مودی جی! ایک ٹوئیٹ اور کردیجئے
(Shams Tabraiz Qasmi, India)
وزیر اعظم نریندر مودی صاحب سال 2015 ختم
ہونے کو ہے ،یہ سال آپ کے لئے کافی معنی رکھتاہے کیوں کہ 2014 میں جہاں ہر
طرف آپ کی کامیابی کا چرچا تھا ،آپ کے عروج کے ترانے گائے جارہے تھے وہیں
2015 میں سب ختم ہوگیا ،مودی لہر غائب ہوگئی ،عوام پر آپ کی تقریرنے اثر
انداز ہونا چھوڑدیا ، گوگل اور سوشل میڈیا نے تو آپ دنیا کا سب سے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔وزیر اعظم بنادیا ۔
2014 میں آپ نے اچھے دنوں کا نعرہ لگاکر وزیر اعظم کی کرسی تک رسائی حاصل
کی اور 2015 میں آپ نے گائے کے نام پر اپنی طاقت کو بڑھانے اور اقتدار کو
مستحکم کرنے کامنصوبہ بنایا ، اس کی خاطر بے گناہوں کو موت کی ننید سلایا ،آپ
کی پارٹی کے لوگوں نے بیف کی افواہ پھیلا کر اور مندر کے لاؤڈ اسپیکر سے
اعلان کراکر دادری میں ایک بے گناہ پچاس سالہ محمد اخلاق کا بہیمانہ قتل
کردیا اور پھر گائے کے نام پر مسلمانوں کو خوف زدہ کرنے ،دھمکانے اور قتل
کرنے کا سلسلہ شروع ہوگیامیڈیا میں آئی خبروں کے مطابق گائے کے نام پربارہ
سے زائد مسلمانوں کا قتل کیا گیاہے ،بہار الیکشن میں براہ راست گائے کی
حمایت کی گئی ،تحفظ گائے کے نام پر بڑے بڑے اشتہارات شائع کرائے گئے ، بیف
کھانے کے شوقین مسلمانوں کو ہندوستان چھوڑنے کا مشورہ دیا گیا ،لیکن ان سب
کے باوجود گائے نے آپ کا ساتھ نہیں دیا ،آپ کے ساتھ وفاداری نہیں نبھائی
اور بہار الیکشن میں شکست فاش سے دوچار ہوناپڑا۔دنیا بھر میں ذلت ورسوائی
کاسامنا کرناپڑا، آپ کو لند ن میں ڈیوڈ کیمرون کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس
کے دوران صحافیوں نے یہ کر ذلیل کردیا کہ آپ کے اس لائق نہیں کہ ہندوستان
جیسے جمہوری ملک میں کسی وزیر اعظم کے شایان شان عزت دی جائے تو امریکہ میں
آپ کے کابینہ وزیر ارون جیٹلی کو صحافیوں نے آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہ دیا
کہ آپ کس رواداری اور کس ہندوستان کی بات کررہے ہیں جہاں بیف کی افواہ پر
بے گناہوں کا قتل کیا جاتا ہے ۔
نریندر مودی صاحب آپ ہندوستان کے اولین وزیر اعظم ہیں جو سب سے زیادہ سوشل
میڈیا پر متحرک رہتے ہیں ،اس سے قبل کسی اور وزیر اعظم نے اس کا عشر عشیر
بھی استعمال نہیں کیا ہے اور مجھے لگتا ہے کہ آنے والے دنوں میں بھی کوئی
اور آپ کا یہ ریکاڈ نہیں توڑسکتا ہے ۔ٹوئٹر پر ایک کڑور ستر لاکھ(16966976)
آپ کے فین ہیں ،اب تک دس ہزار سے زیادہ ٹوئٹ بھی کرچکے ہیں ۔،آپ اپنی ہر
نقل وحرکت کی اطلاع ٹوئٹر کے ذریعے دیتے ہیں ،حکومتی کام،انتخابی ریلی اور
سالگرہ پر مبارکباد پیش کرنے سے لیکر ذاتی مصروفیات تک کی باتیں ٹوئٹر پر
شیئر کرکے براہ راست عوام کو معلومات فراہم کراتے ہیں ، مہینے میں آپ ایک
مرتبہ من کی بات بھی کرلیتے ہیں ،عوام سے قربت اختیار کرنے کے سبھی ذرائع
آپ عموما استعمال کرنے کے ہنر سیواقف ہیں۔
ہندوستان کی ایک سو پچیس کڑور عوام کی درخواست ہے کہ اب ایک ٹوئٹ بیف کے
حوالے سے بھی کردیجئے ،گائے کو خراج عقیدت پیش کردیجئے کہ آخر آپ کا کیا
نظریہ ہے ، گائے کے لئے آپ کیا کرنا چاہتے ہیں ،اس کے لئے آپ کی حکومت میں
کیا اعزاز ہے ، یہ بھی بتادیجئے کہ بیف پر ملک گیر پابندی لگنی چاہئے یاصر
ف مسلمانوں کے لئے ا س کا کھانا جرم سمجھائے گا ، عیسائیوں ،دلتوں اور دیگر
ہندوستانیوں کو بیف کھانے کی اجازت ہوگی ،بیف کی تجارت اسی طرح جاری رہے گی
یا اس پر پابندی عائدہوگی یا صرف مسلمانوں کے لئے بیف کی تجارت ممنوع ہوگی
۔جو بھی کچھ ہو آپ ضرور اس کی وضاحت کردیجئے،کیوں کہ بیف کے شوقین مسلمانوں
کے علاوہ عیسائی ،دلت اور دیگر برادران وطن بھی ہیں جوکشمکش کے شکار ہیں
اور فیصلہ نہیں کرپارہے ہیں کہ بیف کھانا صرف مسلمانوں کے لئے جرم ہے یا
سبھی کے لئے ۔ویسے یہ بات ان کو معلوم ہے کہ صرف مسلمانوں پر حملہ ہمارے
لئے خاموش اجازت کے مترادف ہے لیکن مکمل تسلی حاصل کرنے کے لئے وہ آپ کے
ٹوئٹ کے منتظر ہیں ۔
ہندوستان سمیت دنیا بھر کی میڈیا میں ،عوامی گفتگو میں ،سوشل میڈیا پر گائے
چھائی رہی ،میرے خیال میں 2015 کو گائے کے حوالے سی یاد کیا جائے گا ،جب
بھی 2015 کی کوئی بات ہوگی تو وہاں یقینی طور پر گائے کا تذکرہ ہوگا ۔ اس
لئے ضروری ہے کہ گائے کے نام پر وقف سال 2015 کے اختتام پر آپ بھی گائے کو
خراج عقیدت پیش کردیں،ایک ٹوئٹ ان کے لئے بھی کردیں |
|