ہماری ویب لکھنے والوں کی ماں ہے
(Shaikh Khalid Zahid, Karachi)
وقت بہت تیزی سے اپنی منزلیں طے کر رہا ہے
۔۔۔وقت بذاتِ خود اتنی اہمیت نہیں رکھتا۔۔۔مگر وقت کی اہمیت اور افادیت
ہمارے لیے ہے آپکے لیے ہے۔۔۔کہتے ہیں وقت پر نہیں ملا تو پھر ملا تو کیا
ملا۔۔۔وقت پر رکھ کر ہم اپنی انگنت نااہلیوں پر پر دہ ڈال لیتے ہیں۔۔۔ہم
نہیں ہونگے مگر وقت ہوگا۔۔۔ہم محد سے لحد تک کیلئے وقت کی قید میں رہتے
ہیں۔۔۔لکھنے لکھانے کا سلسلہ ایک طویل عرصے سے جاری و ساری تھا۔۔۔مگر
بدقسمتی سے کوئی ایسی جگہ میسر نہیں تھی جہاں سے اپنے احساسات و خیالات کی
تشہیر ہو سکے۔۔۔وقت کہ دھارے میں بہتے رہے لکھتے رہے ۔۔۔ ٹھیک سے یاد نہیں
کہ ہماری ویب سے کسطرح شناسائی ہوئی تھی۔۔۔مگر اتنا ضرور یاد ہے کہ ۲۰۱۱ کے
دسمبر میں میرا پہلا مضمون ہماری ویب پر شائع ہوا تھا۔۔۔پھر ہماری ویب نے
یہ ثابت کر دیا کہ واقعی یہ ہماری ویب ہے جو اسکا ہو جائے یہ اسکی ہوجاتی
ہے ۔۔۔ہم نے ایک دوسرے سے وفا کا تعلق قائم کر لیا۔۔۔وقت گزرتا رہا اور یہ
سفر جاری ہے ۔۔۔
۲۰۱۴ کے آخیر میں ہماری ویب کی انتظامیہ نے اپنی دلچسپی ظاہر کی کہ آن لائن
لکھنے والوں کا کو ئی باقاعدہ کلب تشکیل دیا جائے ۔۔۔ مشاورتی عمل شروع ہوا
اورپہ در پہ چھوٹی چھوٹی بیٹھکوں کہ ساتھ یہ طے پایا کہ ایک لکھنے والوں کا
آن لائن کلب تشکیل دیا جائے۔۔۔بہت قلیل وقت میں بہت سی مشاورت کے بعد ہماری
ویب رائٹرز کلب کو ایک وجود کی شکل دے دی گئی ۔۔۔جنوری ۲۰۱۵ میں ہماری ویب
رائٹرز کلب کے نام سے کلب وجود میں آگیا۔۔۔ ذمہ داروں کے نام تجویز کئے گئے
اور انہیں باقاعدہ ذمہ داریاں سونپ دی گئیں۔۔۔اہم ذمہ داروں میں چیئرمین
جناب ابرار احمد صاحب، صدرمحترم ڈاکٹر رئیس احمد صمدانی صاحب اورجنرل
سیکڑیٹری جناب عطاء محمد تبسم صاحب ۔ ہماری ویب رائٹرز کلب نے اپنے دورِ
اقتڈار میں ہماری ویب کے پیشہ ور ماہرین کی تعاون سے ای بک کا اجراء ایک پر
وقار تقریب میں کیا ۔ یہ تقریب کراچی آرٹس کونسل میں منعقد کی گئی یہ بہت
ہی پر رونق تقریب تھی۔اسی طرح ایک انتہائی پر وقار تقریب ہمارے ملک کہ
نامور شاعر جناب پروفیسر سحر انصاری صاحب کے اعزاز میں عثمانیہ ریسٹورینٹ
میں منعقد کی گئی جس میں پر تکلف ظہرانا بھی دیا گیا۔۔۔
ہماری ویب رائٹرز کلب کے خواب سے لے کر حقیقت تک کا سفر جناب ابراراحمد
صاحب اور انکی پیشہ ورانہ ٹیم کی انتھک محنت اور کوششوں کا منہ بولتا ثبوت
ہے۔۔۔نفسہ نفسی کہ اس دور میں انفارمیشن ٹیکنالوجی پیشہ ور ماہر لوگوں نے
لکھنے والوں کیلئے یقینا کچھ الگ سے تگ و دو کی ہوگی ۔۔۔پھر پروگرام کہ
انعقاد کیلئے انہوں نے خصوصی وقت نکالا ہوگا اور اپنی بھرپور صلاحیتوں کو
بروئے کار لاتے ہوئے اتنے بہترین پروگرام منعقد کئے۔۔۔یہ تمام لوگ ہماری
ویب رائٹرز کلب کے ذمہ داروں اور تمام لکھنے والوں کیلئے بہت اہمیت کے حامل
ہیں۔۔۔میں اپنی جانب سے خصوصی طور پر اور تمام لکھنے والوں کی جانب سے
عمومی طور پر ہماری ویب کی پوری ٹیم کو انکی گراں قدر خدمات کی مد میں
سیلوٹ پیش کرتا ہوں اور انگریزی میں کہتے ہیں HATSOFF کرتا ہوں ۔ ہم بطور
لکھاری یہ امیداور یقین رکھتے ہیں اپکی پیشورانا محارت ہم لکھنے والوں کو
اور ہماری ویب کو اور بلندیوں پر لے کر جائے گی (انشاء اﷲ)۔محترم ابراراحمد
صاحب اور انکی ٹیم میں شامل لوگ بہت پر خلوص اور پر عزم ہیں ۔۔۔یہ وہ عوامل
ہیں جو کسی بھی دشوار سے دشوار کام کو آسان بنا سکتے ہیں۔۔۔
گزشتہ روز (اتوار) مورخہ ۱۳ مارچ ہماری ویب کی جانب سے ایک جنرل باڈی اجلاس
کا انعقاد کیا گیا۔۔۔اس اجلاس کا اہم ترین مقصد نئی کمیٹی کی تشکیل تھا تو
دوسری طرف آنے والے دنوں میں ہونے والی پروگراموں کے حوالے سے آگہی بھی
تھی۔۔۔اس پروقار تقریب کی سب اہم اور خوبصورت بات یہ تھی کہ اب ہم لوگ
(ہماری ویب پر لکھنے والے ) آپس میں کافی حد تک ایک دوسرے سے شناسا ہوگئے
ہیں۔۔۔جسکی وجہ سے تکلف نام کونظر نہیں آیا۔۔۔نئے عزم اور ولولے کے ساتھ
نئی کمیٹی تشکیل پاگئی ۔۔۔اس کے ساتھ اور بھی کچھ اہم فیصلے کئے گئے ہیں
۔۔۔نئی کمیٹی کہ تمام ممبران کو دلی مبارک پیش کرتاہوں اور اپنی جانب سے ہر
ممکن تعاون کی یقین دہانی کراتا ہوں۔۔۔کمیٹی کے نئے ذمہ داروں کے حوالے سے
ہماری ویب کی جانب سے جلد ہی آپ لوگوں کو اطلاع مل جائے گی۔۔۔اس تقریب میں
کم و بیش تمام ممبران نے اپنے اپنے خیالات کا اظہار بہت خوبصورت الفاظ میں
کیا۔۔۔ہم بھی وہاں موجود تھے مگر ہم نے اپنے خیالات کے اظہار سے معذرت کر
لی ۔۔۔ہماری ویب سے وابسطہ چند وہ لوگ جنہوں نے ہماری ویب کہ توسط سے اپنی
صلاحیتوں کو اجاگر کیا اور پھر پرنٹ میڈیا میں اپنی جگہ بنائی۔۔۔ان میں سرِ
فہرست جناب سید مسرت علی صاحب ہیں جو کہ صاحبِ کتاب ہو چکے ہیں اور انکی
کتاب کو بین الاقوامی سطح پر سراہا گیا۔۔۔محترمہ عینی صاحبہ نے اپنی
صلاحیتوں کا لواہا منوایا اور آپ ایکسپریس پر بھی بطور کالم نویس پڑھی
جاسکتی ہیں۔۔۔عابد محمود عزام آپ بھی اپنے قلم کے جوہر ایکسپریس پر دکھا
رہے ہیں۔۔۔محترمہ ثناء غوری صاحبہ بھی ایکسپریس اخبار و میگزین پر نظر آتی
ہیں۔۔۔یہ وہ تمام لوگ ہیں جو ہمارے لئے مشعلِ راہ ہیں۔۔۔اعظم عظیم اعظم
صاحب اور محمد ابراہیم صاحب کی دلچسپ گفتگو نے اجلاس میں مسکراہٹیں
بکھیریں۔۔۔دو عطاء محمد تبسم صاحب نے اپنی داشمندی سے اجلاس کو شروع سے آخر
تک زندہ رکھا۔۔۔چیئر مین جناب ابرار احمد صاحب اور صدر جناب صمدانی صاحب نے
ہماری ویب رائیٹرز کلب کا دستورِ اساسی پیش کیا اور اسکے اہمیت اور افادیت
پر روشنی ڈالی۔۔۔
اگر میں نے جناب مصدق صاحب کا ذکر نہ کیا تو یقیناً ہماری ویب رائٹرز کلب
کے ذمہ داران اور تمام لکھنے والے مجھ سے نالاں ہونگے ۔۔۔کیونکہ ابرار احمد
صاحب کے بعد ہم کسی شخصیت سے آشنا ہیں تو وہ ہیں جناب مصدق صاحب۔۔۔مصدق
صاحب ہر وقت دستیاب ہیں اور آپ بھی ہماری ویب کی اس ہی ٹیم کا حصہ ہیں جو
ہماری ویب رائٹرز کلب کی اہمیت و افادیت روز بروز بڑھانے میں بر سرِ پیکار
ہیں۔
تقریب کے اختتام پر ہماری ویب نے سابقہ روایت کو برقرار رکھتے ہوئے
ریفریشمنٹ باکسس تمام ممبران کو پیش کئے اور گروپ کی تصویر بھی کھینچی
گئی۔۔۔جو جلد آپ کے ساتھ شیئر کی جائے گی۔۔۔میں نے اب تک جو ہماری ویب کو
سمجھا ہے کوشش کی ہے کہ اسے ایک قطعہ کی شکل میں آپ لوگوں کہ سامنے پیش
کروں اور اسی پر اپنے مضمون کا اختتام کروں۔۔۔
نامعلوم لکھنے والوں کی آماجگاہ ہے
دربدر لکھنے والوں کی دارلاماں ہے
بتاؤں کس مرتبے پر ہے یہ فائز خالد
ہماری ویب لکھنے والوں کی ماں ہے |
|