادی
کراچی کے ضلعی کورنگی کے صنعتی ایریا میں واقع ہے۔ اس کی آبادی ۱۔۵ لاکھ
افراد پر مشتمل ہے۔ یہ کراچی کا بدقسمت ایریا ہے۔ جس میں نہ روڈ، نہ سیوریج
سسٹم، نہ میٹھے پانی کی لائین، نہ تعلیم کا نظام، نہ کوئی ھاسپٹل ہے۔ یے
ایریا سن ۱۹۷۰ٰع سے آباد ہے۔ بلال کالونی سے حکام نے سوتیلی ماں والا سلوک
کیا ہے۔ یہاں تک کہ اندر جانے کہ لیے کوئی ایمبولینس تیار نہیں۔ گورنمنٹ کی
طرف سے بلال کالونی کے لیے بہت بڑی بڑی بجیٹ رکھی گئی۔ پر پھر بھی کوئی کام
نہیں ہوا۔ حال ہی میں ایک بڑا فنڈ رکھا گیا۔ جس سے صرف اور صرف ایک کلومیٹر
روڈ اور ایک کلومیٹر سیوریج لائین ڈال کے دکہا گیا کے فنڈ پورا ہو گیا ہے۔
بلال کالونی اس ٹائیم سیلاب کی شکل اختیار کر گیا ہے۔ پر بلال کالونی کا
کوئی پرسانے حال نہیں ہے۔ یہاں کے لوگ کسی سے بہی امید نہیں رکھ رہے۔ بلال
کالونی کے لوگوں کی درد مندانہ اپیل ہے اعلیْ افسران سے کہ تمام مسائل حل
کیے جائیں۔ یہاں کے لوگوں کی سندھ سرکار سائیں قائم علی شاھ سے اور تمام
سندھ کے وزیروں سے گزارش ہے کہ بلال کالونی کے مسائل کراچی پیکیج سے حل کیے
جائیں۔ تا کہ بلال کالونی کے لوگ شکایت نہ کر پائیں۔ |