واہ یار.. گر پڑے ہو تو پھر کیا ہوا ، چلو
شاباش دوبارہ کھڑے ہو جاؤ، ہسنے دو لوگوں کو ، تمہیں کیا... اہمیت صرف اسکو
دو جس نے ہاتھ بڑھایا تمہیں کھڑا کرنے کو...اور اگر کوئی نہیں بڑھا آگے، تو
بھی خود سے کوشش کرو...دل میں رب سے مدد مانگتے، ہمت و زور سے کوشش کرو
کھڑے ہونے کی ... چاروں طرف سے ہسنے کا ، آوازیں کسنے کا شور، آتا ہے تو
آنے دو....
بس تم سنبھل کر کھڑے ہو جاؤ...ادھر ادھر دیکھو....اتنے بیچ لوگوں کے کوئی
تو ہو گا جو چپ چاپ، سپاٹ چہرے سے صرف تمہیں دیکھ رہا ہو گا...تو اسکی طرف
بڑھو کہ وہ کم از کم چپ تو ہے نا، ہنس تو نہیں رہا نا تمہاری حالت پر ...اگر
پھر بھی کوئی نظر نہیں آ رہا تو غم نہیں کرنا...حوصلہ نہیں ہارنا... چلو
چاروں طرف گھوم کر راستہ دیکھو... جہاں سے ذرا سی بھی جگہ نظر آ رہی نکلنے
کو .... ادھر سے ہی آگے بڑھو....ہمت سے اور سینہ تان کر...جو ہو گا دیکھا
جائے گا...رب پے چھوڑ کر آگے بڑھو بس...
بند کر لو اپنے کان منفی باتوں کے شور سے ...اور صرف اپنے راستے پر نظر
رکھے بڑھتے جاؤ...اپنے مضبوط صلاحتیوں والے ہاتھوں سے منفی لوگوں کو مسکرا
کر دھکیلتے جاؤ...ادھر ادھر دیکھ کر اپنی توجہ کو نہیں بھٹکانا....ہمت کرو
اور خود کو باہر نکال لاؤ... اور پھر اس کے بعد پیچھے مڑ کر نہیں دیکھنا....جو
تمھارے ساتھ ہو گا وہ خود ہی تمھارے دائیں و بائیں آ جائے گا اور تمھارے
کندھوں پر ہاتھ رکھ کر تمہیں خاموشی سے اپنے ہونے کا احساس دلا دے گا...بس
یہ یاد رہے کہ جب تم نکل کر آسانیوں میں آ جاؤ تو اس رب کو سجدے ضرور کرنا
جس نے تمہیں "گر کر اٹھنا" اور "کچھ نہ ہونے سے کچھ ہونا" سکھایا بھی اور
کچھ خاص بنایا بھی مگر کبھی جتلایا نہیں..! |